وعن النعمان بن بشير قال: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول: «انذرتكم النار انذرتكم النار» فما زال يقولها حتى لو كان في مقامي هذا سمعه اهل السوق وحتى سقطت خميصة كانت عليه عند رجليه. رواه الدارمي وَعَنِ النُّعْمَانِ بْنِ بَشِيرٍ قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: «أَنْذَرْتُكُمُ النَّارَ أَنْذَرْتُكُمُ النَّارَ» فَمَا زَالَ يَقُولُهَا حَتَّى لَوْ كَانَ فِي مَقَامِي هَذَا سَمِعَهُ أَهْلُ السُّوقِ وَحَتَّى سَقَطَتْ خَمِيصَةٌ كَانَتْ عَلَيْهِ عِنْدَ رجلَيْهِ. رَوَاهُ الدَّارمِيّ
نعمان بن بشیر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، میں نےرسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: ”میں نے تمہیں جہنم کی آگ سے آگاہ کر دیا، میں نے تمہیں جہنم کی آگ سے آگاہ اور خبردار کر دیا۔ “ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بار بار یہ فرماتے رہے، حتی کہ اگر آپ میری اس جگہ ہوتے تو بازار والے اسے سن لیتے، اور حتی کہ آپ (کے کندھے) پر جو چادر تھی وہ آپ کے قدموں پر گر پڑی۔ اسنادہ حسن، رواہ الدارمی۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله: «إسناده حسن، رواه الدارمي (2/ 330 ح 2815، نسخة محققة: 2854) [و صححه الحاکم (1/ 287) ووافقه الذهبي]»