الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
مسند احمد کل احادیث 27647 :حدیث نمبر
مسند احمد
33. مسنَد اَبِی سَعِید الخدرِیِّ رَضِیَ اللَّه تَعَالَى عَنه
حدیث نمبر: 11252
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث مرفوع) حدثنا محمد بن عبد الله بن الزبير ، حدثنا كثير بن زيد ، عن ربيح بن عبد الرحمن بن ابي سعيد الخدري ، عن ابيه ، عن جده ، قال: كنا نتناوب رسول الله صلى الله عليه وسلم، فنبيت عنده تكون له الحاجة او يطرقه امر من الليل، فيبعثنا فيكثر المحتسبون واهل النوب، فكنا نتحدث، فخرج علينا رسول الله صلى الله عليه وسلم من الليل، فقال:" ما هذه النجوى، الم انهكم عن النجوى؟"، قال: قلنا: نتوب إلى الله يا نبي الله، إنما كنا في ذكر المسيح فرقا منه، فقال:" الا اخبركم بما هو اخوف عليكم من المسيح عندي؟"، قال: قلنا: بلى، قال:" الشرك الخفي ان يقوم الرجل يعمل لمكان رجل".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الزُّبَيْرِ ، حَدَّثَنَا كَثِيرُ بْنُ زَيْدٍ ، عَنْ رُبَيْحِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ جَدِّهِ ، قَالَ: كُنَّا نَتَنَاوَبُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَنَبِيتُ عِنْدَهُ تَكُونُ لَهُ الْحَاجَةُ أَوْ يَطْرُقُهُ أَمْرٌ مِنَ اللَّيْلِ، فَيَبْعَثُنَا فَيَكْثُرُ الْمُحْتَسِبُونَ وَأَهْلُ النُّوَبِ، فَكُنَّا نَتَحَدَّثُ، فَخَرَجَ عَلَيْنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنَ اللَّيْلِ، فَقَالَ:" مَا هَذِهِ النَّجْوَى، أَلَمْ أَنْهَكُمْ عَنِ النَّجْوَى؟"، قَالَ: قُلْنَا: نَتُوبُ إِلَى اللَّهِ يَا نَبِيَّ اللَّهِ، إِنَّمَا كُنَّا فِي ذِكْرِ الْمَسِيحِ فَرَقًا مِنْهُ، فَقَالَ:" أَلَا أُخْبِرُكُمْ بِمَا هُوَ أَخْوَفُ عَلَيْكُمْ مِنَ الْمَسِيحِ عِنْدِي؟"، قَالَ: قُلْنَا: بَلَى، قَالَ:" الشِّرْكُ الْخَفِيُّ أَنْ يَقُومَ الرَّجُلُ يَعْمَلُ لِمَكَانِ رَجُلٍ".
حضرت ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ہم لوگ باری باری رات کے وقت نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس رکتے تھے، تاکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو رات کے وقت کوئی ضرورت یا کام پیش آجائے تو وہ ہمیں بھیج سکیں، بعض اوقات یہ ثواب کمانے والے اور باری والے افراد کافی تعداد میں اکٹھے ہوجاتے تھے، اس صورت میں ہم لوگ آپس میں باتیں کرتے رہتے تھے، ایک مرتبہ رات کے وقت نبی صلی اللہ علیہ وسلم ہمارے پاس تشریف لائے اور فرمایا یہ کیسی سرگوشیاں ہیں؟ کیا میں تمہیں سرگوشیاں کرنے سے منع نہیں کرتا؟ ہم نے کہا اے اللہ کے نبی! ہم توبہ کرتے ہیں، دراصل ہم لوگ دجال کا تذکرہ کررہے تھے، ہمیں اس سے ڈر لگ رہا ہے۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کیا میں تمہیں ایسی چیز نہ بتاؤں جو میرے نزدیک تمہارے لئے دجال سے بھی زیادہ خطرناک ہے؟ ہم نے عرض کیا کیوں نہیں؟ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا وہ شرک خفی ہے کہ انسان کسی عمل کے لئے کسی دوسرے انسان کی وجہ سے کھڑا ہو

حكم دارالسلام: إسناده ضعيف لضعف كثير بن زيد الأسلمي، وربيح بن عبدالرحمن


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.