(حديث مرفوع) حدثنا سفيان بن عيينة ، عن ابي الزبير ، عن جابر ، قال: جاء رجل إلى النبي صلى الله عليه وسلم، فقال: رايت كان عنقي ضربت! قال:" لم يحدث احدكم بلعب الشيطان؟!.(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ ، عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ ، عَنْ جَابِرٍ ، قَالَ: جَاءَ رَجُلٌ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: رَأَيْتُ كَأَنَّ عُنُقِي ضُرِبَتْ! قَالَ:" لِمَ يُحَدِّثُ أَحَدُكُمْ بِلَعِبِ الشَّيْطَانِ؟!.
سیدنا جابر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک آدمی نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا اور کہنے لگا، مجھے ایسا محسوس ہوا کہ گویا میری گردن مار دی گئی ہے، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تم شیطان کے کھیل تماشوں کو ”جو وہ تمہارے ساتھ کھیلتا ہے“ دوسروں کے سامنے کیوں بیان کرتے ہو؟“
حكم دارالسلام: إسناده صحيح، م: 2268، وقد صرح أبو الزبير بالسماع فيما سيأتي برقم: 15110