وعن معاوية بن قرة عن ابيه قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «إذا فسد اهل الشام فلا خير فيكم ولا يزال طائفة من امتي منصورين لا يضرهم من خذلهم حتى تقوم الساعة» قال ابن المديني: هم اصحاب الحديث. رواه الترمذي وقال: هذا حديث حسن صحيح وَعَنْ مُعَاوِيَةَ بْنِ قُرَّةَ عَنْ أَبِيهِ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «إِذَا فَسَدَ أَهْلُ الشَّامِ فَلَا خَيْرَ فِيكُمْ وَلَا يَزَالُ طَائِفَةٌ مِنْ أُمَّتِي مَنْصُورِينَ لَا يَضُرُّهُمْ مَنْ خَذَلَهُمْ حَتَّى تَقُومَ السَّاعَةُ» قَالَ ابْنُ الْمَدِينِيِّ: هُمْ أَصْحَابُ الْحَدِيثَ. رَوَاهُ التِّرْمِذِيُّ وَقَالَ: هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ
معاویہ بن قرہ اپنے والد سے روایت کرتے ہیں، انہوں نے کہا، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”جب اہل شام خراب ہو جائیں تو پھر تم میں (وہاں رہنے یا اس طرف جانے میں) کوئی بہتری نہیں ہو گی، میری امت کا ایک گروہ ہمیشہ غالب رہے گا، انہیں بے یارو مددگار چھوڑ دینے والا ان کا کوئی نقصان نہیں کرے گا حتیٰ کہ قیامت قائم ہو جائے۔ “ ابن المدینی نے فرمایا: وہ اصحاب الحدیث ہیں۔ ترمذی، اور انہوں نے فرمایا: یہ حدیث حسن صحیح ہے۔ اسنادہ صحیح، رواہ الترمذی۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله: «إسناده صحيح، رواه الترمذي (2192)»