الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
سنن ابي داود
ابواب: جمعہ المبارک کے احکام ومسائل
Prayer (Tafarah Abwab ul Jummah)
239. باب إِذَا دَخَلَ الرَّجُلُ وَالإِمَامُ يَخْطُبُ
239. باب: امام خطبہ دے رہا ہو اور آدمی مسجد میں داخل ہو تو کیا کرے؟
Chapter: If A Person Enters While The Imam Is Delivering The Khutbah.
حدیث نمبر: 1117
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا احمد بن حنبل، حدثنا محمد بن جعفر، عن سعيد، عن الوليد ابي بشر، عن طلحة، انه سمع جابر بن عبد الله يحدث، ان سليكا جاء، فذكر نحوه، زاد: ثم اقبل على الناس، قال:" إذا جاء احدكم والإمام يخطب فليصل ركعتين يتجوز فيهما".
(مرفوع) حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ، عَنْ سَعِيدٍ، عَنْ الْوَلِيدِ أَبِي بِشْرٍ، عَنْ طَلْحَةَ، أَنَّهُ سَمِعَ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ يُحَدِّثُ، أَنَّ سُلَيْكًا جَاءَ، فَذَكَرَ نَحْوَهُ، زَادَ: ثُمَّ أَقْبَلَ عَلَى النَّاسِ، قَالَ:" إِذَا جَاءَ أَحَدُكُمْ وَالْإِمَامُ يَخْطُبُ فَلْيُصَلِّ رَكْعَتَيْنِ يَتَجَوَّزْ فِيهِمَا".
جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما کا بیان ہے کہ سلیک رضی اللہ عنہ آئے، پھر راوی نے اسی طرح کی حدیث ذکر کی اور اتنا اضافہ کیا کہ پھر آپ لوگوں کی طرف متوجہ ہوئے اور فرمایا: جب تم میں سے کوئی شخص آئے اور امام خطبہ دے رہا ہو تو دو ہلکی رکعتیں پڑھ لے ۱؎۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: 2339)، مسند احمد (3/297) (صحیح)» ‏‏‏‏

وضاحت:
۱؎: اس ٹکڑے سے ان لوگوں کے قول کی تردید ہوتی ہے جو یہ کہتے ہیں کہ یہ حکم سلیک غطفانی رضی اللہ عنہ کے ساتھ خاص تھا نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں یہ حکم اس لئے دیا تھا کہ لوگ ان کی خستہ حالت دیکھ کر ان کا تعاون کریں۔

This tradition has also been transmitted through a different chain of narrators by Jabir bin Abdullah. This version adds: He (the Prophet) turned to the people and said: When one of you comes (on Friday) while the imam is preaching, he should pray two rak'ahs and make them short.
USC-MSA web (English) Reference: Book 2 , Number 1112


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح
انظر الحديث السابق (1117)


تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 1117  
´امام خطبہ دے رہا ہو اور آدمی مسجد میں داخل ہو تو کیا کرے؟`
جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما کا بیان ہے کہ سلیک رضی اللہ عنہ آئے، پھر راوی نے اسی طرح کی حدیث ذکر کی اور اتنا اضافہ کیا کہ پھر آپ لوگوں کی طرف متوجہ ہوئے اور فرمایا: جب تم میں سے کوئی شخص آئے اور امام خطبہ دے رہا ہو تو دو ہلکی رکعتیں پڑھ لے ۱؎۔‏‏‏‏ [سنن ابي داود/تفرح أبواب الجمعة /حدیث: 1117]
1117۔ اردو حاشیہ:
➊ قبل از خطبہ جمعہ نوافل کی کوئی تعداد مقرر نہیں ہے۔ کم از کم دو رکعت تحیۃ المسجد لازماًً پڑھنی چاہیے۔ یہ نہایت موکد ہے، حتیٰ کہ اگر امام خطبہ دے رہا ہو تو بھی مختصر سی دو رکعت پڑھ کر بیٹھے الا یہ کہ خطبہ فوت ہو جائے تو جماعت میں شامل ہو جائے۔
➋ امام اثنائے خطبہ میں امر بالمعروف ونہی عن المنکر کا فریضہ سرانجام دے۔ اور لوگوں کو شریعت کے مسائل سے آگاہ کرے۔ مگر جس بات کی تفصیل معلوم نہ ہو تو پہلے معلوم کر لے تو پھر حکم دے جیسے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے پہلے دریافت فرمایا کہ کیا تم نے نماز پڑھی ہے؟
➌ اس حدیث سے یہ استدلال بھی کیا جاتا ہے کہ تحیۃ المسجد ممنوع اوقات میں بھی پڑھی جائے، کسی وقت ترک نہ کی جائے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 1117   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.