الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابن ماجه کل احادیث 4341 :حدیث نمبر
سنن ابن ماجه
کتاب: اقامت صلاۃ اور اس کے سنن و آداب اور احکام و مسائل
Establishing the Prayer and the Sunnah Regarding Them
201. . بَابُ : مَا جَاءَ فِي كَثْرَةِ السُّجُودِ
201. باب: کثرت سے سجدہ کرنے کا بیان۔
حدیث نمبر: 1422
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(مرفوع) حدثنا هشام بن عمار ، وعبد الرحمن بن إبراهيم الدمشقيان، قالا: حدثنا الوليد بن مسلم ، حدثنا عبد الرحمن بن ثابت بن ثوبان ، عن ابيه ، عن مكحول ، عن كثير بن مرة ، ان ابا فاطمة حدثه، قال: قلت: يا رسول الله، اخبرني بعمل استقيم عليه واعمله، قال:" عليك بالسجود، فإنك لا تسجد لله سجدة، إلا رفعك الله بها درجة، وحط بها عنك خطيئة".
(مرفوع) حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عَمَّارٍ ، وَعَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الدِّمَشْقِيَّانِ، قَالَا: حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ بْنُ مُسْلِمٍ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ ثَابِتِ بْنِ ثَوْبَانَ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ مَكْحُولٍ ، عَنْ كَثِيرِ بْنِ مُرَّةَ ، أَنَّ أَبَا فَاطِمَةَ حَدَّثَهُ، قَالَ: قُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، أَخْبِرْنِي بِعَمَلٍ أَسْتَقِيمُ عَلَيْهِ وَأَعْمَلُهُ، قَالَ:" عَلَيْكَ بِالسُّجُودِ، فَإِنَّكَ لَا تَسْجُدُ لِلَّهِ سَجْدَةً، إِلَّا رَفَعَكَ اللَّهُ بِهَا دَرَجَةً، وَحَطَّ بِهَا عَنْكَ خَطِيئَةً".
ابوفاطمہ رضی اللہ عنہا کہتے ہیں کہ میں نے عرض کیا: اللہ کے رسول! مجھے ایسا عمل بتائیے جس پر میں جما رہوں اور اس کو کرتا رہوں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم اپنے اوپر سجدے کو لازم کر لو، اس لیے کہ جب بھی تم کوئی سجدہ کرو گے تو اللہ تعالیٰ اس کی وجہ سے تمہارا ایک درجہ بلند کرے گا، اور ایک گناہ مٹا دے گا۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 12078)، وقد أخرجہ: مسند احمد (5/276، 280) (حسن صحیح)» ‏‏‏‏

It was narrated from Kathir bin Murrah that Abu Fatimah told him: “I said: ‘O Messenger of Allah! Tell me of a deed that I can adhere to and act upon.’ He said: “You should prostrate, for you will not prostrate to Allah but He will raise you in status one degree thereby and erase from you one sin.”
USC-MSA web (English) Reference: 0


قال الشيخ الألباني: حسن صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح

   سنن ابن ماجه1422عبد الله بن أنيسعليك بالسجود فإنك لا تسجد لله سجدة إلا رفعك الله بها درجة وحط بها عنك خطيئة

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث1422  
´کثرت سے سجدہ کرنے کا بیان۔`
ابوفاطمہ رضی اللہ عنہا کہتے ہیں کہ میں نے عرض کیا: اللہ کے رسول! مجھے ایسا عمل بتائیے جس پر میں جما رہوں اور اس کو کرتا رہوں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم اپنے اوپر سجدے کو لازم کر لو، اس لیے کہ جب بھی تم کوئی سجدہ کرو گے تو اللہ تعالیٰ اس کی وجہ سے تمہارا ایک درجہ بلند کرے گا، اور ایک گناہ مٹا دے گا۔‏‏‏‏ [سنن ابن ماجه/كتاب إقامة الصلاة والسنة/حدیث: 1422]
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
(1)
  نماز کے تمام اعمال ہی اللہ کے قرب کا باعث ہیں۔
لیکن سجدے کو ایک خاص اہمیت حاصل ہے۔
کیونکہ یہ اللہ کے سامنے عاجزی کا سب سے بڑا مظہر ہے۔
اور یہ عجز ہی عبادت کی روح ہے۔

(2)
طویل قیام کی فضیلت تلاوت قرآن کی وجہ سے ہے۔
اورسجدے کی فضیلت عجزو نیاز کی وجہ سے اس لئے طویل سجدہ بھی ایک عظیم عمل ہے۔
جیسے کہ احادیث میں ر سول اللہﷺ کے طویل سجدوں کا بھی ذکر ہے۔
دیکھئے: (سنن نسائي، التطبیق، باب ھل یجوز أن تکون سجدۃ أطول من سجدۃ، حدیث: 1142)

(3)
سجدے سے درجات بھی بلند ہوتے ہیں۔
اور گناہ بھی معاف ہوتے ہیں۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 1422   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.