الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابن ماجه کل احادیث 4341 :حدیث نمبر
سنن ابن ماجه
کتاب: اقامت صلاۃ اور اس کے سنن و آداب اور احکام و مسائل
Establishing the Prayer and the Sunnah Regarding Them
83. بَابُ : مَا جَاءَ فِي الزِّينَةِ يَوْمَ الْجُمُعَةِ
83. باب: جمعہ کے دن زیب و زینت کا بیان۔
حدیث نمبر: 1097
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(مرفوع) حدثنا سهل بن ابي سهل ، وحوثرة بن محمد ، قالا: حدثنا يحيى بن سعيد القطان ، عن ابن عجلان ، عن سعيد المقبري ، عن ابيه ، عن عبد الله بن وديعة ، عن ابي ذر ، عن النبي صلى الله عليه وسلم قال:" من اغتسل يوم الجمعة فاحسن غسله، وتطهر فاحسن طهوره، ولبس من احسن ثيابه، ومس ما كتب الله له من طيب اهله، ثم اتى الجمعة ولم يلغ، ولم يفرق بين اثنين، غفر له ما بينه وبين الجمعة الاخرى".
(مرفوع) حَدَّثَنَا سَهْلُ بْنُ أَبِي سَهْلٍ ، وَحَوْثَرَةُ بْنُ مُحَمَّدٍ ، قَالَا: حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ الْقَطَّانُ ، عَنْ ابْنِ عَجْلَانَ ، عَنْ سَعِيدٍ الْمَقْبُرِيِّ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ وَدِيعَةَ ، عَنْ أَبِي ذَرٍّ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ:" مَنِ اغْتَسَلَ يَوْمَ الْجُمُعَةِ فَأَحْسَنَ غُسْلَهُ، وَتَطَهَّرَ فَأَحْسَنَ طُهُورَهُ، وَلَبِسَ مِنْ أَحْسَنِ ثِيَابِهِ، وَمَسَّ مَا كَتَبَ اللَّهُ لَهُ مِنْ طِيبِ أَهْلِهِ، ثُمَّ أَتَى الْجُمُعَةَ وَلَمْ يَلْغُ، وَلَمْ يُفَرِّقْ بَيْنَ اثْنَيْنِ، غُفِرَ لَهُ مَا بَيْنَهُ وَبَيْنَ الْجُمُعَةِ الْأُخْرَى".
ابوذر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس شخص نے جمعہ کے دن اچھی طرح غسل کیا، اچھی طرح وضو کیا، سب سے اچھا کپڑا پہنا، اور اس کے گھر والوں کو اللہ نے جو خوشبو میسر کی اسے لگایا، پھر جمعہ کے لیے آیا اور کوئی لغو اور بیکار کام نہیں کیا، اور دو مل کر بیٹھنے والوں کو الگ الگ کر کے بیچ میں نہیں گھسا ۱؎ تو اس کے اس جمعہ سے دوسرے جمعہ تک کے گناہ معاف کر دیئے جائیں گے۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 11959، ومصباح الزجاجة: 389)، وقد أخرجہ: مسند احمد (5/177، 180) (صحیح)» ‏‏‏‏

وضاحت:
۱؎: یعنی لوگوں کی گردنیں پھلانگ کر آگے نہیں گیا۔

It was narrated from Abu Dharr that the Prophet (ﷺ) said: “Whoever takes a bath on a Friday and does it well, and purifies himself and does it well, and puts on his best clothes, and puts on whatever Allah decrees for him of the perfume of his family, then comes to the mosque and does not engage in idle talk or separate (pushing between) two people; he will be forgiven for (his sins) between that day and the previous Friday.”
USC-MSA web (English) Reference: 0


قال الشيخ الألباني: حسن صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده صحيح

   سنن ابن ماجه1097جندب بن عبد اللهاغتسل يوم الجمعة فأحسن غسله وتطهر فأحسن طهوره ولبس من أحسن ثيابه ومس ما كتب الله له من طيب أهله ثم أتى الجمعة ولم يلغ ولم يفرق بين اثنين غفر له ما بينه وبين الجمعة الأخرى

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث1097  
´جمعہ کے دن زیب و زینت کا بیان۔`
ابوذر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس شخص نے جمعہ کے دن اچھی طرح غسل کیا، اچھی طرح وضو کیا، سب سے اچھا کپڑا پہنا، اور اس کے گھر والوں کو اللہ نے جو خوشبو میسر کی اسے لگایا، پھر جمعہ کے لیے آیا اور کوئی لغو اور بیکار کام نہیں کیا، اور دو مل کر بیٹھنے والوں کو الگ الگ کر کے بیچ میں نہیں گھسا ۱؎ تو اس کے اس جمعہ سے دوسرے جمعہ تک کے گناہ معاف کر دیئے جائیں گے۔‏‏‏‏ [سنن ابن ماجه/كتاب إقامة الصلاة والسنة/حدیث: 1097]
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
(1)
وضو اور غسل توجہ سے اچھی طرح کرنا جمعے کی اہمیت کا اعتراف ہے۔

(2)
جمعے کے لئے خوشبو لگا کر آنا چاہیے۔
اگر مرد کے پاس خوشبو نہ ہو تو بیو ی کی خوشبو استعمال کرسکتا ہے۔

(3)
مرد اور عورت کے استعمال کی خوشبو میں فرق ہے۔
مرد کی خوشبو تیز مہک والی اور عورت کی خوشبو ہلکی مہک والی ہونی چاہیے۔
دیکھئے: (سنن نسائي، الزینة، باب الفصل بین طیب الرجال وطیب النساء، حدیث: 5120)
عورت تیز مہک والی خوشبواستعمال نہیں کرسکتی۔
مرد ضرورت پڑنے پر ہلکی مہک والی خوشبو استعمال کرسکتا ہے۔

(4)
بعد میں آکر اگلی صف میں جگہ بنانے کی کوشش کرنا اور پہلے سے آئے ہوئے نمازیوں کو پریشان کرنا درست نہیں۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 1097   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.