الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن دارمي کل احادیث 3535 :حدیث نمبر
سنن دارمي
نماز کے مسائل
176. باب النَّهْيِ عَنِ الْكَلاَمِ في الصَّلاَةِ:
176. نماز میں بات کرنے کی ممانعت کا بیان
حدیث نمبر: 1542
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث مرفوع) حدثنا صدقة، انبانا ابن علية، ويحيى بن سعيد , عن حجاج الصواف، عن يحيى، عن هلال، عن عطاء، عن معاوية، بنحوه.(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا صَدَقَةُ، أَنْبأَنَا ابْنُ عُلَيَّةَ، وَيَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ , عَنْ حَجَّاجٍ الصَّوَّافِ، عَنْ يَحْيَى، عَنْ هِلَالٍ، عَنْ عَطَاءٍ، عَنْ مُعَاوِيَةَ، بِنَحْوِهِ.
اس سند سے بھی مذکورہ بالا حدیث کی طرح مروی ہے۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1544]»
تخریج اوپر گذر چکی ہے۔ نیز دیکھئے: [مسند أحمد 447/5]

وضاحت:
(تشریح احادیث 1540 سے 1542)
شروع اسلام میں نمازی حالتِ نماز میں بات چیت کر لیا کرتے تھے لیکن جب یہ آیت شریفہ: « ﴿وَقُومُوا لِلّٰهِ قَانِتِينَ﴾ » نازل ہوئی تو بات چیت کرنے سے روک دیا گیا۔
اب جو کوئی کلمہ جو نماز میں نہ ہو، خارج از صلاة ہو، تو ایسی بات کہنے سے نماز باطل ہو جائے گی، بعض علماء نے کہا کہ نمازی چھینک آنے پر اگر الحمد للہ کہے تو جائز ہے کیونکہ یہ تحمید اور نماز میں سے ہے، لیکن یرحمک اللہ نہ کہے کیونکہ چھینک والے کے لئے دعا ہے جو نماز سے خارج ہے، اس لئے یرحمک اللہ کہنے سے نماز باطل ہو جائے گی جیسا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ نماز میں صرف تسبیح، تکبیر اور تلاوتِ کلام ہے اور اسی کا نام نماز ہے۔

اس حدیث سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا حسنِ اخلاق و طریقِ تعلیم اور حلم و بردباری ثابت ہوتی ہے «(فداه أبى و أمي عليه الصلاة والسلام)» ۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.