الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
سنن ابي داود
ابواب: قرات قرآن اس کے جز مقرر کرنے اور ترتیل سے پڑھنے کے مسائل
(Abwab Qira tul Quran)
9. باب تَحْزِيبِ الْقُرْآنِ
9. باب: قرآن کے حصے اور پارے مقرر کرنے کا بیان۔
Chapter: On Fixing A Part From The Qur’an For Daily Recitation.
حدیث نمبر: 1397
پی ڈی ایف بنائیں اعراب English
(مرفوع) حدثنا حفص بن عمر، اخبرنا شعبة، عن منصور، عن إبراهيم، عن عبد الرحمن بن يزيد، قال: سالت ابا مسعود وهو يطوف بالبيت، فقال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" من قرا الآيتين من آخر سورة البقرة في ليلة كفتاه".
(مرفوع) حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ عُمَرَ، أَخْبَرَنَا شُعْبَةُ، عَنْ مَنْصُورٍ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ يَزِيدَ، قَالَ: سَأَلْتُ أَبَا مَسْعُودٍ وَهُوَ يَطُوفُ بِالْبَيْتِ، فَقَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" مَنْ قَرَأَ الْآيَتَيْنِ مِنْ آخِرِ سُورَةِ الْبَقَرَةِ فِي لَيْلَةٍ كَفَتَاهُ".
عبدالرحمٰن بن یزید کہتے ہیں کہ میں نے ابو مسعود رضی اللہ عنہ سے پوچھا آپ بیت اللہ کا طواف کر رہے تھے تو آپ نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے: جس نے کسی رات میں سورۃ البقرہ کے آخر کی دو آیتیں پڑھیں تو یہ اس کے لیے کافی ہوں گی۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏صحیح البخاری/فضائل القرآن 10 (5009)، صحیح مسلم/المسافرین 43 (807)، سنن الترمذی/فضائل القرآن 4 (2881)، سنن النسائی/ الیوم واللیلة (721)، سنن ابن ماجہ/إقامة الصلاة 183 (1369)، (تحفة الأشراف:9999)، وقد أخرجہ: مسند احمد (4/118، 121، 122)، سنن الدارمی/الصلاة 170 (1528)، وفضائل القرآن 14 (3431) (صحیح)» ‏‏‏‏

Abdur-Rahman bin Yazid said: I asked Abu Masud while he was making circumambulation of the Kabah (about the recitation of some verses from the Quran). He said: The Messenger of Allah ﷺ said: If anyone recited two verses from the last of Surah al-Baqarah at night, they will be sufficient for him.
USC-MSA web (English) Reference: Book 6 , Number 1392


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح بخاري (5008) صحيح مسلم (807)

   صحيح البخاري4008عقبة بن عمروالآيتان من آخر سورة البقرة من قرأهما في ليلة كفتاه
   صحيح البخاري5040عقبة بن عمروالآيتان من آخر سورة البقرة من قرأ بهما في ليلة كفتاه
   صحيح مسلم1880عقبة بن عمرومن قرأ هاتين الآيتين من آخر سورة البقرة في ليلة كفتاه
   صحيح مسلم1878عقبة بن عمروالآيتان من آخر سورة البقرة من قرأهما في ليلة كفتاه
   جامع الترمذي2881عقبة بن عمرومن قرأ الآيتين من آخر سورة البقرة في ليلة كفتاه
   سنن أبي داود1397عقبة بن عمرومن قرأ الآيتين من آخر سورة البقرة في ليلة كفتاه
   سنن ابن ماجه1369عقبة بن عمرومن قرأ الآيتين من آخر سورة البقرة في ليلة كفتاه
   سنن ابن ماجه1368عقبة بن عمروالآيتان من آخر سورة البقرة من قرأهما في ليلة كفتاه
   مسندالحميدي457عقبة بن عمرومن قرأ بالآيتين من آخر سورة البقرة في ليلة كفتاه

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث1368  
´تہجد (قیام اللیل) کے بدلے کس عمل کے کافی ہونے کی امید کی جاتی ہے؟`
ابومسعود رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: سورۃ البقرہ کی آخر کی دو آیتیں جو رات میں پڑھے گا، تو وہ دونوں آیتیں اس کو کافی ہوں گی ۱؎۔ حفص نے اپنی حدیث میں کہا کہ عبدالرحمٰن کہتے ہیں: میں نے ابومسعود رضی اللہ عنہ سے ملاقات کی وہ طواف کر رہے تھے تو انہوں نے مجھ سے یہ حدیث بیان کی۔ [سنن ابن ماجه/كتاب إقامة الصلاة والسنة/حدیث: 1368]
اردو حاشہ:
فائدہ:
کافی ہونے کا یہ مطلب ہے کہ جس کو تہجد کا وقت نہ ملا۔
وہ کم از کم یہ دو آیتیں ہی تلاوت کرلے۔
تو اسے اللہ کی وہ رحمت حاصل ہوجائےگی۔
جوتہجد پڑھنے والے کوحاصل ہوتی ہے۔
یا یہ مطلب ہے کہ پریشانیوں اور آفات سے بچاؤ کےلئے کافی ہوں گی۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 1368   
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 2881  
´سورۃ البقرہ کی آخری آیات کی فضیلت کا بیان۔`
ابومسعود انصاری رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس نے رات میں سورۃ البقرہ کی آخری دو آیتیں پڑھیں وہ اس کے لیے کافی ہو گئیں ۱؎۔ [سنن ترمذي/كتاب فضائل القرآن/حدیث: 2881]
اردو حاشہ:
وضاحت:
1؎:
یعنی یہ دونوں آیتیں ہر برائی اور شیطان کے شر سے اس کی حفاظت کریں گی۔
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث\صفحہ نمبر: 2881   
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 1397  
´قرآن کے حصے اور پارے مقرر کرنے کا بیان۔`
عبدالرحمٰن بن یزید کہتے ہیں کہ میں نے ابو مسعود رضی اللہ عنہ سے پوچھا آپ بیت اللہ کا طواف کر رہے تھے تو آپ نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے: جس نے کسی رات میں سورۃ البقرہ کے آخر کی دو آیتیں پڑھیں تو یہ اس کے لیے کافی ہوں گی۔‏‏‏‏ [سنن ابي داود/أبواب قراءة القرآن وتحزيبه وترتيله /حدیث: 1397]
1397. اردو حاشیہ: سورہ بقرہ کی آخری دو آیات کا کافی ہونا یا کفایت کرنا کئی معانی کا محتمل ہے۔ مثلا قیام الیل سے کافی ہیں۔ یا شیطان اور دیگر آفات وغیرہ سے تحفظ کا باعث ہیں۔ یہ سبھی مراد ہیں۔ یا یہ بھی ہوسکتا ہے کہ کم سے کم یہ قراءت لمبی قراءت سے کفایت کرتی ہیں۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 1397   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.