وعن كريمة بنت همام: ان امراة سالت عائشة عن خضاب الحناء فقالت: لا باس ولكني اكرهه كان حبيبي يكره ريحه. رواه ابو داود والنسائي وَعَنْ كَرِيمَةَ بِنْتِ هَمَّامٍ: أَنَّ امْرَأَةً سَأَلَتْ عائشةَ عَنْ خِضَابِ الْحِنَّاءِ فَقَالَتْ: لَا بَأْسَ وَلَكِنِّي أَكْرَهُهُ كَانَ حَبِيبِي يَكْرَهُ رِيحَهُ. رَوَاهُ أَبُو دَاوُد وَالنَّسَائِيّ
کریمہ بنت ہمام سے روایت ہے کہ ایک عورت نے عائشہ رضی اللہ عنہ سے مہندی کے خضاب سے متعلق دریافت کیا تو انہوں نے فرمایا: کوئی مضائقہ نہیں، لیکن میں اسے ناپسند کرتی ہوں، میرے حبیب (نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اس کی مہک کو ناپسند کیا کرتے تھے۔ اسنادہ ضعیف، رواہ ابوداؤد و النسائی۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله: «إسناده ضعيف، رواه أبو داود (4164) و النسائي (8/ 142 ح 5093) ٭ کريمة: لم أجد من وثقھا.»