الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ترمذي کل احادیث 3956 :حدیث نمبر
سنن ترمذي
کتاب: جنازہ کے احکام و مسائل
The Book on Jana\'iz (Funerals)
26. باب مَا جَاءَ فِي الْمَشْىِ أَمَامَ الْجَنَازَةِ
26. باب: جنازے کے آگے چلنے کا بیان۔
حدیث نمبر: 1010
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
(مرفوع) حدثنا ابو موسى محمد بن المثنى، حدثنا محمد بن بكر، حدثنا يونس بن يزيد، عن ابن شهاب، عن انس، " ان النبي صلى الله عليه وسلم، وابا بكر، وعمر، وعثمان كانوا يمشون امام الجنازة ". قال ابو عيسى: سالت محمدا عن هذا الحديث، فقال: هذا حديث خطا، اخطا فيه محمد بن بكر، وإنما يروى هذا الحديث عن يونس، عن الزهري، ان النبي صلى الله عليه وسلم وابا بكر، وعمر كانوا يمشون امام الجنازة، قال الزهري: واخبرني سالم، ان اباه كان يمشي امام الجنازة، قال محمد: هذا اصح.(مرفوع) حَدَّثَنَا أَبُو مُوسَى مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَكْرٍ، حَدَّثَنَا يُونُسُ بْنُ يَزِيدَ، عَنْ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ أَنَسٍ، " أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَأَبَا بَكْرٍ، وَعُمَرَ، وَعُثْمَانَ كَانُوا يَمْشُونَ أَمَامَ الْجَنَازَةِ ". قَالَ أَبُو عِيسَى: سَأَلْتُ مُحَمَّدًا عَنْ هَذَا الْحَدِيثِ، فَقَالَ: هَذَا حَدِيثٌ خَطَأٌ، أَخْطَأَ فِيهِ مُحَمَّدُ بْنُ بَكْرٍ، وَإِنَّمَا يُرْوَى هَذَا الْحَدِيثُ عَنْ يُونُسَ، عَنْ الزُّهْرِيِّ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَبَا بَكْرٍ، وَعُمَرَ كَانُوا يَمْشُونَ أَمَامَ الْجَنَازَةِ، قَالَ الزُّهْرِيُّ: وَأَخْبَرَنِي سَالِمٌ، أَنَّ أَبَاهُ كَانَ يَمْشِي أَمَامَ الْجَنَازَةِ، قَالَ مُحَمَّدٌ: هَذَا أَصَحُّ.
انس رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم ، ابوبکر، عمر اور عثمان رضی الله عنہم جنازے کے آگے چلتے تھے۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱- میں نے محمد بن اسماعیل بخاری سے اس حدیث کے بارے میں پوچھا، تو انہوں نے کہا: یہ حدیث غلط ہے اس میں محمد بن بکر نے غلطی کی ہے۔ یہ حدیث یونس سے روایت کی جاتی ہے، اور یونس زہری سے (مرسلاً) روایت کرتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم ، ابوبکر اور عمر جنازے کے آگے چلتے تھے۔ زہری کہتے ہیں: مجھے سالم بن عبداللہ نے خبر دی ہے کہ ان کے والد جنازے کے آگے آگے چلتے تھے،
۲- محمد بن اسماعیل بخاری کہتے ہیں: یہ زیادہ صحیح ہے۔ (دیکھئیے سابقہ حدیث ۱۰۰۹)

تخریج الحدیث: «سنن ابن ماجہ/الجنائز 16 (1483) (تحفة الأشراف: 1562) (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح، ابن ماجة (1483)

   جامع الترمذي1010أنس بن مالكيمشون أمام الجنازة
   سنن ابن ماجه1483أنس بن مالكيمشون أمام الجنازة

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.