الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
بلوغ المرام کل احادیث 1359 :حدیث نمبر
بلوغ المرام
متفرق مضامین کی احادیث
विभिन्न विषयों के बारे में हदीसें
6. باب الذكر والدعاء
6. ذکر اور دعا کا بیان
६. “ अल्लाह को याद करने और दुआ करने के नियम ”
حدیث نمبر: 1333
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب Hindi
وعن معاذ بن جبل رضي الله عنه قال: قال رسول الله صلى الله عليه وآله وسلم: «‏‏‏‏ما عمل ابن آدم عملا انجى له من عذاب الله من ذكر الله» .‏‏‏‏ اخرجه ابن ابي شيبة والطبراني بإسناد حسن.وعن معاذ بن جبل رضي الله عنه قال: قال رسول الله صلى الله عليه وآله وسلم: «‏‏‏‏ما عمل ابن آدم عملا أنجى له من عذاب الله من ذكر الله» .‏‏‏‏ أخرجه ابن أبي شيبة والطبراني بإسناد حسن.
سیدنا معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ابن آدم کا کوئی عمل اللہ کی یاد سے بڑھ کر عذاب الٰہی سے نجات دینے والا نہیں۔ اسے ابن ابی شیبہ اور طبرانی نے حسن سند کے ساتھ نکالا ہے۔
हज़रत मआज़ बिन जबल रज़ि अल्लाहु अन्ह से रिवायत है कि रसूल अल्लाह सल्लल्लाहु अलैहि वसल्लम ने फ़रमाया ! ’’ आदम की औलाद का कोई अमल अल्लाह की याद से बढ़ कर अल्लाह के अज़ाब से बचाने वाला नहीं।”
इसे इब्न अबि शेबा और तिब्रानी ने हसन सनद के साथ निकाला है ।

تخریج الحدیث: «أخرجه ابن أبي شيبة:10 /300، والطبراني في الأوسط:3 /156، حديث:2317، أبوالزبير عنعن، وأخرج البخاري في التاريخ:1 /63 بإسناد قوي بلفظ: "ما عمل ابن آدم شيئًا من الصلاة، وصلاح ذات البين، وخلق حسن".»

Mu’adh Ibn Jabal (RAA) narrated that the Messenger of Allah (ﷺ) said: “A man does nothing to rescue himself from Allah’s punishment better than remembering Allah.” Related by Ibn Abi Shaibah and At-Tabarani with a good chain of narrators.
USC-MSA web (English) Reference: 0


حكم دارالسلام: ضعيف


تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  علامه صفي الرحمن مبارك پوري رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث بلوغ المرام 1333  
´ذکر اور دعا کا بیان`
سیدنا معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ابن آدم کا کوئی عمل اللہ کی یاد سے بڑھ کر عذاب الٰہی سے نجات دینے والا نہیں۔ اسے ابن ابی شیبہ اور طبرانی نے حسن سند کے ساتھ نکالا ہے۔ «بلوغ المرام/حدیث: 1333»
تخریج:
«أخرجه ابن أبي شيبة:10 /300، والطبراني في الأوسط:3 /156، حديث:2317، أبوالزبير عنعن، وأخرج البخاري في التاريخ:1 /63 بإسناد قوي بلفظ: "ما عمل ابن آدم شيئًا من الصلاة، وصلاح ذات البين، وخلق حسن".»
تشریح:
1. مذکورہ روایت کو ہمارے فاضل محقق نے سنداً ضعیف قرار دیا ہے جبکہ اسی مفہوم کی ایک روایت حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے جسے شیخ البانی رحمہ اللہ نے صحیح الترغیب والترہیب میں حسن لغیرہ قرار دیا ہے۔
دیکھیے: (صحیح الترغیب والترھیب للألباني:۲ /۲۰۵‘ رقم:۱۴۹۷) علاوہ ازیں مذکورہ حدیث میں بھی ذکر الٰہی کی فضیلت بیان ہوئی ہے کہ ذکر الٰہی عذاب الٰہی سے نجات کا سب سے بڑا سبب ہے۔
جس طرح ذکر الٰہی اخروی عذاب سے بچاتا ہے اسی طرح دنیوی مصائب و آلام سے بھی محفوظ رکھتا ہے۔
2. کفار سے نبرد آزمائی کے موقع پر ثابت قدم رہنے کے لیے ذکر الٰہی کا حکم ہے کہ اللہ کا بہت ذکر کرو اور جیسا کہ اوپر بیان ہوا ہے کہ جو اللہ کا ذکر کرتا ہے اللہ اس کے ساتھ اس وقت تک رہتا ہے جب تک وہ اسے یاد کرتا ہے۔
3.جہاد میں جب بندہ اللہ کو یاد رکھتا ہے تو اس کی معیت اور ہمراہی نصیب ہو جاتی ہے اور میدان کار زار میں بندۂ مومن کامیاب و کامران رہتا ہے۔
   بلوغ المرام شرح از صفی الرحمن مبارکپوری، حدیث\صفحہ نمبر: 1333   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.