الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
مسجدوں اور نماز کی جگہ کے احکام
The Book of Mosques and Places of Prayer
7. باب تَحْرِيمِ الْكَلاَمِ فِي الصَّلاَةِ وَنَسْخِ مَا كَانَ مِنْ إِبَاحَتِهِ:
7. باب: نماز میں باتیں کرنا حرام ہے۔
حدیث نمبر: 1205
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا قتيبة بن سعيد ، حدثنا ليث . ح حدثنا محمد بن رمح ، اخبرنا الليث ، عن ابي الزبير ، عن جابر ، انه قال: إن رسول الله صلى الله عليه وسلم، بعثني لحاجة، ثم ادركته وهو يسير، قال قتيبة: يصلي، فسلمت عليه، فاشار إلي، فلما فرغ، دعاني، فقال: " إنك سلمت آنفا وانا اصلي، وهو موجه حينئذ قبل المشرق ".حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ ، حَدَّثَنَا لَيْثٌ . ح حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رُمْحٍ ، أَخْبَرَنَا اللَّيْثُ ، عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ ، عَنْ جَابِرٍ ، أَنَّهُ قَالَ: إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، بَعَثَنِي لِحَاجَةٍ، ثُمَّ أَدْرَكْتُهُ وَهُوَ يَسِيرُ، قَالَ قُتَيْبَةُ: يُصَلِّي، فَسَلَّمْتُ عَلَيْهِ، فَأَشَارَ إِلَيَّ، فَلَمَّا فَرَغَ، دَعَانِي، فَقَالَ: " إِنَّكَ سَلَّمْتَ آنِفًا وَأَنَا أُصَلِّي، وَهُوَ مُوَجِّهٌ حِينَئِذٍ قِبَلَ الْمَشْرِقِ ".
قتیبہ بن سیعد اور محمد بن رمح نے اپنی اپنی سند کے ساتھ لیث (بن سعد) سے حدیث بیان کی، انھوں نے ابوزبیر سے اور انھوں نے حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما سے روایت کی کہ انھوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے کسی ضرورت ے لیے بیھجا، پھر میں آپ کو آ کر ملا، آپ سفر میں تھے قتیبہ نے کہا: آپ نے نماز پڑھ رہے تھے میں نے آپ کو سلام کہا، آ پ نے مجھے اشارہ فرمایا۔ جب آپ نماز سے فارغ ہوئے تو مجھے بلوایا اور فرمایا: ابھی تم نے سلام کہا جبکہ میں نماز پڑھ رہا تھا۔ اور اس وقت (ساری پر نماز پڑھتے ہوئے) آپ کا رخ مشرق کی طرف تھا۔
حضرت جابررضی اللہ تعا لیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے کسی ضرورت کے لیے باہر بھیجا پھر میں آپصلی اللہ علیہ وسلم کو چلتے ہوئے آ کر ملا، قتیبہ نے کہا آپصلی اللہ علیہ وسلم نماز پڑھ رہے تھے اور میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو سلام کیا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے اشارہ فرمایا (اشارہ سے جواب دیا) جب آپصلی اللہ علیہ وسلم نماز سے فارغ ہوئے تو مجھے بلوایا اور فرمایا: ابھی تم نے سلام کہا جبکہ میں نماز پڑھ رہا تھا۔ اور اس وقت (نماز میں) آپصلی اللہ علیہ وسلم کا رخ مشرق کی طرف تھا۔ (نفلی نماز سواری پر غیر قبلہ کی طرف رخ کرکے پڑھی جا سکتی ہے)۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 540

   سنن النسائى الصغرى1190جابر بن عبد اللهأدركته وهو يصلي فسلمت عليه فأشار إلي فلما فرغ دعاني فقال إنك سلمت علي آنفا وأنا أصلي وإنما هو موجه يومئذ إلى المشرق
   صحيح مسلم1205جابر بن عبد اللهأدركته وهو يصلي فسلمت عليه فأشار إلي فلما فرغ دعاني فقال إنك سلمت آنفا وأنا أصلي
   سنن ابن ماجه1018جابر بن عبد اللهأدركته وهو يصلي فسلمت عليه فأشار إلي فلما فرغ دعاني فقال إنك سلمت علي آنفا وأنا أصلي

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.