الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن دارمي کل احادیث 3535 :حدیث نمبر
سنن دارمي
وضو اور طہارت کے مسائل
96. باب إِذَا اخْتَلَطَتْ عَلَى الْمَرْأَةِ أَيَّامُ حَيْضِهَا في أَيَّامِ اسْتِحَاضَتِهَا:
96. عورت کے حیض اور استحاضہ کے ایام گڈمڈ ہو جائیں تو کیا کرے؟
حدیث نمبر: 934
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث موقوف) اخبرنا اخبرنا حجاج، حدثنا حماد، عن هشام بن عروة، عن ابيه، عن زينب بنت ام سلمة رضي الله عنها: ان ابنة جحش كانت تحت عبد الرحمن بن عوف "وكانت تستحاض، فكانت تخرج من مركنها وإنه لعاليه الدم فتصلي".(حديث موقوف) أَخْبَرَنَا أَخْبَرَنَا حَجَّاجٌ، حَدَّثَنَا حَمَّادٌ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ زَيْنَبَ بِنْتِ أُمِّ سَلَمَةَ رَضِيَ اللهُ عَنْهَا: أَنَّ ابْنَةَ جَحْشٍ كَانَتْ تَحْتَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَوْفٍ "وَكَانَتْ تُسْتَحَاضُ، فَكَانَتْ تَخْرُجُ مِنْ مِرْكَنِهَا وَإِنَّهُ لَعَالِيهِ الدَّمُ فَتُصَلِّي".
سیدہ زینب بنت ام سلمہ رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ جحش کی بیٹی عبدالرحمٰن بن عوف کے نکاح میں تھیں اور انہیں خون جاری رہتا تھا، اور جب وہ تسلے یا ٹب سے نکلتیں تو خون پانی کے اوپر آ جاتا تھا، پھر وہ نماز پڑھتی تھیں۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 938]»
اس روایت کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [مصنف ابن أبى شيبه 128/1]، [اسد الغابة 69/7 -71]، [الاصابة 191/12] و [الاستذكار 228/3]

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.