الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
بلوغ المرام کل احادیث 1359 :حدیث نمبر
بلوغ المرام
جنایات ( جرائم ) کے مسائل
अपराध और उसकी सज़ा
5. باب قتال الجاني وقتل المرتد
5. مجرم (بدنی نقصان پہنچانے والے) سے لڑنے اور مرتد کو قتل کرنے کا بیان
५. “ शारीरिक नुक़सान पहुंचाने वाले से लड़ने और इस्लाम छोड़ देना वाले का क़त्ल ”
حدیث نمبر: 1033
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب Hindi
وعنه رضي الله تعالى عنه ان اعمى كانت له ام ولد تشتم النبي صلى الله عليه وآله وسلم وتقع فيه فينهاها فلا تنتهي فلما كان ليلة اخذ المعول فجعله في بطنها واتكا عليها فقتلها فبلغ ذلك النبي صلى الله عليه وآله وسلم فقال: «‏‏‏‏الا اشهدوا فإن دمها هدر» .‏‏‏‏ رواه ابو داود ورواته ثقات.وعنه رضي الله تعالى عنه أن أعمى كانت له أم ولد تشتم النبي صلى الله عليه وآله وسلم وتقع فيه فينهاها فلا تنتهي فلما كان ليلة أخذ المعول فجعله في بطنها واتكأ عليها فقتلها فبلغ ذلك النبي صلى الله عليه وآله وسلم فقال: «‏‏‏‏ألا اشهدوا فإن دمها هدر» .‏‏‏‏ رواه أبو داود ورواته ثقات.
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما ہی سے مروی ہے کہ ایک نابینا شخص تھا، اس کی ایک ام ولد لونڈی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو گالی دیتی اور برا بھلا کہتی تھی۔ وہ نابینا صحابی رضی اللہ عنہ اسے منع کرتے مگر وہ باز نہ آتی۔ ایک رات انہوں نے کدال لے کر اس کے پیٹ پر رکھ کر اس پر اپنا بوجھ ڈال کر دبایا اور اسے قتل کر دیا۔ یہ بات نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم تک پہنچی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تم گواہ رہو اس کا خون رائیگاں اور بیکار گیا۔ (ابوداؤد) اس کے راوی ثقہ ہیں۔
हज़रत इब्न अब्बास रज़ि अल्लाहु अन्हुमा ही से रिवायत है कि एक नेत्रहीन व्यक्ति था, उस की एक बच्चे की मां लौंडी रसूल अल्लाह सल्लल्लाहु अलैहि वसल्लम को गाली देती और बुरा भला कहती थी। वह नेत्रहीन सहाबी रज़ि अल्लाहु अन्ह उसे मना करते मगर वह बाज़ न आती। एक रात उन्हों ने कुदाल ले कर उस के पेट पर रख कर उस पर अपना बोझ डाल कर दबाया और उसे क़त्ल कर दिया। ये बात नबी करीम सल्लल्लाहु अलैहि वसल्लम तक पहुंची तो आप सल्लल्लाहु अलैहि वसल्लम ने फ़रमाया ! ’’ तुम गवाह रहो उस का ख़ून बेकार गया।” (अबू दाऊद) इस के रावी सक़ा हैं।

تخریج الحدیث: «أخرجه أبوداود، الحدود، باب الحكم فيمن سب النبي صلي الله عليه وسلم، حديث:4361.»

Ibn 'Abbas (RAA) narrated, ‘A blind man had a pregnant slave, who used to abuse the Messenger of Allah (ﷺ) and defame him. The blind man forbade her but she did not stop. One night she began to slander the Prophet (ﷺ) so he took an axe, placed it on her belly, pressed it and killed her. The Messenger of Allah (ﷺ) was told about it, and thereupon he said, “Oh people! Be witnesses that no Diyah is to be paid for her blood.” Related by Abu Dawud with a trustworthy chain of narrators.
USC-MSA web (English) Reference: 0


حكم دارالسلام: صحيح

   سنن النسائى الصغرى4075عبد الله بن عباساشهدوا أن دمها هدر
   سنن أبي داود4361عبد الله بن عباساشهدوا أن دمها هدر
   بلوغ المرام1033عبد الله بن عباس ألا اشهدوا فإن دمها هدر

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  علامه صفي الرحمن مبارك پوري رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث بلوغ المرام 1033  
´مجرم (بدنی نقصان پہنچانے والے) سے لڑنے اور مرتد کو قتل کرنے کا بیان`
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما ہی سے مروی ہے کہ ایک نابینا شخص تھا، اس کی ایک ام ولد لونڈی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو گالی دیتی اور برا بھلا کہتی تھی۔ وہ نابینا صحابی رضی اللہ عنہ اسے منع کرتے مگر وہ باز نہ آتی۔ ایک رات انہوں نے کدال لے کر اس کے پیٹ پر رکھ کر اس پر اپنا بوجھ ڈال کر دبایا اور اسے قتل کر دیا۔ یہ بات نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم تک پہنچی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تم گواہ رہو اس کا خون رائیگاں اور بیکار گیا۔ (ابوداؤد) اس کے راوی ثقہ ہیں۔ «بلوغ المرام/حدیث: 1033»
تخریج:
«أخرجه أبوداود، الحدود، باب الحكم فيمن سب النبي صلي الله عليه وسلم، حديث:4361.»
تشریح:
1. اس حدیث سے ثابت ہوا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو گالی دینے والے کی سزا قتل ہے اور اس کا خون رائیگاں ہے۔
2.اسی طرح ذمی غیر مسلم بھی اگر یہ جرم کرے تو اس کی سزا بھی یہی ہے‘ اس کے عہد کی پاسداری نہیں کی جائے گی۔
   بلوغ المرام شرح از صفی الرحمن مبارکپوری، حدیث\صفحہ نمبر: 1033   
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 4361  
´نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں گستاخی کرنے والے کا حکم۔`
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کا بیان ہے کہ ایک نابینا شخص کے پاس ایک ام ولد تھی جو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو گالیاں دیتی اور آپ کی ہجو کیا کرتی تھی، وہ نابینا اسے روکتا تھا لیکن وہ نہیں رکتی تھی، وہ اسے جھڑکتا تھا لیکن وہ کسی طرح باز نہیں آتی تھی حسب معمول ایک رات اس نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی ہجو شروع کی، اور آپ کو گالیاں دینے لگی، تو اس (اندھے) نے ایک چھری لی اور اسے اس کے پیٹ پر رکھ کر خوب زور سے دبا کر اسے ہلاک کر دیا، اس کے دونوں پاؤں کے درمیان اس کے پیٹ سے ایک بچہ گرا جس نے اس جگہ کو جہاں وہ تھی خون سے لت۔۔۔۔ (مکمل حدیث اس نمبر پر پڑھیے۔) [سنن ابي داود/كتاب الحدود /حدیث: 4361]
فوائد ومسائل:
نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے شاتم کی سزا قتل ہے۔
اس پر کوئی قصاص ہے نہ ادیت۔
قاتل کا یہ عمل اس کی غیرت ایمانی کا اظہار اور باعث اجروفضل ہوگا۔
لیکن یہ کام بواسطہ حکومت ہونا چاہئے تاکہ فتنہ نہ بن جائے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 4361   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.