صحيح مسلم سے متعلقہ
تمام کتب
ترقیم شاملہ
ترقيم عبدالباقی
عربی
اردو
38. باب بيان الكبائر واكبرها:
باب: کبیرہ گناہوں اور اکبر الکبائر کا بیان۔
ترقیم عبدالباقی: 90 ترقیم شاملہ: -- 264
وحَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، وَمُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى ، وَابْنُ بَشَّارٍ جَمِيعًا، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ جَعْفَرٍ ، عَنْ شُعْبَةَ . ح وحَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ حَاتِمٍ ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ كِلَاهُمَا، عَنْ سَعْدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ ، بِهَذَا الإِسْنَادِ مِثْلَهُ.
شعبہ اور سفیان نے بھی سعد بن ابراہیم سے اسی سند کے ساتھ اسی طرح حدیث بیان کی ہے۔ [صحيح مسلم/كتاب الإيمان/حدیث: 264]
امام مسلم رحمہ اللہ ایک دوسری سند سے یہی روایت نقل کرتے ہیں۔ [صحيح مسلم/كتاب الإيمان/حدیث: 264]
ترقیم فوادعبدالباقی: 90
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، تقدم تخريجه فى الحديث السابق برقم (259)»
الحكم على الحديث: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
الرواة الحديث:
اسم الشهرة | الرتبة عند ابن حجر/ذهبي | أحاديث |
|---|---|---|
| 👤←👥سعد بن إبراهيم القرشي، أبو إسحاق، أبو إبراهيم | ثقة | |
👤←👥سفيان الثوري، أبو عبد الله سفيان الثوري ← سعد بن إبراهيم القرشي | ثقة حافظ فقيه إمام حجة وربما دلس | |
👤←👥يحيى بن سعيد القطان، أبو سعيد يحيى بن سعيد القطان ← سفيان الثوري | ثقة متقن حافظ إمام قدوة | |
👤←👥محمد بن حاتم السمين، أبو عبد الله محمد بن حاتم السمين ← يحيى بن سعيد القطان | صدوق ربما وهم وكان فاضلا | |
👤←👥شعبة بن الحجاج العتكي، أبو بسطام شعبة بن الحجاج العتكي ← محمد بن حاتم السمين | ثقة حافظ متقن عابد | |
👤←👥محمد بن جعفر الهذلي، أبو عبد الله، أبو بكر محمد بن جعفر الهذلي ← شعبة بن الحجاج العتكي | ثقة | |
👤←👥محمد بن بشار العبدي، أبو بكر محمد بن بشار العبدي ← محمد بن جعفر الهذلي | ثقة حافظ | |
👤←👥محمد بن المثنى العنزي، أبو موسى محمد بن المثنى العنزي ← محمد بن بشار العبدي | ثقة ثبت | |
👤←👥ابن أبي شيبة العبسي، أبو بكر ابن أبي شيبة العبسي ← محمد بن المثنى العنزي | ثقة حافظ صاحب تصانيف |
صحیح مسلم کی حدیث نمبر 264 کے فوائد و مسائل
الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 264
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
کسی کام اور عمل کا سبب اور باعث بننے والا بھی اس کا مرتکب تصور ہوتا ہے۔
لیکن افسوسناک بات یہ ہے کہ آج ماں،
باپ کو گالی بلا واسطہ دی جاتی ہے اور اس کو تعجب انگیز خیال نہیں کیا جاتا،
جب کہ اسلامی معاشرہ میں بالواسطہ گالی دینا بھی ایک انتہائی معیوب فعل ہے جس کا ارتکاب کسی مسلمان کو زیب نہیں دیتا۔
فوائد ومسائل:
کسی کام اور عمل کا سبب اور باعث بننے والا بھی اس کا مرتکب تصور ہوتا ہے۔
لیکن افسوسناک بات یہ ہے کہ آج ماں،
باپ کو گالی بلا واسطہ دی جاتی ہے اور اس کو تعجب انگیز خیال نہیں کیا جاتا،
جب کہ اسلامی معاشرہ میں بالواسطہ گالی دینا بھی ایک انتہائی معیوب فعل ہے جس کا ارتکاب کسی مسلمان کو زیب نہیں دیتا۔
[تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 264]


سفيان الثوري ← سعد بن إبراهيم القرشي