الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
مسند احمد کل احادیث 27647 :حدیث نمبر
مسند احمد
33. مسنَد اَبِی سَعِید الخدرِیِّ رَضِیَ اللَّه تَعَالَى عَنه
حدیث نمبر: 11187
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث مرفوع) حدثنا يحيى ، عن حميد الخراط ، قال: سمعت ابا سلمة بن عبد الرحمن ، قال: مر بي عبد الرحمن بن ابي سعيد الخدري ، فقلت له: كيف سمعت اباك يقول في المسجد الذي اسس على التقوى؟ قال: قال ابي : دخلت على رسول الله صلى الله عليه وسلم في بيت بعض نسائه، فقلت يا رسول الله: اي المسجدين الذي اسس على التقوى؟، فاخذ كفا من حصى، فضرب به الارض، قال:" هو هذا مسجد المدينة"، قال: فقلت له: اشهد لسمعت اباك هكذا يذكره.(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا يَحْيَى ، عَنْ حُمَيْدٍ الْخَرَّاطِ ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا سَلَمَةَ بْنَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، قَالَ: مَرَّ بِي عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيُّ ، فَقُلْتُ لَهُ: كَيْفَ سَمِعْتَ أَبَاكَ يَقُولُ فِي الْمَسْجِدِ الَّذِي أُسِّسَ عَلَى التَّقْوَى؟ قَالَ: قَالَ أَبِي : دَخَلْتُ عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي بَيْتِ بَعْضِ نِسَائِهِ، فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ: أَيُّ الْمَسْجِدَيْنِ الَّذِي أُسِّسَ عَلَى التَّقْوَى؟، فَأَخَذَ كَفًّا مِنْ حَصًى، فَضَرَبَ بِهِ الْأَرْضَ، قَالَ:" هُوَ هَذَا مَسْجِدُ الْمَدِينَةِ"، قَالَ: فَقُلْتُ لَهُ: أَشْهَدُ لَسَمِعْتَ أَبَاكَ هَكَذَا يَذْكُرُهُ.
ابوسلمہ بن عبدالرحمن رحمہ اللہ کہتے ہیں کہ ایک مرتبہ عبدالرحمن بن ابی سعد رضی اللہ عنہ کا میرے پاس سے گذر ہوا، میں نے ان سے پوچھا کہ آپ نے اپنے والد صاحب سے اس مسجد کے متعلق کیا سنا ہے؟ جس کی بنیاد تقویٰ پر رکھی گئی تھی؟ انہوں نے کہا کہ میرے والد صاحب نے فرمایا تھا کہ ایک مرتبہ میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے کسی گھر میں گیا اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم وہ کون سی مسجد ہے جس کی بنیاد تقویٰ پر رکھی گئی ہے؟ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے کنکریوں سے مٹھی بھری اور انہیں زمین پر مار کر فرمایا وہ مدینہ منورہ کی یہ مسجد نبوی ہے، میں نے یہ حدیث سن کر عبدالرحمن رضی اللہ عنہ کہا کہ میں گواہی دیتا ہوں کہ میں نے بھی آپ کے والد صاحب کو اسی طرح ذکر کرتے ہوئے سنا ہے

حكم دارالسلام: إسناده صحيح، م: 1398 .


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.