الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
سنن ابي داود
ابواب: جمعہ المبارک کے احکام ومسائل
Prayer (Tafarah Abwab ul Jummah)
232. باب رَفْعِ الْيَدَيْنِ عَلَى الْمِنْبَرِ
232. باب: خطبہ میں امام کا منبر پر دونوں ہاتھ اٹھانا کیسا ہے؟
Chapter: Raising The Hands While On The Minbar.
حدیث نمبر: 1104
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا احمد بن يونس، حدثنا زائدة، عن حصين بن عبد الرحمن، قال: راى عمارة بن رويبة بشر بن مروان وهو يدعو في يوم جمعة، فقال عمارة: قبح الله هاتين اليدين. قال زائدة: قال حصين: حدثني عمارة، قال: لقد رايت رسول الله صلى الله عليه وسلم" وهو على المنبر ما يزيد على هذه يعني السبابة التي تلي الإبهام".
(مرفوع) حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ يُونُسَ، حَدَّثَنَا زَائِدَةُ، عَنْ حُصَيْنِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، قَالَ: رَأَى عُمَارَةُ بْنُ رُوَيْبَةَ بِشْرَ بْنَ مَرْوَانَ وَهُوَ يَدْعُو فِي يَوْمِ جُمُعَةٍ، فَقَالَ عُمَارَةُ: قَبَّحَ اللَّهُ هَاتَيْنِ الْيَدَيْنِ. قَالَ زَائِدَةُ: قَالَ حُصَيْنٌ: حَدَّثَنِي عُمَارَةُ، قَالَ: لَقَدْ رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ" وَهُوَ عَلَى الْمِنْبَرِ مَا يَزِيدُ عَلَى هَذِهِ يَعْنِي السَّبَّابَةَ الَّتِي تَلِي الْإِبْهَامَ".
حصین بن عبدالرحمٰن کہتے ہیں عمارہ بن رویبہ نے بشر بن مروان کو جمعہ کے دن (منبر پر دونوں ہاتھ اٹھا کر) دعا مانگتے ہوئے دیکھا تو عمارہ نے کہا: اللہ ان دونوں ہاتھوں کو برباد کرے۔ زائدہ کہتے ہیں کہ حصین نے کہا: مجھ سے عمارہ نے بیان کیا کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو منبر پر دیکھا ہے، آپ اس سے (یعنی شہادت کی انگلی کے ذریعہ اشارہ کرنے سے (جو انگوٹھے کے قریب ہوتی ہے) زیادہ کچھ نہ کرتے تھے۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏صحیح مسلم/الجمعة 13 (874)، سنن الترمذی/الصلاة 254 (الجمعة 19) (515)، سنن النسائی/الجمعة 29 (1413)، (تحفة الأشراف: 10377)، وقد أخرجہ: مسند احمد (4/135، 136، 261)، سنن الدارمی/الصلاة 201 (1601) (صحیح)» ‏‏‏‏

Umarah bin Ruwaibah said that he saw Bishr bin Marwan (on the pulpit) praying on Friday (by raising his hands). Umarah said: May Allah reject these hands! I have seen the Messenger of Allah ﷺ on the pulpit gesturing no more than this pointing with his forefinger.
USC-MSA web (English) Reference: Book 2 , Number 1099


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح مسلم (874)

   صحيح مسلم2016عمارة بن رويبةما يزيد على أن يقول بيده هكذا وأشار بإصبعه المسبحة
   جامع الترمذي515عمارة بن رويبةما يزيد على أن يقول هكذا وأشار بالسبابة
   سنن أبي داود1104عمارة بن رويبةما يزيد على هذه يعني السبابة التي تلي الإبهام

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 1104  
´خطبہ میں امام کا منبر پر دونوں ہاتھ اٹھانا کیسا ہے؟`
حصین بن عبدالرحمٰن کہتے ہیں عمارہ بن رویبہ نے بشر بن مروان کو جمعہ کے دن (منبر پر دونوں ہاتھ اٹھا کر) دعا مانگتے ہوئے دیکھا تو عمارہ نے کہا: اللہ ان دونوں ہاتھوں کو برباد کرے۔ زائدہ کہتے ہیں کہ حصین نے کہا: مجھ سے عمارہ نے بیان کیا کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو منبر پر دیکھا ہے، آپ اس سے (یعنی شہادت کی انگلی کے ذریعہ اشارہ کرنے سے (جو انگوٹھے کے قریب ہوتی ہے) زیادہ کچھ نہ کرتے تھے۔ [سنن ابي داود/تفرح أبواب الجمعة /حدیث: 1104]
1104۔ اردو حاشیہ:
خطیب کا دوران خطبہ میں اپنے ہاتھ ہلا ہلا کر لوگوں سے خطاب کرنا خلاف سنت اور خلاف ادب جمعہ ہے۔ صرف انگشت شہادت سے اشارہ ثابت ہے۔ رہا یہ استدلال کہ اثنائے خطبہ ہاتھ اٹھا کر دعا کرنا ممنوع ہے اگرچہ بعض رواۃ اس طرف گئے ہیں۔ مگر یہ استدلال مرجوح ہے۔ کیونکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے استسقاء کے لئے ہاتھ اٹھا کر دعا فرمائی تھی۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 1104   
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 515  
´منبر پر ہاتھ اٹھا کر دعا مانگنے کی کراہت کا بیان۔`
حصین کہتے ہیں کہ بشر بن مروان خطبہ دے رہے تھے، انہوں نے دعا ۱؎ کے لیے اپنے دونوں ہاتھ اٹھائے، تو میں نے عمارہ بن رویبہ کو کہتے سنا: اللہ ان دونوں چھوٹے ہاتھوں کو غارت کرے، میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا آپ صرف اس طرح کرتے تھے اس سے زیادہ کچھ نہیں، اور ہشیم نے اپنی انگشت شہادت سے اشارہ کیا۔ [سنن ترمذي/كتاب الجمعة/حدیث: 515]
اردو حاشہ:
1؎:
صحیح مسلم میں ((فِی الدُّعَاءِ)) کا لفظ نہیں ہے،
مؤلف نے اسی لفظ سے اس بات پر استدلال کیا ہے کہ خطبہ جمعہ کی حالت میں دعاء میں ہاتھ نہیں اٹھانا چاہئے،
اور مسلم کی روایت کے مطابق حدیث کا مطلب ہے کہ خطبہ میں بہت زیادہ ہاتھ نہیں اٹھانا چاہئے اور وہ جو صحیح بخاری میں انس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ آپ ﷺ نے دورانِ خطبہ بارش کے لیے دعا کی اور ہاتھ اٹھایا،
تو بقول بعض ائمہ یہ استسقاء (بارش کے طلب) کی دعا تھی اس لیے اٹھایا تھا،
صحیح بات یہ ہے کہ عمارہ بن رویبہ نے مطلق حالت خطبہ میں ہاتھوں کو زیادہ حرکت کی بابت تنبیہ کی تھی۔
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث\صفحہ نمبر: 515   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.