English
🏠 💻 📰 👥 🔍 🧩 🅰️ 📌 ↩️

سنن نسائي سے متعلقہ
تمام کتب
ترقیم شاملہ
عربی
اردو
حدیث کتب میں نمبر سے حدیث تلاش کریں:

سنن نسائی میں ترقیم شاملہ سے تلاش کل احادیث (5761)
حدیث نمبر لکھیں:
حدیث میں عربی لفظ/الفاظ تلاش کریں
عربی لفظ / الفاظ لکھیں:
حدیث میں اردو لفظ/الفاظ تلاش کریں
اردو لفظ / الفاظ لکھیں:
41. باب : من أصيب أنفه هل يتخذ أنفا من ذهب
باب: کیا جس کی ناک کٹ جائے وہ سونے کی ناک لگوا سکتا ہے؟
اظهار التشكيل
حدیث نمبر: 5164
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَعْمَرٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا حَبَّانُ، قَالَ: حَدَّثَنَا سَلْمُ بْنُ زُرَيْرٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ طَرَفَةَ، عَنْ جَدِّهِ عَرْفَجَةَ بْنِ أَسْعَدَ، أَنَّهُ أُصِيبَ أَنْفُهُ يَوْمَ الْكُلَابِ فِي الْجَاهِلِيَّةِ، فَاتَّخَذَ أَنْفًا مِنْ وَرِقٍ , فَأَنْتَنَ عَلَيْهِ ," فَأَمَرَهُ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ يَتَّخِذَ أَنْفًا مِنْ ذَهَبٍ".
عرفجہ بن اسعد رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ زمانہ جاہلیت میں جنگ کلاب کے دن ان کی ناک کٹ گئی، تو انہوں نے چاندی کی ناک بنوا لی، پھر اس میں بدبو آ گئی تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں سونے کی ناک بنوانے کا حکم دیا۔ [سنن نسائي/كتاب الزينة من السنن/حدیث: 5164]
تخریج الحدیث دارالدعوہ: «سنن ابی داود/الخاتم 7 (4232، 4233)، سنن الترمذی/اللباس 31 (1770)، (تحفة الأشراف: 9895)، مسند احمد (5/13، 23) (حسن)»
وضاحت: ۱؎: کلاب ایک چشمے یا کنویں کا نام ہے، زمانہ جاہلیت میں اس کے پاس ایک عظیم جنگ لڑی گئی تھی۔ اسی حدیث سے استدلال کرتے ہوئے علماء نے بوقت حاجت سونے کی ناک بنوانے اور دانتوں کو سونے کے تار سے باندھنے کو مباح قرار دیا ہے۔
قال الشيخ الألباني: حسن
قال الشيخ زبير على زئي: إسناده حسن

الرواة الحديث:
اسم الشهرة
الرتبة عند ابن حجر/ذهبي
أحاديث
👤←👥عرفجة بن أسعد التميميصحابي
👤←👥عبد الرحمن بن طرفة العطاردي
Newعبد الرحمن بن طرفة العطاردي ← عرفجة بن أسعد التميمي
صدوق حسن الحديث
👤←👥سلم بن زرير العطاردي، أبو يونس
Newسلم بن زرير العطاردي ← عبد الرحمن بن طرفة العطاردي
صدوق حسن الحديث
👤←👥حبان بن هلال الباهلي، أبو حبيب
Newحبان بن هلال الباهلي ← سلم بن زرير العطاردي
ثقة ثبت
👤←👥محمد بن معمر الحصري
Newمحمد بن معمر الحصري ← حبان بن هلال الباهلي
صدوق حسن الحديث
سنن نسائی کی حدیث نمبر 5164 کے فوائد و مسائل
فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث5164
اردو حاشہ:
(1) چاندی کو زنگ لگ جاتا ہے۔ ناک میں عموماً رطوبت رہتی ہے، اس لیے چاندی کو زنگ لگ گیا اور اس میں رطوبت اٹکنے لگی اور اس سے بدبو آنے لگی، بخلاف اس کے سونا بہت مضبوط اور نفیس دھات ہے۔ اسے اتنی جلدی زنگ نہیں لگتا اوریہ خراب بھی نہیں ہوتا، اس لیے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں سونے کی ناک لگوانے کا مشورہ دیا۔
(2) معلوم ہوا کہ مرد کے لیے سونے کا استعمال بطور زینت منع ہے، بطور ضرورت جائز ہے، مثلاً: دانت ہلنے لگیں تو انہیں سونے کے تار سے بندھوایا جا سکتا ہے۔ اسی طرح کوئی اور ضرورت پڑ جائے تو کوئی حرج نہیں۔
(3) جنگ کلاب کلاب ایک کنویں یا چشمے کا نام تھا۔ وہاں دور جاہلیت میں زبردست جنگ ہوئی تھی جو بہت مشہور ہوئی۔
[سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث/صفحہ نمبر: 5164]