الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابن ماجه کل احادیث 4341 :حدیث نمبر
سنن ابن ماجه
کتاب: اقامت صلاۃ اور اس کے سنن و آداب اور احکام و مسائل
Establishing the Prayer and the Sunnah Regarding Them
70. بَابُ : سُجُودِ الْقُرْآنِ
70. باب: قرآن کے سجدوں کا بیان۔
حدیث نمبر: 1053
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(مرفوع) حدثنا ابو بكر بن خلاد الباهلي ، حدثنا محمد بن يزيد بن خنيس ، عن الحسن بن محمد بن عبيد الله بن ابي يزيد ، قال، قال لي ابن جريج ، يا حسن، اخبرني جدك عبيد الله بن ابي يزيد ، عن ابن عباس ، قال:" كنت عند النبي صلى الله عليه وسلم فاتاه رجل فقال: إني رايت البارحة فيما يرى النائم كاني اصلي إلى اصل شجرة، فقرات: السجدة، فسجدت، فسجدت الشجرة لسجودي، فسمعتها تقول: اللهم احطط عني بها وزرا، واكتب لي بها اجرا، واجعلها لي عندك ذخرا، قال ابن عباس: فرايت النبي صلى الله عليه وسلم" قرا السجدة فسجد، فسمعته يقول في سجوده مثل الذي اخبره الرجل عن قول الشجرة".
(مرفوع) حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ خَلَّادٍ الْبَاهِلِيُّ ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَزِيدَ بْنِ خُنَيْسٍ ، عَنْ الْحَسَنِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي يَزِيدَ ، قَالَ، قَالَ لِي ابْنُ جُرَيْجٍ ، يَا حَسَنُ، أَخْبَرَنِي جَدُّكَ عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ أَبِي يَزِيدَ ، عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ ، قَالَ:" كُنْتُ عِنْدَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَتَاهُ رَجُلٌ فَقَالَ: إِنِّي رَأَيْتُ الْبَارِحَةَ فِيمَا يَرَى النَّائِمُ كَأَنِّي أُصَلِّي إِلَى أَصْلِ شَجَرَةٍ، فَقَرَأْتُ: السَّجْدَةَ، فَسَجَدْتُ، فَسَجَدَتِ الشَّجَرَةُ لِسُجُودِي، فَسَمِعْتُهَا تَقُولُ: اللَّهُمَّ احْطُطْ عَنِّي بِهَا وِزْرًا، وَاكْتُبْ لِي بِهَا أَجْرًا، وَاجْعَلْهَا لِي عِنْدَكَ ذُخْرًا، قَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ: فَرَأَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ" قَرَأَ السَّجْدَةَ فَسَجَدَ، فَسَمِعْتُهُ يَقُولُ فِي سُجُودِهِ مِثْلَ الَّذِي أَخْبَرَهُ الرَّجُلُ عَنْ قَوْلِ الشَّجَرَةِ".
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس تھا کہ اس دوران ایک شخص آیا ۱؎ اور اس نے عرض کیا کہ کل رات میں نے ایک خواب دیکھا ہے جیسے سونے والا دیکھتا ہے، گویا میں ایک درخت کی جڑ میں نماز پڑھ رہا ہوں، میں نے سجدے کی آیت پڑھی اور سجدہ کیا، تو درخت نے بھی میرے ساتھ سجدہ کیا، اور میں نے اس کو یہ کہتے ہوئے سنا  «اللهم احطط عني بها وزرا واكتب لي بها أجرا واجعلها لي عندك ذخرا»  اے اللہ! اس سجدہ کی وجہ سے میرے گناہ ختم کر دے، اور میرے لیے اجر لکھ دے، اور اس اجر کو میرے لیے اپنے پاس ذخیرہ بنا دے ۲؎۔ عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے سجدہ کی آیت پڑھی اور سجدہ کیا، تو میں نے سنا آپ سجدہ میں وہی دعا پڑھ رہے تھے، جو اس آدمی نے درخت سے سن کر بیان کی تھی۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏سنن الترمذی/الجمعة 55 (579)، الدعوات 33 (3424)، (تحفة الأشراف: 5867) (حسن)» ‏‏‏‏

وضاحت:
۱؎: یہاں پر شخص سے مراد ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ ہیں جیسا کہ دوسری روایت میں تصریح ہے۔ ۲؎: سجدہ تلاوت میں یہ دعا پڑھے، یا «سبحان ربي الأعلى» کہے، یا وہ دعا جو آگے آ رہی ہے، بعض نے کہا کہ یہ دعا پڑھے: «سبحان ربنا إن كان وعد ربنا لمفعولا» ۔

It was narrated that Ibn ‘Abbas said: “I was with the Prophet (ﷺ), and a man came to him and said: ‘Last night while I was sleeping, I saw that I was praying towards the base of a tree. I recited (an Ayah of) prostration and prostrated, and the tree prostrated when I did, and I heard it saying: Allahummah-tut anni biha wizran, waktub li biha ajran, waj’al-ha li ‘indaka dhukhran (O Allah, reduce my burden of sin thereby, reward me for it and store it for me with You).’ Ibn ‘Abbas said: “I saw the Prophet (ﷺ) recite (an Ayah of) prostration and then prostrate, and I heard him saying in his prostration something like that which the man had told him the tree said.”
USC-MSA web (English) Reference: 0


قال الشيخ الألباني: حسن

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده حسن

   سنن ابن ماجه1053عبد الله بن عباسقرأ السجدة فسجد فسمعته يقول في سجوده مثل الذي أخبره الرجل عن قول الشجرة

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث1053  
´قرآن کے سجدوں کا بیان۔`
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس تھا کہ اس دوران ایک شخص آیا ۱؎ اور اس نے عرض کیا کہ کل رات میں نے ایک خواب دیکھا ہے جیسے سونے والا دیکھتا ہے، گویا میں ایک درخت کی جڑ میں نماز پڑھ رہا ہوں، میں نے سجدے کی آیت پڑھی اور سجدہ کیا، تو درخت نے بھی میرے ساتھ سجدہ کیا، اور میں نے اس کو یہ کہتے ہوئے سنا «اللهم احطط عني بها وزرا واكتب لي بها أجرا واجعلها لي عندك ذخرا» اے اللہ! اس سجدہ کی وجہ سے میرے گناہ ختم کر دے، اور میرے لیے اجر لکھ دے، اور اس اجر کو میرے لیے اپنے پاس ذخیرہ بنا دے ۲؎۔ عبداللہ بن عباس رضی اللہ ۔۔۔۔ (مکمل حدیث اس نمبر پر پڑھیے۔) [سنن ابن ماجه/كتاب إقامة الصلاة والسنة/حدیث: 1053]
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
(1)
  یہ شخص ابو سعید خدری رضی اللہ تعالیٰ عنہ تھے جیسا کہ دوسری روایت میں تصریح ہے۔
دیکھئے: (تحفة الأحوذي، 160/3،   حدیث: 579)

(2)
سجدہ تلاوت میں مذکورہ بالادعا پڑھنا مسنون ہے۔

(3)
شرعی مسائل خواب سے ثابت نہیں ہوتے۔
یہ دعا اس لئے سنت نہیں کہ صحابی رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے خواب میں سنی تھے۔
بلکہ اس لئے سنت ہے۔
کہ رسول اللہﷺ نے عملی طور پر اسے پڑھا ہے۔

(4)
شجر وحجر اللہ کی عبادت کرتے ہیں۔
لیکن ہمیں ا س کااحساس نہیں ہوتا۔
خواب میں اللہ تعالیٰ نے صحابی کو ایک حقیقت کی اطلاع دی جس کی تایئد قرآن مجید سے بھی ہوتی ہے۔
اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے۔
﴿أَلَمْ تَرَ أَنَّ اللَّـهَ يَسْجُدُ لَهُ مَن فِي السَّمَاوَاتِ وَمَن فِي الْأَرْضِ وَالشَّمْسُ وَالْقَمَرُ وَالنُّجُومُ وَالْجِبَالُ وَالشَّجَرُ وَالدَّوَابُّ وَكَثِيرٌ مِّنَ النَّاسِ ۖ وَكَثِيرٌ حَقَّ عَلَيْهِ الْعَذَابُ ۗ﴾ (الحج: 18)
 کیا آپ نے نہیں دیکھا کہ اللہ ہی کو سجدہ کرتے ہیں۔
جوآسمانوں میں ہیں۔
اورجوزمین میں ہیں۔
اورسورج، چاند، ستارے، پہاڑ، درخت، چوپائے اور بہت سے لوگ بھی (اللہ کوسجدہ کرتے ہیں)
اور بہت سے لوگوں پرعذاب ثابت ہوچکا ہے۔ (کیونکہ وہ اللہ کوسجدہ نہیں کرتے)
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 1053   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.