الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن دارمي کل احادیث 3535 :حدیث نمبر
سنن دارمي
نماز کے مسائل
209. باب كَمِ الْوِتْرُ:
209. وتر کتنی رکعت ہے؟
حدیث نمبر: 1625
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث مرفوع) اخبرنا مالك بن إسماعيل، حدثنا إسرائيل، عن ابي إسحاق، عن سعيد بن جبير، عن ابن عباس، قال:"كان النبي صلى الله عليه وسلم يوتر بثلاث: ب سبح اسم ربك الاعلى وقل يا ايها الكافرون وقل هو الله احد".(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا مَالِكُ بْنُ إِسْمَاعِيل، حَدَّثَنَا إِسْرَائِيلُ، عَنْ أَبِي إِسْحَاق، عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ، عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ:"كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُوتِرُ بِثَلَاثٍ: بِ سَبِّحِ اسْمَ رَبِّكَ الْأَعْلَى وَقُلْ يَا أَيُّهَا الْكَافِرُونَ وَقُلْ هُوَ اللَّهُ أَحَدٌ".
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما نے کہا: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم تین رکعت وتر میں «سَبِّحِ اسْمَ رَبِّكَ الْأَعْلَى»، «قُلْ يَا أَيُّهَا الْكَافِرُونَ» اور «قُلْ هُوَ اللَّهُ أَحَدٌ» پڑھتے تھے۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1627]»
اس حدیث کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [ترمذي 462]، [نسائي 1701]، [ابن ماجه 1172]، [أبویعلی 2555]

وضاحت:
(تشریح احادیث 1623 سے 1625)
ان احادیث سے پانچ، تین اور ایک رکعت وتر پڑھنا ثابت ہوا، لیکن پانچ وتر ایک سلام سے اور تین رکعت ایک تسلیم ایک تشہد سے پڑھتے تھے، اور دو رکعت پڑھ کر سلام پھیر دیتے پھر ایک رکعت پڑھنے کا بھی ثبوت ہے، لیکن تین رکعت ملاکر دو تشہد ایک تسلیم سے پڑھنے کا کوئی ثبوت نہیں۔
نیز تین رکعت وتر میں مذکورہ بالا سورتیں پڑھنا سنّت ہے۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.