الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
مسند احمد کل احادیث 27647 :حدیث نمبر
مسند احمد
34. مسنَد اَنَسِ بنِ مَالِك رَضِیَ اللَّه عَنه
حدیث نمبر: 13405
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث مرفوع) حدثنا يونس ، وحسن بن موسى ، قالا: حدثنا حماد بن سلمة ، عن علي بن زيد ، عن انس بن مالك : ان قوما ذكروا عند عبيد الله بن زياد الحوض، قال حسن : علي بن زيد ، عن الحسن : انه ذكر عند عبيد الله بن زياد الحوض، فانكره، وقال: ما الحوض؟! فبلغ ذلك انس بن مالك ، فقال: لا جرم والله لافعلن، فاتاه، فقال: ذكرتم الحوض؟ فقال عبيد الله: هل سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يذكره؟ فقال: نعم، يقول اكثر من كذا وكذا مرة، يقول:" إن ما بين طرفيه كما بين ايلة إلى مكة، او: ما بين صنعاء ومكة، وإن آنيته اكثر من نجوم السماء"، قال حسن:" وإن آنيته لاكثر من عدد نجوم السماء".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا يُونُسُ ، وَحَسَنُ بْنُ مُوسَى ، قَالَا: حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ ، عَنْ عَلِيِّ بْنِ زَيْدٍ ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِك : أَنَّ قَوْمًا ذَكَرُوا عِنْدَ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ زِيَادٍ الْحَوْضَ، قَالَ حَسَنٌ : عَلِيُّ بْنُ زَيْدٍ ، عَنِ الْحَسَنِ : أَنَّهُ ذُكِرَ عِنْدَ عُبَيْدِ اللهِ بْنِ زِيَادٍ الْحَوْضَ، فَأَنْكَرَهُ، وَقَالَ: مَا الْحَوْضُ؟! فَبَلَغَ ذَلِكَ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ ، فَقَالَ: لَا جَرَمَ وَاللَّهِ لَأَفْعَلَنَّ، فَأَتَاهُ، فَقَالَ: ذَكَرْتُمْ الْحَوْضَ؟ فَقَالَ عُبَيْدُ اللَّهِ: هَلْ سَمِعْتَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَذْكُرُهُ؟ فَقَالَ: نَعَمْ، يَقُولُ أَكْثَرَ مِنْ كَذَا وَكَذَا مَرَّةً، يَقُول:" إِنَّ مَا بَيْنَ طَرَفَيْهِ كَمَا بَيْنَ أَيْلَةَ إِلَى مَكَّةَ، أَوْ: مَا بَيْنَ صَنْعَاءَ وَمَكَّةَ، وَإِنَّ آنِيَتَهُ أَكْثَرُ مِنْ نُجُومِ السَّمَاءِ"، قَالَ حَسَنٌ:" وَإِنَّ آنِيَتَهُ لَأَكْثَرُ مِنْ عَدَدِ نُجُومِ السَّمَاءِ".
خواجہ حسن بصری رحمہ اللہ کہتے ہیں کہ ایک مرتبہ عبیداللہ بن زیاد کے سامنے کچھ لوگوں نے حوض کوثر کا تذکرہ کیا، اس نے اس کا انکار کرتے ہوئے کہا کیسا حوض؟ حضرت انس رضی اللہ عنہ کو پتہ چلا تو فرمایا بخدا! میں اسے قائل کر کے رہوں گا، چنانچہ وہ ابن زیاد کے پاس پہنچے اور اس سے فرمایا کیا تم لوگ حوض کوثر کا تذکرہ کر رہے تھے؟ ابن زیاد نے پوچھا کہ کیا آپ نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو اس کا تذکرہ کرے ہوئے سنا ہے؟ انہوں نے فرمایا ہاں! آپ صلی اللہ علیہ وسلم بیشمار مرتبہ فرماتے تھے کہ اس کے دونوں کناروں کے درمیان اتنا فاصلہ ہے جتنا ایلہ اور مکہ کے درمیان ہے (یا صنعاء اور مکہ کے درمیان ہے) اور اس کے برتن آسمان کے ستاروں کی تعداد سے بھی زیادہ ہوں گے۔

حكم دارالسلام: حديث صحيح، وهذا إسناد ضعيف لضعف على بن زيد بن جدعان، وانظر ما بعده.


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.