English
🏠 💻 📰 👥 🔍 🧩 🅰️ 📌 ↩️

صحيح مسلم سے متعلقہ
تمام کتب
ترقیم شاملہ
ترقيم عبدالباقی
عربی
اردو
حدیث کتب میں نمبر سے حدیث تلاش کریں:

ترقیم شاملہ سے تلاش کل احادیث (7563)
حدیث نمبر لکھیں:
ترقیم فواد عبدالباقی سے تلاش کل احادیث (3033)
حدیث نمبر لکھیں:
حدیث میں عربی لفظ/الفاظ تلاش کریں
عربی لفظ / الفاظ لکھیں:
حدیث میں اردو لفظ/الفاظ تلاش کریں
اردو لفظ / الفاظ لکھیں:
6. باب المطلقة ثلاثا لا نفقة لها:
باب: مطلقہ بائنہ کے نفقہ نہ ہونے کابیان۔
اظهار التشكيل
ترقیم عبدالباقی: 1480 ترقیم شاملہ: -- 3703
وحَدَّثَنِيهِ مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ ، حدثنا حُجَيْنٌ ، حدثنا اللَّيْثُ ، عَنْ عُقَيْلٍ ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ ، بِهَذَا الْإِسْنَادِ مِثْلَهُ، مَعَ قَوْلِ عُرْوَةَ: إِنَّ عَائِشَةَ أَنْكَرَتْ ذَلِكَ عَلَى فَاطِمَةَ.
عقیل نے ابن شہاب سے اسی سند کے ساتھ اسی کے مانند روایت کی، ساتھ عروہ کا قول بھی ذکر کیا کہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے فاطمہ رضی اللہ عنہا کے سامنے اس بات کو ناقابل قبول قرار دیا۔ [صحيح مسلم/كتاب الطلاق/حدیث: 3703]
امام صاحب اپنے ایک اور استاد سے مذکورہ بالا حدیث، عروہ کے قول سمیت بیان کرتے ہیں۔ [صحيح مسلم/كتاب الطلاق/حدیث: 3703]
ترقیم فوادعبدالباقی: 1480
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

الحكم على الحديث: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة

الرواة الحديث:
اسم الشهرة
الرتبة عند ابن حجر/ذهبي
أحاديث
👤←👥محمد بن شهاب الزهري، أبو بكرالفقيه الحافظ متفق على جلالته وإتقانه
👤←👥عقيل بن خالد الأيلي، أبو خالد
Newعقيل بن خالد الأيلي ← محمد بن شهاب الزهري
ثقة ثبت
👤←👥الليث بن سعد الفهمي، أبو الحارث
Newالليث بن سعد الفهمي ← عقيل بن خالد الأيلي
ثقة ثبت فقيه إمام مشهور
👤←👥حجين بن المثنى اليمامي، أبو عمر
Newحجين بن المثنى اليمامي ← الليث بن سعد الفهمي
ثقة
👤←👥محمد بن رافع القشيري، أبو عبد الله
Newمحمد بن رافع القشيري ← حجين بن المثنى اليمامي
ثقة
صحیح مسلم کی حدیث نمبر 3703 کے فوائد و مسائل
الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 3703
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
ابو عمرو،
جس کو ابو حفص بھی کہتے ہیں اوراس کے باپ کو حفص بن مغیرہ اور عمرو بن مغیرہ کہتے ہیں حضرت خالد بن ولید کا چچا زاد بھائی تھا اس نے اپنی بیوی کو پہلے دو طلاقیں الگ الگ دے کر رجوع کر لیا تھا پھر بعد میں تیسری بھی دے دی جس کے بعد رجوع نہیں ہو سکتا اس لیے بعض راویوں نے اس کو البتہ سے تعبیر کیا،
بعض نے طَلَّقَها کہا اور بعض نے طَلَّقَهَاثَلَاثًا کہا اور درحقیقت یہ آخری تیسری طلاق تھی جس کے بعد رجوع کی گنجائش نہیں رہتی جیسا کہ مذکورہ بالا روایت میں صراحت ہے کہ یہ تین طلاقوں میں سے آخری طلاق تھی۔
[تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 3703]