الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
سنن ابي داود
ابواب: قرات قرآن اس کے جز مقرر کرنے اور ترتیل سے پڑھنے کے مسائل
(Abwab Qira tul Quran)
9. باب تَحْزِيبِ الْقُرْآنِ
9. باب: قرآن کے حصے اور پارے مقرر کرنے کا بیان۔
Chapter: On Fixing A Part From The Qur’an For Daily Recitation.
حدیث نمبر: 1392
پی ڈی ایف بنائیں اعراب English
(مرفوع) حدثنا محمد بن يحيى بن فارس، اخبرنا ابن ابي مريم، اخبرنا يحيى بن ايوب، عن ابن الهاد، قال: سالني نافع بن جبير بن مطعم، فقال لي: في كم تقرا القرآن؟ فقلت: ما احزبه، فقال لي نافع: لا تقل ما احزبه، فإن رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال:" قرات جزءا من القرآن"، قال: حسبت انه ذكره عن المغيرة بن شعبة.
(مرفوع) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى بْنِ فَارِسٍ، أَخْبَرَنَا ابْنُ أَبِي مَرْيَمَ، أَخْبَرَنَا يَحْيَى بْنُ أَيُّوبَ، عَنْ ابْنِ الْهَادِ، قَالَ: سَأَلَنِي نَافِعُ بْنُ جُبَيْرِ بْنِ مُطْعِمٍ، فَقَالَ لِي: فِي كَمْ تَقْرَأُ الْقُرْآنَ؟ فَقُلْتُ: مَا أُحَزِّبُهُ، فَقَالَ لِي نَافِعٌ: لَا تَقُلْ مَا أُحَزِّبُهُ، فَإِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ:" قَرَأْتُ جُزْءًا مِنَ الْقُرْآنِ"، قَالَ: حَسِبْتُ أَنَّهُ ذَكَرَهُ عَنْ الْمُغِيرَةِ بْنِ شُعْبَةَ.
ابن الہاد کہتے ہیں کہ مجھ سے نافع بن جبیر بن مطعم نے پوچھا: تم کتنے دنوں میں قرآن پڑھتے ہو؟ تو میں نے کہا: میں اس کے حصے نہیں کرتا، یہ سن کر مجھ سے نافع نے کہا: ایسا نہ کہو کہ میں اس کے حصے نہیں کرتا، اس لیے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میں نے قرآن کا ایک حصہ پڑھا ۱؎۔ ابن الہاد کہتے ہیں: میرا خیال ہے کہ انہوں نے اسے مغیرہ بن شعبہ سے نقل کیا ہے۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف:11532) (صحیح)» ‏‏‏‏

وضاحت:
۱؎: اس حدیث سے قرآن مجید کو تیس حصوں میں تقسیم کرنے اور اس کے تیس پارے بنا لینے کا جواز ثابت ہوا، اگرچہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں قرآن کے اس طرح سے تیس پارے نہیں تھے، جس طرح اس وقت رائج ہیں۔

Ibn al-Had said: Nafi bin Jubair asked me: In how many days do you recite the Quran ? I said: I have not fixed any part from it for daily round. Nafi said to me: Do not say: I do not fix any part of it for daily round, for the Messenger of Allah ﷺ said: I recited a part of the Quran. The narrator Ibn al-Had said: I think I have transmitted this tradition from al-Mughirah bin Shubah.
USC-MSA web (English) Reference: Book 6 , Number 1387


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف
إسناده ضعيف
قول الراوي: ”حسبت أنه ذكره عن المغيرة“ يدل علي أنه لم يحفظه فالسند معلل
انوار الصحيفه، صفحه نمبر 56

   سنن أبي داود1392مغيرة بن شعبةقرأت جزءا من القرآن

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 1392  
´قرآن کے حصے اور پارے مقرر کرنے کا بیان۔`
ابن الہاد کہتے ہیں کہ مجھ سے نافع بن جبیر بن مطعم نے پوچھا: تم کتنے دنوں میں قرآن پڑھتے ہو؟ تو میں نے کہا: میں اس کے حصے نہیں کرتا، یہ سن کر مجھ سے نافع نے کہا: ایسا نہ کہو کہ میں اس کے حصے نہیں کرتا، اس لیے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میں نے قرآن کا ایک حصہ پڑھا ۱؎۔‏‏‏‏ ابن الہاد کہتے ہیں: میرا خیال ہے کہ انہوں نے اسے مغیرہ بن شعبہ سے نقل کیا ہے۔ [سنن ابي داود/أبواب قراءة القرآن وتحزيبه وترتيله /حدیث: 1392]
1392. اردو حاشیہ: حزب (حصہ) کا مطلب ہے۔ بطور ورد اور وظیفے کے کوئی حصہ مقرر کرلینا۔ بزرگ موصوف نے ایسا کرنے کا انکار کیا۔ جس پرنافع ؒ نے کہا۔ اس کے انکار کی ضرورت نہیں ہے۔ اس لئے حصے حصے کرکے قرآن پڑھنا خود نبی کریم ﷺ سے ثابت ہے۔ چنانچہ قرآن کریم کے جو حصے (ربع نصف ثلث اور جزء (پارہ وغیرہ) بنے ہوئے ہیں۔ اسی طرح رکوع بھی یہ اگرچہ رسول اللہ ﷺ کے مقرر کردہ نہیں ہیں۔ لیکن یہ عوام کی آسانی کےلئے بنائے گئے ہیں۔ اور اس کی بنیاد یہی حدیث اور اس قسم کی دیگر احادیث ہیں۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 1392   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.