الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
مسند احمد کل احادیث 27647 :حدیث نمبر
مسند احمد
35. مُسْنَدُ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ تَعَالَى عَنْهُ
حدیث نمبر: 14467
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث مرفوع) حدثنا يحيى بن آدم ، وابو النضر ، قالا: حدثنا زهير ، اخبرنا ابو الزبير ، حدثنا جابر ، قال: اقتتل غلامان غلام من المهاجرين، وغلام من الانصار، فقال المهاجري: يا للمهاجرين! وقال الانصاري: يا للانصار! فخرج رسول الله صلى الله عليه وسلم، فقال:" ادعوى الجاهلية؟!"، فقالوا: لا والله، إلا ان غلامين كسع احدهما الآخر، فقال:" لا باس، لينصر الرجل اخاه ظالما او مظلوما، فإن كان ظالما فلينهه، فإنه له نصرة، وإن كان مظلوما فلينصره".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ آدَمَ ، وَأَبُو النَّضْرِ ، قَالَا: حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ ، أَخْبَرَنَا أَبُو الزُّبَيْرِ ، حَدَّثَنَا جَابِرٌ ، قَالَ: اقْتَتَلَ غُلَامَانِ غُلَامٌ مِنَ الْمُهَاجِرِينَ، وَغُلَامٌ مِنَ الْأَنْصَارِ، فَقَالَ الْمُهَاجِرِيُّ: يَا لَلْمُهَاجِرِينَ! وَقَالَ الْأَنْصَارِيُّ: يَا لَلْأَنْصَارِ! فَخَرَجَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ:" أَدَعْوَى الْجَاهِلِيَّةِ؟!"، فَقَالُوا: لَا وَاللَّهِ، إِلَّا أَنَّ غُلَامَيْنِ كَسَعَ أَحَدُهُمَا الْآخَرَ، فَقَالَ:" لَا بَأْسَ، لِيَنْصُرْ الرَّجُلُ أَخَاهُ ظَالِمًا أَوْ مَظْلُومًا، فَإِنْ كَانَ ظَالِمًا فَلْيَنْهَهُ، فَإِنَّهُ لَهُ نُصْرَةٌ، وَإِنْ كَانَ مَظْلُومًا فَلْيَنْصُرْهُ".
سیدنا جابر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ دو غلام آپس میں لڑ پڑے جن میں سے ایک کسی مہاجر کا اور دوسرا کسی انصاری کا تھا، مہاجر نے مہاجرین کو اور انصاری نے انصار کو آوازیں دے کر بلانا شروع کر دیا، نبی صلی اللہ علیہ وسلم یہ آواز سن کر باہر تشریف لائے اور فرمایا: یہ جاہلیت کی کیسی آوازیں ہیں؟ لوگوں نے بتایا: بخدا! ایسی کوئی بات نہیں ہے، البتہ دونوں غلاموں نے ایک دوسرے کو دھتکار دیا تھا، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اس میں کوئی حرج نہیں ہے، انسان کو چاہئیے کہ اپنے بھائی کی مدد کرے خواہ وہ ظالم ہو یا مظلوم، اگر ظالم ہو تو اسے ظلم سے روکے یہی اس کی مدد ہے اگر مظلوم ہو تو اس کی مدد کر ے۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح، خ: 3518، م: 2584


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.