الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن نسائي کل احادیث 5761 :حدیث نمبر
سنن نسائي
کتاب: تطبیق کے احکام و مسائل
The Book of The At-Tatbiq (Clasping One\'s Hands Together)
99. بَابُ : الإِشَارَةِ بِالأُصْبُعِ فِي التَّشَهُّدِ الأَوَّلِ
99. باب: پہلے تشہد میں انگلی سے اشارہ کرنے کا بیان۔
Chapter: Pointing with the finger during the first tashahhud
حدیث نمبر: 1162
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
(مرفوع) اخبرنا زكريا بن يحيى السجزي يعرف بخياط السنة نزل بدمشق احد الثقات قال: حدثنا الحسن بن عيسى، قال: انبانا ابن المبارك، قال: حدثنا مخرمة بن بكير، قال: انبانا عامر بن عبد الله بن الزبير، عن ابيه، قال: كان رسول الله صلى الله عليه وسلم" إذا جلس في الثنتين او في الاربع يضع يديه على ركبتيه ثم اشار باصبعه".
(مرفوع) أَخْبَرَنَا زَكَرِيَّا بْنُ يَحْيَى السِّجْزِيُّ يُعْرَفُ بِخَيَّاطِ السُّنَّةِ نَزَلَ بِدِمَشْقَ أَحَدُ الثِّقَاتِ قال: حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عِيسَى، قال: أَنْبَأَنَا ابْنُ الْمُبَارَكِ، قال: حَدَّثَنَا مَخْرَمَةُ بْنُ بُكَيْرٍ، قال: أَنْبَأَنَا عَامِرُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الزُّبَيْرِ، عَنْ أَبِيهِ، قال: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ" إِذَا جَلَسَ فِي الثِّنْتَيْنِ أَوْ فِي الْأَرْبَعِ يَضَعُ يَدَيْهِ عَلَى رُكْبَتَيْهِ ثُمَّ أَشَارَ بِأُصْبُعِهِ".
عبداللہ بن زبیر رضی اللہ عنہم کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب دوسری یا چوتھی رکعت میں بیٹھتے تو اپنے دونوں ہاتھ اپنے گھٹنوں پہ رکھتے پھر اپنی (شہادت کی) انگلی سے اشارہ کرتے۔

تخریج الحدیث: «وقد أخرجہ: تفرد بہ النسائي، (تحفة الأشراف: 5265) (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده صحيح


تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله، سنن نسائي، تحت الحديث 1162  
´پہلے تشہد میں انگلی سے اشارہ کرنے کا بیان۔`
عبداللہ بن زبیر رضی اللہ عنہم کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب دوسری یا چوتھی رکعت میں بیٹھتے تو اپنے دونوں ہاتھ اپنے گھٹنوں پہ رکھتے پھر اپنی (شہادت کی) انگلی سے اشارہ کرتے۔ [سنن نسائي/كتاب التطبيق/حدیث: 1162]
1162۔ اردو حاشیہ: تشہد میں اشارے کی کیفیت، سنیت اور مقام کی بحث حدیث نمبر 890 اور اس کے فوائد میں تفصیل سے بیان ہو چکی ہے۔ خلاصہ یہ ہے کہ دائیں ہاتھ کی انگشت شہادت کو اشارے کے انداز میں شروع قعدے سے آخر تک کھڑا رکھا جائے۔ بعض لوگ کہتے ہیں کہ أشهدُ أن لا إلهَ پر انگلی کو اٹھا لے یا حرکت دے اور پھر إلّا اللَّهُ پر نیچے کر لے۔ لیکن اس کی کوئی دلیل نہیں۔ احادیث سے یہی معلوم ہوتا ہے کہ آخر وقت، یعنی سلام پھیرنے تک انگلی برابر اٹھی رہے اور بسا اوقات کسی نماز میں انگلی سلام پھیرنے تک پورے تشہد میں حرکت میں رہے۔ یہ دونوں طریقے درست اور مسنون ہیں۔ واللہ أعلم۔
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث\صفحہ نمبر: 1162   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.