الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
سنن ابي داود
ابواب: جمعہ المبارک کے احکام ومسائل
Prayer (Tafarah Abwab ul Jummah)
227. باب النِّدَاءِ يَوْمَ الْجُمُعَةِ
227. باب: جمعہ کے دن اذان دینے کا بیان۔
Chapter: The Call Of Prayer On Friday.
حدیث نمبر: 1090
پی ڈی ایف بنائیں اعراب English
(مرفوع) حدثنا محمد بن يحيى بن فارس، حدثنا يعقوب بن إبراهيم بن سعد،حدثنا ابي، عن صالح، عن ابن شهاب، ان السائب بن يزيد ابن اخت نمر اخبره، قال:" ولم يكن لرسول الله صلى الله عليه وسلم غير مؤذن واحد"، وساق هذا الحديث وليس بتمامه.
(مرفوع) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى بْنِ فَارِسٍ، حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ سَعْدٍ،حَدَّثَنَا أَبِي، عَنْ صَالِحٍ، عَنْ ابْنِ شِهَابٍ، أَنَّ السَّائِبَ بْنَ يَزِيدَ ابْنَ أُخْتِ نَمِرٍ أَخْبَرَهُ، قَالَ:" وَلَمْ يَكُنْ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ غَيْرُ مُؤَذِّنٍ وَاحِدٍ"، وَسَاقَ هَذَا الْحَدِيثَ وَلَيْسَ بِتَمَامِهِ.
سائب بن یزید رضی اللہ عنہ کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس ایک مؤذن کے علاوہ اور کوئی مؤذن نہیں تھا۔ اور راوی نے یہی حدیث بیان کی لیکن پوری نہیں۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏انظر حدیث رقم: 1087، (تحفة الأشراف: 3799) (صحیح)» ‏‏‏‏

Saib said: There was no other muadhdhin of the Messenger of Allah ﷺ. He then narrated the tradition which is incomplete.
USC-MSA web (English) Reference: Book 2 , Number 1085


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده صحيح
انظر الحديث السابق (1087)


تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 1090  
´جمعہ کے دن اذان دینے کا بیان۔`
سائب بن یزید رضی اللہ عنہ کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس ایک مؤذن کے علاوہ اور کوئی مؤذن نہیں تھا۔ اور راوی نے یہی حدیث بیان کی لیکن پوری نہیں۔ [سنن ابي داود/تفرح أبواب الجمعة /حدیث: 1090]
1090۔ اردو حاشیہ:
اس روایت کا پس منظر یہ ہے کہ خیرالقرون کے بعد جب مساجد بڑی بڑی بننے لگیں اور آبادی میں اضافہ ہو گیا تو جامع مساجد کے ہر ہر منارے پر ایک موذن مقرر کیا جانے لگا، تو ایک نماز کے لئے ایک مسجد میں کئی کئی موذن اذان دیتے تھے۔ حدیث کا مقصد یہ ہے کہ ایک موذن کا اذان کہنا ہی سنت ہے نہ کہ متعدد کا۔ دور رسالت میں حضرت بلال رضی اللہ عنہ کے علاوہ حضرت ابن ام مکتوم، سعد القرظ، اور ابومحذورہ رضوان اللہ عنہم اجمعین بھی موذن تھے۔ حضرت ابومحذورہ رضی اللہ عنہ مکہ میں تھے اور حضرت سعد رضی اللہ عنہ قباء میں۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 1090   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.