الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
نماز کے احکام و مسائل
The Book of Prayers
35. باب الْقِرَاءَةِ فِي الصُّبْحِ:
35. باب: صبح کی نماز میں قرأت۔
Chapter: Recitation in As-Subh
حدیث نمبر: 1032
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثنا ابو كريب ، حدثنا وكيع ، عن سفيان ، عن خالد الحذاء ، عن ابي المنهال ، عن ابي برزة الاسلمي ، قال: " كان رسول الله صلى الله عليه وسلم، يقرا في الفجر، ما بين الستين إلى المائة آية ".وحَدَّثَنَا أَبُو كُرَيْبٍ ، حَدَّثَنَا وَكِيعٌ ، عَنْ سُفْيَانَ ، عَنْ خَالِدٍ الْحَذَّاءِ ، عَنْ أَبِي الْمِنْهَالِ ، عَنْ أَبِي بَرْزَةَ الأَسْلَمِيِّ ، قَالَ: " كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقْرَأُ فِي الْفَجْرِ، مَا بَيْنَ السِّتِّينَ إِلَى الْمِائَةِ آيَةً ".
تیمی کے بجائے) خالد حذاء نے ابو منہال سے، انہوں نے حضرت ابو برزہ اسلمی رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فجر کی نماز میں ساٹھ سے سو تک آیتیں پڑھا کرتے تھے۔
حضرت ابو برزہ رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم صبح کی نماز میں ساٹھ سے سو آیات تک پڑھا کرتے تھے۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 461

   صحيح البخاري541نضلة بن عبيديصلي الصبح وأحدنا يعرف جليسه ويقرأ فيها ما بين الستين إلى المائة يصلي الظهر إذا زالت الشمس العصر وأحدنا يذهب إلى أقصى المدينة يرجع والشمس حية لا يبالي بتأخير العشاء إلى ثلث الليل ثم قال إلى شطر الليل
   صحيح مسلم1032نضلة بن عبيديقرأ في الفجر ما بين الستين إلى المائة آية
   صحيح مسلم1031نضلة بن عبيديقرأ في صلاة الغداة من الستين إلى المائة
   صحيح مسلم1462نضلة بن عبيديصلي الصبح فينصرف الرجل فينظر إلى وجه جليسه الذي يعرف فيعرفه قال وكان يقرأ فيها بالستين إلى المائة
   سنن النسائى الصغرى949نضلة بن عبيديقرأ في صلاة الغداة بالستين إلى المائة
   سنن ابن ماجه818نضلة بن عبيديقرأ في الفجر ما بين الستين إلى المائة

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث 949  
´نماز فجر میں ساٹھ سے سو آیتوں تک پڑھنے کا بیان۔`
ابوبرزہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فجر میں ساٹھ سے سو آیتوں تک پڑھتے تھے۔ [سنن نسائي/كتاب الافتتاح/حدیث: 949]
949 ۔ اردو حاشیہ: صبح کی نماز میں باقی نمازوں کی نسبت لمبی قرأت مسنون ہے۔ شاید اسی بنا پر اس کی رکعات سب نمازوں سے کم ہیں، البتہ قرأت کی طوالت مقتدیوں کے احوال پر موقوف ہے۔ ساٹھ سے لے کر سو تک کے الفاظ بھی یہی مفہوم سمجھاتے ہیں۔
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث\صفحہ نمبر: 949   
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث818  
´فجر میں پڑھی جانے والی سورتوں کا بیان۔`
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فجر کی نماز میں ساٹھ (۶۰) آیات سے سو (۱۰۰) آیات تک پڑھا کرتے تھے۔ [سنن ابن ماجه/كتاب إقامة الصلاة والسنة/حدیث: 818]
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
(1)
یہ ایک عمومی اندازہ ہے۔
یہ مطلب نہیں کہ اس سے کم یا زیادہ مقدار جائز نہیں۔
آیتیں لمبی ہوں تو ساٹھ آیات پڑھ لی جایئں۔
مثلا سورہ سجدہ اور سورہ ملک دونوں میں تیس تیس آیات ہیں۔
تو دو رکعتوں میں دو سورتیں پڑھنے سے ساٹھ آیات ہوجایئں گی۔
اور مختصرآیات والی سورتوں میں سے سو آیات تلاوت کرلی جایئں، مثلا سورہ واقعہ دونوں رکعتوں میں تقسیم کرکے پڑھ لی جائے۔
جس کی چھیانوے آیات ہیں۔
اگر آیات زیادہ لمبی ہوں جیسے سورہ بقرة وغیرہ میں تو تعداد اس س بھی کم ہوسکتی ہے۔
جس قدر تلاوت آسانی سے ہوسکے اور مقتدی آسانی سے سن سکیں جائز ہے۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 818   
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 1032  
1
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سو آیات تک کبھی ایک رکعت میں پڑھتے اور کبھی دونوں میں اور بعض دفعہ آپﷺ نے موقع ومحل کی مناسبت سے اس سے کم قراءت بھی کی ہے اور زیادہ بھی۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث\صفحہ نمبر: 1032   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.