فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث 472
´نماز عصر کی فضیلت کا بیان۔`
عمارہ بن رویبہ ثقفی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے سنا: ”جو شخص سورج نکلنے سے پہلے اور سورج ڈوبنے سے پہلے نماز پڑھے گا وہ ہرگز جہنم کی آگ میں داخل نہیں ہو گا“ ۱؎۔ [سنن نسائي/كتاب الصلاة/حدیث: 472]
472 ۔ اردو حاشیہ: عصر اور فجر کی نمازیں مشکل اوقات میں ہیں۔ عصر کا وقت کاروبار اور مصروفیت کا وقت ہوتا ہے اور فجر کا وقت نیند اور غفلت کا، تو جو شخص ان دو نمازوں کو باجماعت پابندی سے ادا کرتا ہے وہ باقی نمازوں کو بدرجۂ اولیٰ پابندی سے ادا کرے گا۔ اور نماز دین کی بنیاد ہے، لہٰذا وہ پکا مومن ہو گا، اس لیے ہرگز آگ میں نہ جائے گا۔ واللہ اعلم
سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث\صفحہ نمبر: 472
فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث 488
´نماز باجماعت کی فضیلت کا بیان۔`
عمارہ بن رویبہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے سنا: ”وہ شخص جہنم میں داخل نہیں ہو گا جو سورج نکلنے سے پہلے اور سورج ڈوبنے سے پہلے نماز پڑھے گا“ ۱؎۔ [سنن نسائي/كتاب الصلاة/حدیث: 488]
488 ۔ اردو حاشیہ: اس حدیث میں نمازباجماعت کا ذکر نہیں، صرف فجر اور عصر کی نماز کا ذکر ہے، گویا نماز پڑھنے سے مراد باجماعت نماز پڑھنا ہی ہے۔ علیحدہ علیحدہ یا بے وقت نماز پڑھنا قابل تعریف نہیں۔ (دیکھیے حدیث نمبر472)
سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث\صفحہ نمبر: 488