الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: جنازے کے احکام و مسائل
The Book of Al-Janaiz (Funerals)
83. بَابُ مَا جَاءَ فِي قَاتِلِ النَّفْسِ:
83. باب: جو شخص خودکشی کرے اس کی سزا کے بیان میں۔
(83) Chapter. What is said about committing suicide.
حدیث نمبر: 1364
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
(مرفوع) وقال حجاج بن منهال: حدثنا جرير بن حازم، عن الحسن، حدثنا جندب رضي الله عنه في هذا المسجد، فما نسينا وما نخاف ان يكذب جندب، على النبي صلى الله عليه وسلم قال: كان برجل جراح فقتل نفسه، فقال الله بدرني عبدي بنفسه حرمت عليه الجنة.(مرفوع) وَقَالَ حَجَّاجُ بْنُ مِنْهَالٍ: حَدَّثَنَا جَرِيرُ بْنُ حَازِمٍ، عَنْ الْحَسَنِ، حَدَّثَنَا جُنْدَبٌ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ فِي هَذَا الْمَسْجِدِ، فَمَا نَسِينَا وَمَا نَخَافُ أَنْ يَكْذِبَ جُنْدَبٌ، عَلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: كَانَ بِرَجُلٍ جِرَاحٌ فَقَتَلَ نَفْسَهُ، فَقَالَ اللَّهُ بَدَرَنِي عَبْدِي بِنَفْسِهِ حَرَّمْتُ عَلَيْهِ الْجَنَّةَ.
اور حجاج بن منہال نے کہا کہ ہم سے جریر بن حازم نے بیان کیا ‘ ان سے امام حسن بصری نے کہا کہ ہم سے جندب بن عبداللہ بجلی رضی اللہ عنہ نے اسی (بصرے کی) مسجد میں حدیث بیان کی تھی نہ ہم اس حدیث کو بھولے ہیں اور نہ یہ ڈر ہے کہ جندب رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جھوٹ باندھا ہو گا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ ایک شخص کو زخم لگا ‘ اس نے (زخم کی تکلیف کی وجہ سے) خود کو مار ڈالا۔ اس پر اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ میرے بندے نے جان نکالنے میں مجھ پر جلدی کی۔ اس کی سزا میں، میں اس پر جنت حرام کرتا ہوں۔

Narrated Jundab the Prophet said, "A man was inflicted with wounds and he committed suicide, and so Allah said: My slave has caused death on himself hurriedly, so I forbid Paradise for him."
USC-MSA web (English) Reference: Volume 2, Book 23, Number 445



تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:1364  
1364. حضرت حسن بصری ؒ سے روایت ہے،انھوں نے کہا:ہمیں حضرت جندب ؓ نے اس مسجد میں حدیث بیان کی جسے ہم بھولے نہیں اور نہ ہمیں یہ اندیشہ ہی ہے کہ انھوں نے نبی کریم ﷺ پر جھوٹ بولا ہوگا۔ انھوں نے رسول اللہ ﷺ سے بیان کیا کہ آپ ﷺ نےفرمایا:ایک شخص کو زخم لگ گیا تھا اس نے خود کو قتل کرڈالا۔ تو اللہ تعالیٰ نے فرمایا:چونکہ میرے بندے نے مجھ سے سبقت چاہی، لہذا میں نے اس پر جنت کوحرام کردیا ہے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:1364]
حدیث حاشیہ:
(1)
امام بخاری ؒ نے دوسرے مقام پر اس حدیث کو تفصیل سے بیان کیا ہے کہ رسول الله ﷺ نے فرمایا:
تم سے پہلے ایک آدمی کو زخم لگا تو وہ گھبرا اٹھا۔
اس نے چھری لے کر اپنا زخمی ہاتھ کاٹ ڈالا۔
اس کا خون بند نہ ہوا حتی کہ وہ مر گیا۔
اس پر اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ میرے بندے نے مجھ سے سبقت چاہی، اس لیے میں نے اس پر جنت کو حرام کر دیا ہے۔
(صحیح البخاري، أحادیث الأنبیاء، حدیث: 3463)
خودکشی کرنے والے کے متعلق اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ میرے بندے نے مجھ سے جلدی کی اور صبر نہ کیا ورنہ میں خود اسے موت دیتا۔
یہ ظاہری صورت کے اعتبار سے ہے ورنہ ظاہر ہے کہ اس کی موت بھی اپنے مقررہ وقت ہی پر ہوئی ہے۔
اسے چاہیے تھا کہ وہ صبر و ہمت سے کام لیتا اور اپنی موت کو پروردگار کے حوالے کرتا، لیکن اس نے جلد بازی کا مظاہرہ کیا، حالانکہ اللہ تعالیٰ نے موت کے وقت سے اسے مطلع نہیں کیا تھا، لہذا اس سزا کا حقدار ٹھہرا جو حدیث میں بیان ہوئی ہے۔
(2)
اگر وہ خودکشی کو جائز اور حلال سمجھتا تھا تو اس کی سزا دائمی ہو گی۔
اس کا مطلب یہ بھی ہو سکتا ہے کہ دوزخ میں داخل ہونے سے پہلے پہلے اس پر جنت حرام ہو گی۔
یہ معنی بھی ہو سکتے ہیں کہ اسے تہدید و تغلیظ پر محمول کیا جائے، کیونکہ جنت کافر پر حرام ہے اور خودکشی کرنے والا دین اسلام سے خارج نہیں ہوتا۔
مذکورہ حدیث بھی اس کے کفر پر دلالت نہیں کرتی۔
والله أعلم۔
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 1364   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.