وعن ابن عباس ان النبي صلى الله عليه وسلم قال وهو في قبة يوم بدر: «اللهم انشدك عهدك ووعدك اللهم إن تشا لا تعبد بعد اليوم» فاخذ ابو بكر بيده فقال حسبك يا رسول الله الححت على ربك فخرج وهو يثب في الدرع وهو يقول: «[سيهزم الجمع ويولون الدبر]» . رواه البخاري وَعَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ وَهُوَ فِي قُبَّةٍ يَوْمَ بَدْرٍ: «اللَّهُمَّ أَنْشُدُكَ عَهْدَكَ وَوَعْدَكَ اللَّهُمَّ إِنْ تَشَأْ لَا تُعْبَدْ بَعْدَ الْيَوْمِ» فَأَخَذَ أَبُو بَكْرٍ بيدِه فَقَالَ حَسْبُكَ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَلْحَحْتَ عَلَى رَبِّكَ فَخَرَجَ وَهُوَ يَثِبُ فِي الدِّرْعِ وَهُوَ يقولُ: «[سيُهزَمُ الجمعُ ويُوَلُّونَ الدُّبُرَ]» . رَوَاهُ البُخَارِيّ
ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے غزوۂ بدر کے موقع پر اپنے خیمے میں یوں دعا فرمائی: ”اے اللہ! میں تجھ سے تیرے عہد و امان اور تیرے وعدے کا سوال کرتا ہوں، اے اللہ! کیا تو چاہتا ہے کہ آج کے بعد تیری عبادت نہ کی جائے؟“ اتنے میں ابوبکر رضی اللہ عنہ نے آپ کا دست مبارک پکڑ لیا اور عرض کیا، اللہ کے رسول! بس کیجیے! آپ نے رب سے کس قدر اصرار سے دعا کی ہے، پھر آپ باہر تشریف لائے اس وقت آپ خوب تیز چل رہے تھے اور آپ نے زرہ پہن رکھی تھی، اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فرما رہے تھے: ”عنقریب یہ گروہ شکست کھا جائے گا، اور پیٹھ پھیر کر بھاگ جائیں گے۔ “ رواہ البخاری۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله: «رواه البخاري (4875)»