الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
بلوغ المرام کل احادیث 1359 :حدیث نمبر
بلوغ المرام
کھانے کے مسائل
खानेपीने के नियम
2. باب الصيد والذبائح
2. شکار اور ذبائح کا بیان
२. “ शिकार करना और ज़िबह करना ”
حدیث نمبر: 1151
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب Hindi
وعن عائشة رضي الله عنها ان قوما قالوا للنبي صلى الله عليه وآله وسلم: إن قوما ياتوننا باللحم لاندري اذكر اسم الله عليه ام لا؟ فقال: «‏‏‏‏سموا الله عليه انتم وكلوه» ‏‏‏‏ رواه البخاري.وعن عائشة رضي الله عنها أن قوما قالوا للنبي صلى الله عليه وآله وسلم: إن قوما يأتوننا باللحم لاندري أذكر اسم الله عليه أم لا؟ فقال: «‏‏‏‏سموا الله عليه أنتم وكلوه» ‏‏‏‏ رواه البخاري.
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ کچھ لوگوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا کہ لوگ ہمارے پاس گوشت لاتے ہیں جس کے متعلق ہمیں معلوم نہیں کہ وہ گوشت کس طرح کا ہوتا ہے آیا اس پر اللہ کا نام لیا گیا ہوتا ہے یا نہیں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تم اس پر اللہ کا نام لو اور کھا لو۔ (بخاری)
हज़रत आयशा रज़ि अल्लाहु अन्हा से रिवायत है कि कुछ लोगों ने नबी करीम सल्लल्लाहु अलैहि वसल्लम से पूछा कि लोग हमारे पास मांस लाते हैं जिस के बारे में हमें मालूम नहीं कि वह मांस किस तरह का होता है पता नहीं उस पर अल्लाह का नाम लिया गया है या नहीं आप सल्लल्लाहु अलैहि वसल्लम ने कहा ’’ तुम उस पर अल्लाह का नाम लो और खालो।” (बुख़ारी)

تخریج الحدیث: «أخرجه البخاري، الذبائح، باب ذبيحة الأعراب ونحوهم، حديث:5507.»

'Aishah (RAA) narrated, 'Some people said to Allah's Messenger (ﷺ), There are people who bring us meat and we do not know whether or not they have mentioned Allah's name over it.' He replied, "Mention Allah's name yourselves and eat it." Related by Al-Bukhari.
USC-MSA web (English) Reference: 0


حكم دارالسلام: صحيح

   صحيح البخاري5507عائشة بنت عبد اللهقوما يأتونا باللحم لا ندري أذكر اسم الله عليه أم لا فقال سموا عليه أنتم وكلوه قالت وكانوا حديثي عهد بالكفر
   بلوغ المرام1151عائشة بنت عبد اللهقوما ياتوننا باللحم لاندري اذكر اسم الله عليه ام لا؟ فقال: ‏‏‏‏سموا الله عليه انتم وكلوه

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  علامه صفي الرحمن مبارك پوري رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث بلوغ المرام 1151  
´شکار اور ذبائح کا بیان`
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ کچھ لوگوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا کہ لوگ ہمارے پاس گوشت لاتے ہیں جس کے متعلق ہمیں معلوم نہیں کہ وہ گوشت کس طرح کا ہوتا ہے آیا اس پر اللہ کا نام لیا گیا ہوتا ہے یا نہیں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تم اس پر اللہ کا نام لو اور کھا لو۔ (بخاری) «بلوغ المرام/حدیث: 1151»
تخریج:
«أخرجه البخاري، الذبائح، باب ذبيحة الأعراب ونحوهم، حديث:5507.»
تشریح:
1. اس حدیث سے یہ معلوم ہوا کہ جب تک حتمی اور یقینی طور پر کسی ذبیحے کے بارے میں معلوم نہ ہو جائے کہ اس پر بسم اللہ نہیں پڑھی گئی اور وہ حرام ہے‘ اس وقت تک محض شبہات کی بنا پر اسے حرام قرار نہیں دینا چاہیے بالخصوص جبکہ وہ ذبیحہ کسی مسلمان بھائی کا ہو۔
2. اہل کتاب کے بارے میں اگر یقین ہو کہ اس نے اللہ کا نام لے کر ذبح کیا ہے‘ مثلاً: خود ذبح کرتے دیکھا ہے یا کسی بااعتماد مسلمان نے دیکھا ہے تو اہل کتاب کے اس شخص کا ذبح کیا ہوا بھی درست ہے۔
دوسرے غیر مسلموں کا ذبح کیا ہوا جائز نہیں۔
واللّٰہ أعلم۔
   بلوغ المرام شرح از صفی الرحمن مبارکپوری، حدیث\صفحہ نمبر: 1151   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.