الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
سنن ابي داود
کتاب: سجدہ تلاوت کے احکام و مسائل
Prayer (Kitab Al-Salat): Prostration while reciting the Quran
1. باب تَفْرِيعِ أَبْوَابِ السُّجُودِ وَكَمْ سَجْدَةٍ فِي الْقُرْآنِ
1. باب: سجدہ تلاوت کا بیان اور یہ کہ قرآن کریم میں کتنے سجدے ہیں؟
Chapter: How Many Places Are There In The Qur’an Where Prostration Is Required.
حدیث نمبر: 1401
پی ڈی ایف بنائیں اعراب English
(مرفوع) حدثنا محمد بن عبد الرحيم بن البرقي، حدثنا ابن ابي مريم، اخبرنا نافع بن يزيد، عن الحارث بن سعيد العتقي، عن عبد الله بن منين من بني عبد كلال، عن عمرو بن العاص، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم" اقراه خمس عشرة سجدة في القرآن، منها ثلاث في المفصل، وفي سورة الحج سجدتان". قال ابو داود: روي عن ابي الدرداء، عن النبي صلى الله عليه وسلم،" إحدى عشرة سجدة" وإسناده واه.
(مرفوع) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحِيمِ بْنِ الْبَرْقِيِّ، حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي مَرْيَمَ، أَخْبَرَنَا نَافِعُ بْنُ يَزِيدَ، عَنْ الْحَارِثِ بْنِ سَعِيدٍ الْعُتَقِيِّ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُنَيْنٍ مِنْ بَنِي عَبْدِ كُلَالٍ، عَنْ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ" أَقْرَأَهُ خَمْسَ عَشْرَةَ سَجْدَةً فِي الْقُرْآنِ، مِنْهَا ثَلَاثٌ فِي الْمُفَصَّلِ، وَفِي سُورَةِ الْحَجِّ سَجْدَتَانِ". قَالَ أَبُو دَاوُد: رُوِيَ عَنْ أَبِي الدَّرْدَاءِ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ،" إِحْدَى عَشْرَةَ سَجْدَةً" وَإِسْنَادُهُ وَاهٍ.
عمرو بن العاص رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کو قرآن مجید میں (۱۵) سجدے ۱؎ پڑھائے: ان میں سے تین مفصل میں ۲؎ اور دو سورۃ الحج میں ۳؎۔ ابوداؤد کہتے ہیں: ابوالدرداء رضی اللہ عنہ نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے گیارہ سجدے نقل کئے ہیں، لیکن اس کی سند کمزور ہے۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏سنن ابن ماجہ/إقامة الصلاة 71 (1057)، (تحفة الأشراف:10735) (ضعیف)» ‏‏‏‏ (اس کے راوی حارث لین الحدیث، اور عبد اللہ مجہول ہیں)

وضاحت:
۱؎: امام احمد اور جمہور اہل حدیث کے یہاں قرآن مجید میں پندرہ سجدے تلاوت کے ہیں، امام مالک کے نزدیک صرف گیارہ سجدے ہیں، مفصل اور سورہ ص میں ان کے نزدیک سجدہ نہیں ہے، امام شافعی کے نزدیک کل چودہ سجدے ہیں، سورہ ص میں ان کے نزدیک بھی سجدہ نہیں، اور امام ابوحنیفہ کے نزدیک بھی کل چودہ سجدے ہیں، وہ سورہ حج میں ایک ہی سجدہ مانتے ہیں، سجدہ تلاوت جمہور کے نزدیک سنت ہے لیکن امام ابوحنیفہ اسے واجب کہتے ہیں، ائمہ اربعہ اور اکثر علماء کے نزدیک اس میں وضو شرط ہے، امام ابن تیمیہ کے نزدیک شرط نہیں ہے۔
۲؎: سورہ نجم، سورہ انشقت اور اقرأ میں۔
۳؎: یہ کل پانچ سجدے ہوئے اور دس ان کے علاوہ باقی سورتوں: اعراف، رعد، نحل، بنی اسرائیل، مریم، فرقان، نمل، الم تنزیل السجدہ، ص اور فصلت میں، اس طرح کل پندرہ سجدے ہوئے۔

Narrated Amr ibn al-As: The Prophet ﷺ taught me fifteen prostrations while reciting the Quran, including three in al-Mufassal and two in Surah al-Hajj. Abu Dawud said: Abu al-Darda has reported eleven prostrations from the Prophet ﷺ, but chain of this tradition is weak.
USC-MSA web (English) Reference: Book 7 , Number 1396


قال الشيخ الألباني: ضعيف

قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف
إسناده ضعيف
ابن ماجه (1057)
الحارث بن سعيد مجهول الحال،جھله الجمهور
و حديث أبي الدرداء رواه الترمذي (568،569) وسنده ضعيف
انوار الصحيفه، صفحه نمبر 56

   سنن أبي داود1401عمرو بن العاصأقرأه خمس عشرة سجدة في القرآن منها ثلاث في المفصل وفي سورة الحج سجدتان
   سنن ابن ماجه1057عمرو بن العاصأقرأه خمس عشرة سجدة في القرآن منها ثلاث في المفصل وفي الحج سجدتين

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث1057  
´قرآن کریم میں سجود تلاوت کی تعداد۔`
عمرو بن العاص رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کو قرآن میں پندرہ سجدے پڑھائے، ان میں سے تین سجدے مفصل میں اور دو سجدے سورۃ الحج میں ہیں۔ [سنن ابن ماجه/كتاب إقامة الصلاة والسنة/حدیث: 1057]
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
(1)
مذکورہ روایت سنداً ضعیف ہے۔
تاہم صحیح احادیث سے قرآن مجید میں 15 سجدوں کا ذکر ملتا ہے۔
جبکہ احناف اور شوافع 14 سجدوں کے قائل ہیں۔
احناف سورہ حج میں ایک سجدے کے قائل ہیں۔
جبکہ سورہ حج میں دو سجدوں کا ثبوت احادیث سے ملتا ہے۔
یہ احادیث اگرچہ سنداً ضعیف ہیں۔
لیکن حافظ ابن کثیر رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ ان کے کچھ شواہد بھی موجود ہیں۔
جو ایک دوسرے کی تقویت کا باعث ہیں۔ (تفسیر ابن کثیر، سورة الأنبیاء، آیت: 18)
نیز محقق عصر شیخ البانی رحمۃ اللہ علیہ نے بھی اسے صحیح قرار دیا ہے۔ (تعلیقات المشکاۃ، الصلاۃ، حدیث: 1030)
نیز ابوداؤد کی حدیث کو جس میں سورہ حج کے دو سجدوں کا ذکر ہے۔
ہمارے محقق نے حسن قرار دیا ہے۔
ملاحظہ ہو:
(سنن ابی داؤد، حدیث: 1402)
کی تحقیق وتخریج۔
شوافع سورۃ ص کے سجدے کے قائل نہیں ہیں۔
جبکہ صحیح بخاری میں روایت ہے کہ حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں۔
میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو سورہ ص کا سجدہ کرتے ہوئے دیکھا ہے۔ (صحیح البخاري، سجود القرآن، حدیث: 1069)
 الحاصل احادیث سے قرآن پاک میں 15 سجدوں کا ذکر ملتا ہے۔
لہٰذا قرآن مجید کی تلاوت کرتے ہوئے 15 مقامات پر سجدہ کرنا مستحب ہے۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 1057   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.