(حديث مرفوع) حدثنا اسود بن عامر ، حدثنا زهير ، عن المختار بن فلفل ، ان انس بن مالك حدثهم، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" إني لكم إمام، فلا تسبقوني بالركوع، ولا بالسجود، ولا بالقيام، فإني اراكم من امامي ومن خلفي، وايم الذي نفس محمد بيده، لو رايتم ما رايت، لضحكتم قليلا ولبكيتم كثيرا" قالوا: يا رسول الله صلى الله عليه وسلم، ما رايت؟ قال:" رايت الجنة والنار".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا أَسْوَدُ بْنُ عَامِرٍ ، حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ ، عَنِ الْمُخْتَارِ بْنِ فُلْفُلٍ ، أَنَّ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ حَدَّثَهُمْ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" إِنِّي لَكُمْ إِمَامٌ، فَلَا تَسْبِقُونِي بِالرُّكُوعِ، وَلَا بِالسُّجُودِ، وَلَا بِالْقِيَامِ، فَإِنِّي أَرَاكُمْ مِنْ أَمَامِي وَمِنْ خَلْفِي، وَايْمُ الَّذِي نَفْسُ مُحَمَّدٍ بِيَدِهِ، لَوْ رَأَيْتُمْ مَا رَأَيْتُ، لَضَحِكْتُمْ قَلِيلًا وَلَبَكَيْتُمْ كَثِيرًا" قَالُوا: يَا رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم، مَا رَأَيْتَ؟ قَالَ:" رَأَيْتُ الْجَنَّةَ وَالنَّارَ".
حضرت انس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک دن نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا میں تمہارا امام ہوں لہذا رکوع، سجدہ، قیام میں مجھ سے آگے نہ بڑھا کرو، کیونکہ میں تمہیں اپنے آگے سے بھی دیکھتا ہوں اور پیچھے سے بھی اور اس ذات کی قسم جس کے دست قدرت میں محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی جان ہے، جو میں دیکھ چکا ہوں، اگر تم نے وہ دیکھا ہوتا تو تم بہت تھوڑا ہنستے اور کثرت سے رویا کرتے، صحابہ رضی اللہ عنہ نے پوچھا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم آپ نے کیا دیکھا ہے؟ فرمایا میں نے اپنی آنکھوں سے جنت اور جہنم کو دیکھا ہے۔