الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
مسجدوں اور نماز کی جگہ کے احکام
37. باب فَضْلِ صَلاَتَيِ الصُّبْحِ وَالْعَصْرِ وَالْمُحَافَظَةِ عَلَيْهِمَا:
37. باب: صبح اور عصر کی نماز کی فضیلت اور ان کی محافظت کا بیان۔
حدیث نمبر: 1437
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثني يعقوب بن إبراهيم الدورقي ، حدثنا يحيى بن ابي بكير ، حدثنا شيبان ، عن عبد الملك بن عمير ، عن ابن عمارة بن رؤيبة ، عن ابيه ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " لا يلج النار من صلى، قبل طلوع الشمس، وقبل غروبها "، وعنده رجل من اهل البصرة، فقال: آنت سمعت هذا من النبي صلى الله عليه وسلم؟ قال: نعم، اشهد به عليه، قال: وانا اشهد، لقد سمعت النبي صلى الله عليه وسلم، يقوله بالمكان الذي سمعته منه.وحَدَّثَنِي يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الدَّوْرَقِيُّ ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ أَبِي بُكَيْرٍ ، حَدَّثَنَا شَيْبَانُ ، عَنْ عَبْدِ الْمَلِكِ بْنِ عُمَيْرٍ ، عَنِ ابْنِ عُمَارَةَ بْنِ رُؤَيْبَةَ ، عَنْ أَبِيهِ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " لَا يَلِجُ النَّارَ مَنْ صَلَّى، قَبْلَ طُلُوعِ الشَّمْسِ، وَقَبْلَ غُرُوبِهَا "، وَعِنْدَهُ رَجُلٌ مِنْ أَهْلِ الْبَصْرَةِ، فَقَالَ: آنْتَ سَمِعْتَ هَذَا مِنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ؟ قَالَ: نَعَمْ، أَشْهَدُ بِهِ عَلَيْهِ، قَالَ: وَأَنَا أَشْهَدُ، لَقَدْ سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُهُ بِالْمَكَانِ الَّذِي سَمِعْتَهُ مِنْهُ.
عبدالملک بن عمیر نے حضرت عمارۃ بن رویبہ کے بیٹے سے اور انھوں نے اپنے والد سے روایت کی، کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو انسان سورج نکلنے اور اس کے غروب ہونے سے پہلے نماز پڑھتا ہے وہ آگ میں داخل نہیں ہو گا۔ اور ان کے پاس بصرہ کا ایک باشندہ بھی موجود تھا، اس نے پوچھا: کیا آپ نے یہ حدیث براہ راست نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے سنی؟ تو انھوں نے کہا: ہاں، اور میں اس کی شہادت دیتا ہوں۔ اس آدمی نے کہا: اور میں بھی شہادت دیتا ہوں کہ میں نے اسی جگہ ان کو یہ فرماتے ہوئے سنا جہاں آپ نے ان سے سنا تھا۔
حضرت ابو بکر بن عمارہ بن رویبہ رحمتہ اللہ علیہ اپنے باپ سے بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو انسان سورج نکلنے سے پہلے اور اس کے غروب ہونے سے پہلے نماز پڑھتا ہے، وہ آگ میں داخل نہیں ہو گا۔ اور ان کے پاس بصرہ کا باشندہ تھا۔ تو اس نے پوچھا: کیا آپ نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے براہ راست یہ حدیث سنی ہے؟ تو انہوں نے کہا: ہاں، میں اس پر شہادت دیتا ہوں، اس نے کہا اور میں بھی شہادت دیتا ہوں، میں نے آپصلی اللہ علیہ وسلم سے اسے ایسی جگہ سے سنا، جہاں سے میں اسے سن سکتا تھا، یا اس جگہ میں نے سنا، جہاں تو نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا تھا۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 634

   سنن النسائى الصغرى472عمارة بن رويبةلن يلج النار من صلى قبل طلوع الشمس وقبل غروبها
   سنن النسائى الصغرى488عمارة بن رويبةلا يلج النار أحد صلى قبل طلوع الشمس وقبل أن تغرب
   صحيح مسلم1436عمارة بن رويبةلن يلج النار أحد صلى قبل طلوع الشمس وقبل غروبها
   صحيح مسلم1437عمارة بن رويبةلا يلج النار من صلى قبل طلوع الشمس وقبل غروبها
   سنن أبي داود427عمارة بن رويبةلا يلج النار رجل صلى قبل طلوع الشمس وقبل أن تغرب
   مسندالحميدي884عمارة بن رويبةلن يلج النار أحد صلى قبل طلوع الشمس، ولا قبل غروبها

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث 472  
´نماز عصر کی فضیلت کا بیان۔`
عمارہ بن رویبہ ثقفی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے سنا: جو شخص سورج نکلنے سے پہلے اور سورج ڈوبنے سے پہلے نماز پڑھے گا وہ ہرگز جہنم کی آگ میں داخل نہیں ہو گا ۱؎۔ [سنن نسائي/كتاب الصلاة/حدیث: 472]
472 ۔ اردو حاشیہ: عصر اور فجر کی نمازیں مشکل اوقات میں ہیں۔ عصر کا وقت کاروبار اور مصروفیت کا وقت ہوتا ہے اور فجر کا وقت نیند اور غفلت کا، تو جو شخص ان دو نمازوں کو باجماعت پابندی سے ادا کرتا ہے وہ باقی نمازوں کو بدرجۂ اولیٰ پابندی سے ادا کرے گا۔ اور نماز دین کی بنیاد ہے، لہٰذا وہ پکا مومن ہو گا، اس لیے ہرگز آگ میں نہ جائے گا۔ واللہ اعلم
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث\صفحہ نمبر: 472   
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث 488  
´نماز باجماعت کی فضیلت کا بیان۔`
عمارہ بن رویبہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے سنا: وہ شخص جہنم میں داخل نہیں ہو گا جو سورج نکلنے سے پہلے اور سورج ڈوبنے سے پہلے نماز پڑھے گا ۱؎۔ [سنن نسائي/كتاب الصلاة/حدیث: 488]
488 ۔ اردو حاشیہ: اس حدیث میں نمازباجماعت کا ذکر نہیں، صرف فجر اور عصر کی نماز کا ذکر ہے، گویا نماز پڑھنے سے مراد باجماعت نماز پڑھنا ہی ہے۔ علیحدہ علیحدہ یا بے وقت نماز پڑھنا قابل تعریف نہیں۔ (دیکھیے حدیث نمبر472)
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث\صفحہ نمبر: 488   
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث سنن ابي داود 427  
´اوقات نماز کی حفاظت اور اہتمام کا بیان۔`
عمارہ بن رویبہ کہتے ہیں کہ اہل بصرہ میں سے ایک آدمی نے ان سے پوچھا اور کہا: آپ مجھے ایسی بات بتائیے جو آپ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنی ہو، انہوں نے کہا: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے سنا ہے: وہ آدمی جہنم میں داخل نہ ہو گا جس نے سورج نکلنے سے پہلے اور سورج ڈوبنے سے پہلے نماز پڑھی، اس شخص نے کہا: کیا آپ نے یہ بات رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنی ہے؟ یہ جملہ اس نے تین بار کہا، انہوں نے کہا: ہاں، ہر بار وہ یہی کہتے تھے: میرے دونوں کانوں نے اسے سنا ہے اور میرے دل نے اسے یاد رکھا ہے، پھر اس شخص نے کہا: میں نے بھی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو اسے فرماتے سنا ہے۔ [سنن ابي داود/كتاب الصلاة /حدیث: 427]
427۔ اردو حاشیہ:
اس حدیث میں نماز فجر اور عصر کی خاص اہمیت کا بیان ہے۔ اور کہا جا سکتا ہے کہ جو ان کی پابندی کرے گا وہ باقی نمازوں کی بھی پابندی کرے گا یا اسے توفیق مل جائے گی۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 427   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.