وعن عوف بن مالك الاشجعي قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «انا وامراة سفعاء الخدين كهاتين يوم القيامة» . واوما يزيد بن ذريع إلى الوسطى والسبابة «امراة آمت من زوجها ذات منصب وجمال حبست نفسهاعلى يتاماها حتى بانوا اوماتوا» رواه ابو داود وَعَن عَوْف بن مَالك الْأَشْجَعِيّ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «أَنَا وَامْرَأَةٌ سَفْعَاءُ الْخَدَّيْنِ كَهَاتَيْنِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ» . وَأَوْمَأَ يَزِيدُ بْنُ ذُرَيْعٍ إِلَى الْوُسْطَى وَالسَّبَّابَةِ «امْرَأَةٌ آمَتْ مِنْ زَوْجِهَا ذَاتُ مَنْصِبٍ وجمالٍ حبَستْ نفسهاعلى يتاماها حَتَّى بانوا أوماتوا» رَوَاهُ أَبُو دَاوُد
عوف بن مالک اشجعی رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”میں اور سیاہ رخساروں والی عورت (وہ بیوہ جس کے چہرے کا رنگ محنت مزدوری کرنے کی وجہ سے سیاہ ہو گیا) روز قیامت اس طرح ہوں گے۔ “ اور یزید بن زریع نے درمیانی انگلی اور انگشت شہادت کی طرف اشارہ کیا۔ ”نیز منصب و جمال والی عورت جس کا خاوند فوت ہو ج��ئے اور وہ اپنے یتیم بچوں کی وجہ سے شادی نہ کرے حتیٰ کہ وہ بڑے ہو جائیں یا فوت ہو جائیں۔ “ اسنادہ ضعیف، رواہ ابوداؤد۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله: «إسناده ضعيف، رواه أبو داود (5149) ٭ فيه النھاس بن قھم: ضعيف.»