الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ترمذي کل احادیث 3956 :حدیث نمبر
سنن ترمذي
کتاب: فضائل جہاد
The Book on Virtues of Jihad
20. باب مَا جَاءَ فِي الْمُجَاهِدِ وَالنَّاكِحِ وَالْمُكَاتَبِ وَعَوْنِ اللَّهِ إِيَّاهُمْ
20. باب: مجاہد، شادی کرنے والے اور مکاتب غلام کے لیے مدد الٰہی کا بیان۔
حدیث نمبر: 1655
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(مرفوع) حدثنا قتيبة، حدثنا الليث، عن ابن عجلان، عن سعيد المقبري، عن ابي هريرة، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " ثلاثة حق على الله عونهم: المجاهد في سبيل الله، والمكاتب الذي يريد الاداء، والناكح الذي يريد العفاف "، قال ابو عيسى: هذا حديث حسن.(مرفوع) حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ، حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، عَنْ ابْنِ عَجْلَانَ، عَنْ سَعِيدٍ الْمَقْبُرِيِّ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " ثَلَاثَةٌ حَقٌّ عَلَى اللَّهِ عَوْنُهُمْ: الْمُجَاهِدُ فِي سَبِيلِ اللَّهِ، وَالْمُكَاتَبُ الَّذِي يُرِيدُ الْأَدَاءَ، وَالنَّاكِحُ الَّذِي يُرِيدُ الْعَفَافَ "، قَالَ أَبُو عِيسَى: هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ.
ابوہریرہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تین آدمیوں کی مدد اللہ کے نزدیک ثابت ہے ۱؎ ایک اللہ کی راہ میں جہاد کرنے والا، دوسرا وہ مکاتب غلام جو زر کتابت ادا کرنا چاہتا ہو، اور تیسرا وہ شادی کرنے والا جو پاکدامنی حاصل کرنا چاہتا ہو۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
یہ حدیث حسن ہے۔

تخریج الحدیث: «سنن النسائی/الجہاد 12 (3122)، والنکاح 5 (3220)، سنن ابن ماجہ/العتق 3 (2518)، (تحفة الأشراف: 13039) (حسن)»

وضاحت:
۱؎: یعنی اللہ تعالیٰ نے ان تینوں مدد کا وعدہ کر رکھا ہے۔

قال الشيخ الألباني: حسن، ابن ماجة (2518)


تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث2518  
´مکاتب غلام کا بیان۔`
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تین قسم کے لوگ ایسے ہیں جن میں سے ہر ایک کی مدد کرنا اللہ پر حق ہے، ایک وہ جو اللہ تعالیٰ کی راہ کا غازی ہو، دوسرے وہ مکاتب جو بدل کتابت ادا کرنے کا ارادہ رکھتا ہو، تیسرا وہ شخص جو پاک دامن رہنے کے ارادے سے نکاح کرے ۱؎۔ [سنن ابن ماجه/كتاب العتق/حدیث: 2518]
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
(1)
«مکاتبت» ایک معاہدہ ہےجوغلام اور اس کے آقا کے درمیان ہوتا ہے کہ ایک متعین مدت میں غلام اتنی رقم کما کر آقا کو دے دے گا۔
جب رقم کی ادائیگی مکمل ہو جائے گی غلام آزاد ہو جائے گا۔

(2)
کما کر آزادى حاصل کرنے سے معلوم ہوتا ہے یہ غلام آزاد ہونے کے بعد بھی اپنے پاؤں پرکھڑا ہو کر باعزت زندگی گزار سکے گا خاص طورپر جب کہ وہ وعدہ کی پاسداری کا ارادہ رکھتا ہو تو اللہ تعالیٰ اس کےلیے آسانی فرما دیتا ہے اور اپنے خلوص اورمحنت کی بدولت وہ آزادی حاصل کر لیتا ہے۔

(3)
غلام کو آزاد کرنا بہت بڑی نیکى ہے۔
وہ اگرمکاتبت کےطور ہو تب بھی بڑی نیکی ہے لیکن اگر بلامعاوضہ آزاد کر دیا جائے تواس نیکی کا درجہ بہت بڑھ جاتا ہے۔

(4)
جہاد اگر خلوص نیت سے ہو تبھی اسے فی سبیل اللہ قراردیا جا سکتا ہے۔
اگرجہاد کے دوران شرعی آداب کو ملحوظ رکھا جائے تواللہ کی نصرت وتائید ضرور حاصل ہوتی ہے۔

(5)
پاک دامنی اسلامی معاشرے کا نمایاں وصف ہے جس کو قائم رکھنے کا ایک بڑا ذریعہ نکاح ہے اگرچہ نکاح کے اور بھی بڑے فوائد ہیں لیکن بے حیائی سے بچاؤ اورپاک دامنی کا حصول اس کا بنیادی مقصد ہے۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 2518   
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 1655  
´مجاہد، شادی کرنے والے اور مکاتب غلام کے لیے مدد الٰہی کا بیان۔`
ابوہریرہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تین آدمیوں کی مدد اللہ کے نزدیک ثابت ہے ۱؎ ایک اللہ کی راہ میں جہاد کرنے والا، دوسرا وہ مکاتب غلام جو زر کتابت ادا کرنا چاہتا ہو، اور تیسرا وہ شادی کرنے والا جو پاکدامنی حاصل کرنا چاہتا ہو۔‏‏‏‏ [سنن ترمذي/كتاب فضائل الجهاد/حدیث: 1655]
اردو حاشہ:
وضاحت:
1؎:
یعنی اللہ تعالیٰ نے ان تینوں مدد کا وعدہ کررکھا ہے۔
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث\صفحہ نمبر: 1655   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.