الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
سنن ابي داود
کتاب: زکوۃ کے احکام و مسائل
Zakat (Kitab Al-Zakat)
34. باب حَقِّ السَّائِلِ
34. باب: سائل کے حق کا بیان۔
Chapter: The Right Of A Beggar.
حدیث نمبر: 1666
پی ڈی ایف بنائیں اعراب English
(مرفوع) حدثنا محمد بن رافع، حدثنا يحيى بن آدم، حدثنا زهير، عن شيخ، قال: رايت سفيان عنده، عن فاطمة بنت حسين، عن ابيها، عن علي، عن النبي صلى الله عليه وسلم، مثله.
(مرفوع) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ آدَمَ، حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ، عَنْ شَيْخٍ، قَالَ: رَأَيْتُ سُفْيَانَ عِنْدَهُ، عَنْ فَاطِمَةَ بِنْتِ حُسَيْنٍ، عَنْ أَبِيهَا، عَنْ عَلِيٍّ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، مِثْلَهُ.
اس سند سے علی رضی اللہ عنہ سے بھی اسی کے مثل مرفوعاً مروی ہے۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏انظر ما قبلہ، (تحفة الأشراف:10071) (ضعیف)» ‏‏‏‏ (اس کی سند میں شیخ ایک مبہم راوی ہے)

The above mentioned tradition has also been transmitted by Ali through a different chain of narrators in a similar manner from the Prophet ﷺ.
USC-MSA web (English) Reference: Book 9 , Number 1662


قال الشيخ الألباني: ضعيف

قال الشيخ زبير على زئي: حسن
انظر الحديث السابق (1665)


تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 1666  
´سائل کے حق کا بیان۔`
اس سند سے علی رضی اللہ عنہ سے بھی اسی کے مثل مرفوعاً مروی ہے۔ [سنن ابي داود/كتاب الزكاة /حدیث: 1666]
1666. اردو حاشیہ: ایک مسلمان جس نے اپنی آبرو کو دائو پر لگاتے ہوئے سوال کرنے کی عارکو قبول کرلیا ہو تو اسے بیک لفظ جھٹلا دینا مناسب نہیں۔ ممکن ہے وہ کسی اعتبارسے مستحق ہو۔ مثلا بہت زیادہ عیال رکھتا ہو۔ یا قرض کے بوجھ تلے دبا ہوا ہو۔اپنے وطن سے دور اور مسافر ہو یا کسی کا ضامن ہو۔وغیرہ کئی اسباب ہوسکتے ہیں۔ اس لئے بلاوجہ اس کی تکذیب وتحقیر نہ کی جائے۔بلکہ جو مناسب ہو تعاون کردیا جائے۔ اور نصیحت کرنے سے بھی دریغ نہ کیاجائے۔جیسے کہ گزشتہ احادیث (163
➍ 1626)
میں گزرا ہے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 1666   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.