الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
مسند احمد کل احادیث 27647 :حدیث نمبر
مسند احمد
34. مسنَد اَنَسِ بنِ مَالِك رَضِیَ اللَّه عَنه
حدیث نمبر: 13783
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث مرفوع) حدثنا عبد الله بن بكر ، حدثنا حميد ، عن انس ، قال: بعثت ام سليم معي بمكتل فيه رطب، فلم اجد النبي صلى الله عليه وسلم في بيته، إذ هو عند مولى له قد صنع له ثريدا، او قال: ثريدة بلحم وقرع، فدعاني فاقعدني معه، فرايته" يعجبه القرع، فجعلت ادعه قبله، فلما تغدى ورجع إلى بيته، وضعت المكتل بين يديه، فجعل ياكل منه ويقسم حتى اتى على آخره".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ بَكْرٍ ، حَدَّثَنَا حُمَيْدٌ ، عَنْ أَنَسٍ ، قَالَ: بَعَثَتْ أُمُّ سُلَيْمٍ مَعِي بِمِكْتَلٍ فِيهِ رُطَبٌ، فَلَمْ أَجِدْ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي بَيْتِهِ، إِذْ هُوَ عِنْدَ مَوْلًى لَهُ قَدْ صَنَعَ لَهُ ثَرِيدًا، أَوْ قَالَ: ثَرِيدَةً بِلَحْمٍ وَقَرْعٍ، فَدَعَانِي فَأَقْعَدَنِي مَعَهُ، فَرَأَيْتُهُ" يُعْجِبُهُ الْقَرْعُ، فَجَعَلْتُ أَدَعُهُ قِبَلَهُ، فَلَمَّا تَغَدَّى وَرَجَعَ إِلَى بَيْتِهِ، وَضَعْتُ الْمِكْتَلَ بَيْنَ يَدَيْهِ، فَجَعَلَ يَأْكُلُ مِنْهُ وَيَقْسِمُ حَتَّى أَتَى عَلَى آخِرِهِ".
حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ حضرت ام سلیم رضی اللہ عنہ نے میرے ہاتھ ایک تھیلی میں تر کھجوریں بھر کر نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں بھیجیں، میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو گھر میں نہ پایا، کیونکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم قریب ہی اپنے ایک آزاد کردہ غلام کے یہاں گئے ہوئے تھے جس نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی دعوت کی تھی، میں وہاں پہنچا تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم کھانا تناول فرما رہے تھے، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے بھی کھانے کے لئے بلالیا، دعوت میں صاحب خانہ نے گوشت اور کدو کا ثرید تیار کر رکھا تھا، نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو کدو بہت پسند تھا، اس لئے میں اسے الگ کر کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے کرتا رہا، جب کھانے سے فارغ ہو کر نبی صلی اللہ علیہ وسلم اپنے گھر واپس تشریف لائے تو میں نے وہ تھیلی نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے رکھ دی، نبی صلی اللہ علیہ وسلم اسے کھاتے گئے اور تقسیم کرتے گئے یہاں تک کہ وہ تھیلی خالی ہوگئی۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح، خ: 5420، م: 2041


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.