English
🏠 💻 📰 👥 🔍 🧩 🅰️ 📌 ↩️

سنن ابي داود سے متعلقہ
تمام کتب
ترقیم شاملہ
عربی
اردو
حدیث کتب میں نمبر سے حدیث تلاش کریں:

سنن ابي داود میں ترقیم شاملہ سے تلاش کل احادیث (5274)
حدیث نمبر لکھیں:
حدیث میں عربی لفظ/الفاظ تلاش کریں
عربی لفظ / الفاظ لکھیں:
حدیث میں اردو لفظ/الفاظ تلاش کریں
اردو لفظ / الفاظ لکھیں:
201. باب من قال بعد التسليم
باب: سلام پھیرنے کے بعد سجدہ سہو کے قائلین کی دلیل کا بیان۔
اظهار التشكيل
حدیث نمبر: 1033
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، حَدَّثَنَا حَجَّاجٌ، عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ، أَخْبَرَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُسَافِعٍ، أَنَّ مُصْعَبَ بْنَ شَيْبَةَ أَخْبَرَهُ، عَنْ عُتْبَةَ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ الْحَارِثِ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ جَعْفَرٍ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ:" مَنْ شَكَّ فِي صَلَاتِهِ فَلْيَسْجُدْ سَجْدَتَيْنِ بَعْدَ مَا يُسَلِّمُ".
عبداللہ بن جعفر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس شخص کو اپنی نماز میں شک ہو جائے تو وہ سلام پھیرنے کے بعد دو سجدے کرے۔ [سنن ابي داود/أبواب تفريع استفتاح الصلاة /حدیث: 1033]
تخریج الحدیث دارالدعوہ: «‏‏‏‏سنن النسائی/السہو 25 (1249، 1450)، (تحفة الأشراف: 5224)، وقد أخرجہ: مسند احمد (1/204، 205، 206) (حسن لغیرہ)» ‏‏‏‏ (اس کے راوی مصعب‘‘ اور عتبہ ضعیف ہیں، لیکن دوسری حدیث کی تقویت سے حسن ہے ملاحظہ ہو: صحیح ابی داود4/190)
قال الشيخ الألباني: ضعيف
قال الشيخ زبير على زئي:إسناده حسن
صححه ابن خزيمة (1033 وسنده حسن)

الرواة الحديث:
اسم الشهرة
الرتبة عند ابن حجر/ذهبي
أحاديث
👤←👥عبد الله بن جعفر الهاشمي، أبو جعفرصحابي
👤←👥عتبة بن محمد الهاشمي
Newعتبة بن محمد الهاشمي ← عبد الله بن جعفر الهاشمي
مقبول
👤←👥مصعب بن شيبة القرشي
Newمصعب بن شيبة القرشي ← عتبة بن محمد الهاشمي
مقبول
👤←👥عبد الله بن مسافع العبدري
Newعبد الله بن مسافع العبدري ← مصعب بن شيبة القرشي
مجهول الحال
👤←👥ابن جريج المكي، أبو خالد، أبو الوليد
Newابن جريج المكي ← عبد الله بن مسافع العبدري
ثقة
👤←👥الحجاج بن محمد المصيصي، أبو محمد
Newالحجاج بن محمد المصيصي ← ابن جريج المكي
ثقة ثبت
👤←👥أحمد بن إبراهيم الدورقي، أبو عبد الله
Newأحمد بن إبراهيم الدورقي ← الحجاج بن محمد المصيصي
ثقة حافظ
تخريج الحديث:
کتاب
نمبر
مختصر عربی متن
سنن أبي داود
1033
من شك في صلاته فليسجد سجدتين بعدما يسلم
سنن النسائى الصغرى
1249
من شك في صلاته فليسجد سجدتين بعد ما يسلم
سنن النسائى الصغرى
1250
من شك في صلاته فليسجد سجدتين بعد التسليم
سنن النسائى الصغرى
1251
من شك في صلاته فليسجد سجدتين بعد ما يسلم
سنن النسائى الصغرى
1252
من شك في صلاته فليسجد سجدتين
سنن ابوداود کی حدیث نمبر 1033 کے فوائد و مسائل
الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 1033
1033۔ اردو حاشیہ:
یعنی اپنی اپنی رکعتیں پوری کر کے آخر میں دو سجدے کر لے، اور اس حدیث سے معلوم ہوا کہ سہو کے سجدے سلام پھیرنے کے بعد بھی کئے جا سکتے ہیں۔ تاہم یہ روایت دیگر محققین کے نزدیک ضعیف ہے۔ دیکھیے: [الموسوعة الحديثيه۔ مسند احمد محقق 276/3]
[سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعیدی، حدیث/صفحہ نمبر: 1033]

تخریج الحدیث کے تحت دیگر کتب سے حدیث کے فوائد و مسائل
فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله، سنن نسائي، تحت الحديث 1252
(نماز شک ہونے کی صورت میں) تحری (صحیح بات جاننے کی کوشش) کا بیان۔
عبداللہ بن جعفر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو اپنی نماز میں شک کرے تو وہ دو سجدے کرے، حجاج کی روایت میں ہے: سلام پھیرنے کے بعد دو سجدے کرے، اور روح کی روایت میں ہے: بیٹھے بیٹھے (دو سجدے کرے)۔‏‏‏‏ [سنن نسائي/كتاب السهو/حدیث: 1252]
1252۔ اردو حاشیہ: حدیث: 1246 سے 1252 تک روایات مختصر ہیں۔ ان کا صحیح مفہوم سمجھنے کے لیے ان سے اوپر والی تفصیلی روایات سے مدد لی جائے، یعنی شک کی صورت میں صحیح بات جاننے یا اقل پر اعتماد کرنے کے بعد نماز مکمل کرے۔ پھر سلام پھیرنے کے بعد سہو کے دو سجدے کرے اور سلام پھیر دے۔ دیکھیے: [صحیح مسلم، المساجد، حدیث: 572] نماز زیادہ پڑھی جانے کی صورت میں صرف دو سجدے کافی ہیں۔
[سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث/صفحہ نمبر: 1252]