الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
مسند الحميدي کل احادیث 1337 :حدیث نمبر
مسند الحميدي
سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ سے منقول روایات
حدیث نمبر: 1
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
اخبرنا سفيان بن عيينة ابو محمد، ثنا مسعر بن كدام، عن عثمان بن المغيرة الثقفي، عن علي بن ربيعة الوالبي، عن اسماء بن الحكم الفزاري: سمعت علي بن ابي طالب رضي الله عنه يقول: كنت إذا سمعت عن رسول الله صلي الله عليه وسلم حديثا نفعني الله عز وجل بما شاء ان ينفعني منه، وإذا حدثني غيره استحلفته فإذا حلف لي صدقته، فحدثني ابو بكر وصدق ابو بكر قال: سمعت رسول الله صلي الله عليه وسلم يقول: «ليس من عبد يذنب ذنبا فيقوم فيتوضا فيحسن الوضوء ثم يصلي ركعتين ثم يستغفر الله إلا غفر الله له» . قال سفيان وحدثنا عاصم، عن الحسن، عن النبي صلي الله عليه وسلم وزاد فيه إلا انه قال: «ويتبرر» يعني يصليأَخْبَرَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ أَبُو مُحَمَّدٍ، ثنا مِسْعَرُ بْنُ كِدَامٍ، عَنْ عُثْمَانَ بْنِ الْمُغِيرَةِ الثَّقَفِيِّ، عَنْ عَلِيِّ بْنِ رَبِيعَةَ الْوَالِبِيِّ، عَنْ أَسْمَاءِ بْنِ الْحَكَمِ الْفَزَارِيِّ: سَمِعْتُ عَلِيَّ بْنَ أَبِي طَالِبٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ يَقُولُ: كُنْتُ إِذَا سَمِعْتُ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَدِيثًا نَفَعَنِي اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ بِمَا شَاءَ أَنْ يَنَفَعَنِي مِنْهُ، وَإِذَا حَدَّثَنِي غَيْرُهُ اسْتَحْلَفْتُهُ فَإِذَا حَلَفَ لِي صَدَّقْتُهُ، فَحَدَّثَنِي أَبُو بَكْرٍ وَصَدَقَ أَبُو بَكْرٍ قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: «لَيْسَ مِنْ عَبْدٍ يُذْنِبُ ذَنْبًا فَيَقُومُ فَيَتَوَضَّأُ فَيُحْسِنُ الْوُضُوءَ ثُمَّ يُصَلِّي رَكْعَتَيْنِ ثُمَّ يَسْتَغْفِرُ اللَّهَ إِلَّا غَفَرَ اللَّهُ لَهُ» . قَالَ سُفْيَانُ وَحَدَّثَنَا عَاصِمٌ، عَنِ الْحَسَنِ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَزَادَ فِيهِ إِلَّا أَنَّهُ قَالَ: «وَيَتَبَرَّرُ» يَعْنِي يُصَلِّي
اسماء بن حکم بن فزاری بیان کرتے ہیں: میں نے سیدنا علی بن طالب رضی اللہ عنہ کو یہ ارشاد فرماتے ہوئے سنا: جب میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی زبانی کوئی حدیث سنتا تھا، تو اللہ تعالیٰ نے اپنی مشیت کے مطابق مجھے اس جو نفع دینا ہوتا تھا اللہ تعالیٰ مجھے وہ نفع دے دیتا تھا، اور جب کوئی دوسرا شخص مجھے کوئی حدیث سناتا تھا، تو میں اس سے حلف لیتا تھا، جب وہ میرے سامنے حلف اٹھا لیتا، تو میں اس کی بات کی تصدیق کر دیتا تھا۔
سیدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ نے مجھے حدیث سنائی اور سیدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ نے مجھے سچ بیان کیا، وہ وہ کہتے ہیں: میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ ارشاد فرماتے ہوئے سنا ہے، جو بھی بندہ کسی گناہ کا ارتکاب کرے اور پھر اٹھ کر وضو کرے اور اچھی طرح وضو کرے، پھر دو رکعت نماز ادا کرے، پھر اللہ تعالیٰ سے مغفرت طلب کرے، تو اللہ تعالیٰ اس کی مغفرت کر دیتا ہے۔
سفیان نامی راوی کہتے ہیں: یہ روایت ایک اور سند کے ہمراہ اس کی مانند منقول ہے، تاہم اس میں یہ الفاظ ہیں:
نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: وہ شخص نیکی حاصل کرنے کی کوشش کرے (راوی کہتے ہیں:) یعنی وہ نماز ادا کرے۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، أخرجه ابن حبان فى ”صحيحه“ برقم: 623، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 10175، 10176، 10177، 10178، 11012، وأبو داود فى «سننه» برقم: 1521، والترمذي فى «جامعه» برقم: 406، 3006، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 1395وأبو يعلى فى مسنده برقم: 1، 11، 12، 13، 14،15، وأحمد فى مسنده برقم: 2، 48، 49، 57»

   جامع الترمذي3006علي بن أبي طالبما من رجل يذنب ذنبا ثم يقوم فيتطهر ثم يصلي ثم يستغفر الله إلا غفر له ثم قرأ هذه الآية والذين إذا فعلوا فاحشة أو ظلموا أنفسهم ذكروا الله فاستغفروا
   سنن أبي داود1521علي بن أبي طالبما من عبد يذنب ذنبا فيحسن الطهور ثم يقوم فيصلي ركعتين ثم يستغفر الله إلا غفر الله له ثم قرأ هذه الآية والذين إذا فعلوا فاحشة أو ظلموا أنفسهم ذكروا الله
   سنن ابن ماجه1395علي بن أبي طالبما من رجل يذنب ذنبا فيتوضأ فيحسن الوضوء ثم يصلي ركعتين ويستغفر الله إلا غفر الله له
   مسندالحميدي1علي بن أبي طالبليس من عبد يذنب ذنبا فيقوم فيتوضأ فيحسن الوضوء ثم يصلي ركعتين ثم يستغفر الله إلا غفر الله له
   مسندالحميدي4علي بن أبي طالبما من رجل يذنب ذنبا فيتوضأ فيحسن الوضوء

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:1  
1- اسماء بن حکم بن فزاری بیان کرتے ہیں: میں نے سیدنا علی بن طالب رضی اللہ عنہ کو یہ ارشاد فرماتے ہوئے سنا: جب میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی زبانی کوئی حدیث سنتا تھا، تو اللہ تعالیٰ نے اپنی مشیت کے مطابق مجھے اس جو نفع دینا ہوتا تھا اللہ تعالیٰ مجھے وہ نفع دے دیتا تھا، اور جب کوئی دوسرا شخص مجھے کوئی حدیث سناتا تھا، تو میں اس سے حلف لیتا تھا، جب وہ میرے سامنے حلف اٹھا لیتا، تو میں اس کی بات کی تصدیق کر دیتا تھا۔۔۔۔ (مکمل حدیث اس نمبر پر پڑھیے۔) [مسند الحمیدی/حدیث نمبر:1]
فائدہ:
اس حدیث میں یہ بھی بیان ہوا ہے کہ حدیث کو لینے یا اس کو آگے بیان کرنے میں مکمل احتیاط کی ضرورت ہے۔ یہ احتیاط خصوصاً حدیث لینے میں صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین ہی سے شروع ہو گئی تھی، اب اہل علم نے اس احتیاط کو چھوڑ دیا ہے، اور حدیث و علوم حدیث کی طرف توجہ چھوڑ دی ہے۔
اس حدیث سے یہ بھی ثابت ہوا کہ وضو، نماز اور استغفار سے گناہ معاف ہوتے ہیں۔
   مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث\صفحہ نمبر: 1   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.