الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابن ماجه کل احادیث 4341 :حدیث نمبر
سنن ابن ماجه
کتاب: اقامت صلاۃ اور اس کے سنن و آداب اور احکام و مسائل
Establishing the Prayer and the Sunnah Regarding Them
174. . بَابُ : مَا جَاءَ فِي قِيَامِ اللَّيْلِ
174. باب: تہجد (قیام اللیل) پڑھنے کا بیان۔
حدیث نمبر: 1334
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(مرفوع) حدثنا محمد بن بشار ، حدثنا يحيى بن سعيد ، وابن ابي عدي ، وعبد الوهاب ، ومحمد بن جعفر ، عن عوف بن ابي جميلة ، عن زرارة بن اوفى ، عن عبد الله بن سلام ، قال: لما قدم رسول الله صلى الله عليه وسلم المدينة، انجفل الناس إليه، وقيل: قدم رسول الله صلى الله عليه وسلم، فجئت في الناس لانظر إليه، فلما استبنت وجه رسول الله صلى الله عليه وسلم، عرفت ان وجهه ليس بوجه كذاب، فكان اول شيء تكلم به ان قال:" يا ايها الناس، افشوا السلام، واطعموا الطعام، وصلوا بالليل والناس نيام تدخلوا الجنة بسلام".
(مرفوع) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ ، وَابْنُ أَبِي عَدِيٍّ ، وعبد الوهاب ، ومحمد بن جعفر ، عَنْ عَوْفِ بْنِ أَبِي جَمِيلَةَ ، عَنْ زُرَارَةَ بْنِ أَوْفَى ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ سَلَامٍ ، قَالَ: لَمَّا قَدِمَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْمَدِينَةَ، انْجَفَلَ النَّاسُ إِلَيْهِ، وَقِيلَ: قَدِمَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَجِئْتُ فِي النَّاسِ لِأَنْظُرَ إِلَيْهِ، فَلَمَّا اسْتَبَنْتُ وَجْهَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، عَرَفْتُ أَنَّ وَجْهَهُ لَيْسَ بِوَجْهِ كَذَّابٍ، فَكَانَ أَوَّلَ شَيْءٍ تَكَلَّمَ بِهِ أَنْ قَالَ:" يَا أَيُّهَا النَّاسُ، أَفْشُوا السَّلَامَ، وَأَطْعِمُوا الطَّعَامَ، وَصَلُّوا بِاللَّيْلِ وَالنَّاسُ نِيَامٌ تَدْخُلُوا الْجَنَّةَ بِسَلَامٍ".
عبداللہ بن سلام رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مدینہ آئے تو لوگ آپ کی طرف دوڑ پڑے، اور انہوں نے آپس میں ایک دوسرے سے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم آئے ہیں، تو لوگوں کے ساتھ آپ کو دیکھنے کے لیے میں بھی آیا، جب میں نے کوشش کر کے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا چہرہ مبارک دیکھا، تو پہچان لیا کہ آپ کا چہرہ کسی جھوٹے کا چہرہ نہیں ہے، پہلی بات آپ نے جو کہی وہ یہ تھی کہ لوگو! سلام کو عام کرو، کھانا کھلاؤ، اور رات کو نماز پڑھو، جب کہ لوگ سوئے ہوں، تب تم جنت میں سلامتی کے ساتھ داخل ہو جاؤ گے۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏سنن الترمذی/القیامة 42 (2485)، (تحفة الأشراف: 5331)، وقد أخرجہ: مسند احمد (5/451)، سنن الدارمی/الصلاة 156 (1501)، (حدیث مکرر ہے، دیکھئے: 3251) (صحیح)» ‏‏‏‏

It was narrated that ‘Abdullah bin Salam said: “When the Messenger of Allah (ﷺ) came to Al-Madinah, the people rushed towards him and it was said: ‘The Messenger of Allah (ﷺ) has come!’ I came along with the people to see him, and when I looked at the face of the Messenger of Allah (ﷺ), I realized that his face was not the face of a liar. The first thing he said was: “O people, spread (the greeting of) Salam, offer food to people and pray at night when people are sleeping, you will enter Paradise in peace.”
USC-MSA web (English) Reference: 0


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح

   جامع الترمذي2485عبد الله بن سلامأفشوا السلام وأطعموا الطعام وصلوا والناس نيام تدخلوا الجنة بسلام
   سنن ابن ماجه1334عبد الله بن سلامأفشوا السلام وأطعموا الطعام وصلوا بالليل والناس نيام تدخلوا الجنة بسلام
   سنن ابن ماجه3251عبد الله بن سلامأفشوا السلام وأطعموا الطعام وصلوا الأرحام وصلوا بالليل والناس نيام تدخلوا الجنة بسلام

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث1334  
´تہجد (قیام اللیل) پڑھنے کا بیان۔`
عبداللہ بن سلام رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مدینہ آئے تو لوگ آپ کی طرف دوڑ پڑے، اور انہوں نے آپس میں ایک دوسرے سے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم آئے ہیں، تو لوگوں کے ساتھ آپ کو دیکھنے کے لیے میں بھی آیا، جب میں نے کوشش کر کے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا چہرہ مبارک دیکھا، تو پہچان لیا کہ آپ کا چہرہ کسی جھوٹے کا چہرہ نہیں ہے، پہلی بات آپ نے جو کہی وہ یہ تھی کہ لوگو! سلام کو عام کرو، کھانا کھلاؤ، اور رات کو نماز پڑھو، جب کہ لوگ سوئے ہوں، تب تم جنت میں سلامتی کے ساتھ داخل ہو جاؤ گے۔‏‏‏‏ [سنن ابن ماجه/كتاب إقامة الصلاة والسنة/حدیث: 1334]
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
(1)
حضرت عبد اللہ بن سلام رضی اللہ تعالیٰ عنہ اسلام لانے سے پہلے یہودی تھے۔
لہٰذا ان علامات سے باخبر تھے۔
جوسابقہ کتب میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے لئے بیان کی گیئں تھیں۔
اسی بنیاد پر وہ قبول اسلام سے مشرف ہوئے۔

(2)
نیکی اور بدی سچ اور جھوٹ کا اثرانسان کے ظاہر پر بھی پڑتا ہے۔
جس کیوجہ سے سمجھدار آدمی چہرے سے پہچان لیتا ہے۔
کہ کونسا آدمی سچا ہے۔
اور کونسا جھوٹا۔
سلام عام کرنے کا مطلب یہ ہے کہ مسلمان ایک دوسرے کو کثرت سے سلام کہیں۔
حتیٰ کہ جس مسلمان سے براہ راست قرابت یا دوستی کا تعلق نہ ہو یا جو مسلمان اجنبی ہو۔
اسے بھی سلام کہا جائے۔

(4)
کھانا کھلانے سے مراد غریب محتاج اور مستحق افراد کی مادی امداد ہے جو مسلمانوں کی باہمی ہمدردی کی وجہ سے اسلامی معاشرے کی ایک اہم خوبی ہے۔
اس کے علاوہ مہمان کی خدمت اور اس کے لئے عام کھانے سے بہتر کھانا تیار کرنا بھی اس میں شامل ہے۔

(5)
نماز تہجد گناہوں کی معافی اور درجات کی بلندی کا باعث ہے۔

(6)
حقوق اللہ اور حقوق العباد کی ادایئگی سے جنت ملتی ہے۔
سلامتی کے ساتھ جنت میں جانے کا مطلب گناہوں یا نیک اعمال کی کثرت کی وجہ سے جہنم کی سزا برداشت کیے بغیر جنت میں داخلہ ہے۔
ایک روایت کے مطابق اس حدیث میں یہ جملہ بھی ہے۔ (وَصِلُو الْأَرْحَام)
اور صلہ رحمی کرو۔
یعنی رشتہ داروں کے حقوق ادا کرو۔ (مسند أحمد: 451/4)
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 1334   
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 2485  
´باب:۔۔۔`
عبداللہ بن سلام رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب مدینہ تشریف لائے تو لوگ آپ کی طرف دوڑ پڑے، اور کہنے لگے: اللہ کے رسول آ گئے، اللہ کے رسول آ گئے، اللہ کے رسول آ گئے، چنانچہ میں بھی لوگوں کے ساتھ آیا تاکہ آپ کو دیکھوں، پھر جب میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا چہرہ مبارک اچھی طرح دیکھا تو پہچان گیا کہ یہ کسی جھوٹے کا چہرہ نہیں ہو سکتا، اور سب سے پہلی بات جو آپ نے کہی وہ یہ تھی لوگو! سلام پھیلاؤ، کھانا کھلاؤ اور رات میں جب لوگ سو رہے ہوں تو نماز پڑھو، تم لوگ سلامتی کے ساتھ جنت میں داخل ہو گے ۱؎۔ [سنن ترمذي/كتاب صفة القيامة والرقائق والورع/حدیث: 2485]
اردو حاشہ:
وضاحت:
1؎:
یہ وہ مومنانہ خصائل و عادات ہیں کہ ان میں سے ہر خصلت جنت میں لے جانے کا سبب ہے۔
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث\صفحہ نمبر: 2485   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.