الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
مسند احمد کل احادیث 27647 :حدیث نمبر
مسند احمد
35. مُسْنَدُ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ تَعَالَى عَنْهُ
حدیث نمبر: 14498
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث مرفوع) حدثنا عثمان بن عمر ، حدثنا اسامة ، عن عطاء ، عن جابر ، انه قال: نحر رسول الله صلى الله عليه وسلم، فحلق وجلس للناس، فما سئل عن شيء إلا قال:" لا حرج، لا حرج" حتى جاءه رجل، فقال حلقت قبل ان انحر، قال:" لا حرج" ثم جاء آخر، فقال: يا رسول الله، حلقت قبل ان ارمي، قال:" لا حرج"، ثم قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" عرفة كلها موقف، والمزدلفة كلها موقف، ومنى كلها منحر، وكل فجاج مكة طريق ومنحر".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ عُمَرَ ، حَدَّثَنَا أُسَامَةُ ، عَنْ عَطَاءٍ ، عَنْ جَابِرٍ ، أَنَّهُ قَالَ: نَحَرَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَحَلَقَ وَجَلَسَ لِلنَّاسِ، فَمَا سُئِلَ عَنْ شَيْءٍ إِلَّا قَالَ:" لَا حَرَجَ، لَا حَرَجَ" حَتَّى جَاءَهُ رَجُلٌ، فَقَالَ حَلَقْتُ قَبْلَ أَنْ أَنْحَرَ، قَالَ:" لَا حَرَجَ" ثُمَّ جَاءَ آخَرُ، فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، حَلَقْتُ قَبْلَ أَنْ أَرْمِيَ، قَالَ:" لَا حَرَجَ"، ثم قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" عَرَفَةُ كُلُّهَا مَوْقِفٌ، وَالْمُزْدَلِفَةُ كُلُّهَا مَوْقِفٌ، وَمِنًى كُلُّهَا مَنْحَرٌ، وَكُلُّ فِجَاجِ مَكَّةَ طَرِيقٌ وَمَنْحَرٌ".
سیدنا جابر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے حج میں قربانی کی اور بال منڈوا کر لوگوں کے لئے بیٹھ گئے، پھر نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے جو سوال بھی پوچھا گیا تو آپ نے یہی فرمایا کہ کوئی حرج نہیں، حتٰی کہ ایک آدمی آیا اور اس نے کہا کہ میں نے قربانی کرنے سے پہلے بال منڈوا لئے؟ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کوئی حرج نہیں پھر دوسرا آیا اور کہنے لگا، یا رسول اللہ! میں نے رمی کرنے سے پہلے حلق کروا لیا؟ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے پھر فرمایا کہ کوئی حرج نہیں، اور یہ بھی فرمایا کہ پورا میدان عرفات وقوف کی جگہ ہے، پورا میدان مزدلفہ وقوف کی جگہ ہے پورا میدان منیٰ قربان گاہ ہے اور مکہ مکرمہ کا ہر کشادہ راستہ قربان گاہ اور راستہ ہے۔

حكم دارالسلام: حديث صحيح، وهذا إسناد حسن لأجل أسامة بن زيد الليثي


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.