الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
سنن ابي داود
کتاب: ماہ رمضان المبارک کے احکام و مسائل
Prayer (Kitab Al-Salat): Detailed Injunctions about Ramadan
1. باب فِي قِيَامِ شَهْرِ رَمَضَانَ
1. باب: ماہ رمضان میں قیام اللیل (تراویح) کا بیان۔
Chapter: Regarding Standing (In Voluntary Night Prayer) During The Month Of Ramadan.
حدیث نمبر: 1376
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا نصر بن علي، وداود بن امية، ان سفيان اخبرهم، عن ابي يعفور، وقال داود عن ابن عبيد بن نسطاس، عن ابي الضحى،عن مسروق، عن عائشة، ان النبي صلى الله عليه وسلم" كان إذا دخل العشر احيا الليل، وشد المئزر، وايقظ اهله". قال ابو داود: ابو يعفور: اسمه عبد الرحمن بن عبيد بن نسطاس.
(مرفوع) حَدَّثَنَا نَصْرُ بْنُ عَلِيٍّ، وَدَاوُدُ بْنُ أُمَيَّةَ، أَنَّ سُفْيَانَ أَخْبَرَهُمْ، عَنْ أَبِي يَعْفُورٍ، وَقَالَ دَاوُدُ عَنْ ابْنِ عُبَيْدِ بْنِ نِسْطَاسٍ، عَنْ أَبِي الضُّحَى،عَنْ مَسْرُوقٍ، عَنْ عَائِشَةَ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ" كَانَ إِذَا دَخَلَ الْعَشْرُ أَحْيَا اللَّيْلَ، وَشَدَّ الْمِئْزَرَ، وَأَيْقَظَ أَهْلَهُ". قَالَ أَبُو دَاوُد: أَبُو يَعْفُورٍ: اسْمُهُ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عُبَيْدِ بْنِ نِسْطَاسٍ.
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ جب رمضان کا آخری عشرہ آتا تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم راتوں کو جاگتے اور (عبادت کے لیے) کمربستہ ہو جاتے اور اپنے گھر والوں کو بھی بیدار کرتے۔ ابوداؤد کہتے ہیں: ابویعفور کا نام عبدالرحمٰن بن عبید بن نسطاس ہے۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏صحیح البخاری/لیلة القدر 5 (2024)، صحیح مسلم/الاعتکاف 3 (1174)، سنن الترمذی/الصوم 73 (795)، سنن النسائی/قیام اللیل 15 (1640)، سنن ابن ماجہ/الصوم 57 (1768)، (تحفة الأشراف:17637)، وقد أخرجہ: مسند احمد (6/40، 41) (صحیح)» ‏‏‏‏

Narrated Aishah: When the last ten days of Ramadan came, the Prophet ﷺ kept vigil and prayed during the whole night, and tied the wrapper tightly, and awakened his family (to pray during the night). Abu Dawud said: The name of Abu Ya'fur is Abdur-Rahman bin Ubaid bin Nistas.
USC-MSA web (English) Reference: Book 6 , Number 1371


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح بخاري (2024) صحيح مسلم (1174)

   صحيح البخاري2024عائشة بنت عبد اللهإذا دخل العشر شد مئزره وأحيا ليله وأيقظ أهله
   صحيح مسلم2787عائشة بنت عبد اللهإذا دخل العشر أحيا الليل وأيقظ أهله وجد وشد المئزر
   صحيح مسلم2788عائشة بنت عبد اللهيجتهد في العشر الأواخر ما لا يجتهد في غيره
   جامع الترمذي796عائشة بنت عبد اللهيجتهد في العشر الأواخر ما لا يجتهد في غيرها
   سنن أبي داود1376عائشة بنت عبد اللهإذا دخل العشر أحيا الليل وشد المئزر وأيقظ أهله
   سنن النسائى الصغرى1640عائشة بنت عبد اللهإذا دخلت العشر أحيا رسول الله الليل وأيقظ أهله وشد المئزر
   سنن ابن ماجه1768عائشة بنت عبد اللهكان النبي إذا دخلت العشر أحيا الليل وشد المئزر وأيقظ أهله
   سنن ابن ماجه1767عائشة بنت عبد اللهيجتهد في العشر الأواخر ما لا يجتهد في غيره
   بلوغ المرام569عائشة بنت عبد اللهإذا دخلت العشر: اي العشر الاخيرة من رمضان شد مئزره واحيا ليله وايقظ اهله
   المعجم الصغير للطبراني763عائشة بنت عبد الله سألت ربي عز وجل ثلاث خصال ، فأعطاني اثنتين ، ومنعني واحدة ، سألته أن لا يسلط على أمتي عدوا من غيرهم ، فأعطانيها . وسألته أن لا يقتل أمتي بالسنة ، فأعطانيها . وسألته أن لا يلبسهم شيعا ، فأبى على
   مسندالحميدي187عائشة بنت عبد اللهكان رسول الله صلى الله عليه وسلم إذا دخلت العشر الأواخر من شهر رمضان أيقظ أهله، وأحيا الليل، وشد الميزر

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث1767  
´رمضان کے آخری عشرے کی فضیلت کا بیان۔`
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم رمضان کے آخری عشرے میں (عبادت) میں ایسی محنت کرتے تھے کہ ویسی آپ اور دنوں میں نہیں کرتے تھے۔ [سنن ابن ماجه/كتاب الصيام/حدیث: 1767]
اردو حاشہ:
فوائد  و مسائل:

(1)
افضل ایام میں نیک اعمال کا زیادہ اہتمام کرنا چاہیے۔

(2)
رمضان کے آخری دس دن سب کے سب فضیلت کے حامل ہیں اسی طرح شب قدر کے علاوہ آ خری عشرے کی با قی را تیں بھی رمضان کی دوسری راتوں کی نسبت افضل ہیں اس لئے ان ایام میں ذکر و تلاو ت و صدقات و خیرات جیسی نیکیو ں میں پہلے سے اضا فہ کر دینا چا ہیے۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 1767   
  علامه صفي الرحمن مبارك پوري رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث بلوغ المرام 569  
´اعتکاف اور قیام رمضان کا بیان`
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ جب (رمضان کا) آخری عشرہ شروع ہو جاتا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اپنی کمر کس لیتے، رات بھر جاگتے رہتے اور اپنی بیویوں کو بھی جگاتے۔ (بخاری و مسلم) [بلوغ المرام/حدیث: 569]
569 لغوی تشریح:
«شَدَّ مِنْزَرَهُ» «مِئْزَر» کی میم کے نیچے کسرہ اور ہمزہ ساکن ہے، یعنی اپنی چادر مضبوطی سے باندھ لیتے۔ یہ دراصل کنایہ ہے کہ آپ عبادت کے لیے کمربستہ ہو جاتے، اس کے لیے بڑی کوشش کرتے اور سب کچھ چھوڑ کر عبادت میں لگ جاتے۔ اور یہ بھی کہا گیا ہے کہ عبادت کی وجہ سے اپنی ازواج مطہرات سے علیحدگی اختیار کر لیتے۔
«وَاَحْيَالَيْلَهُ» یعنی نماز وغیرہ میں ساری رات بیدار رہتے یا اس کا اکثر حصہ جاگتے۔
«وَاَيْقَظَ اَهْلَهُ» اپنے اہل خانہ کو بھی نماز و عبادت کے لیے نیند سے اٹھاتے۔ ٭
   بلوغ المرام شرح از صفی الرحمن مبارکپوری، حدیث\صفحہ نمبر: 569   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.