الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
سنن ابي داود
کتاب: زکوۃ کے احکام و مسائل
Zakat (Kitab Al-Zakat)
38. باب كَرَاهِيَةِ الْمَسْأَلَةِ بِوَجْهِ اللَّهِ تَعَالَى
38. باب: اللہ کے نام پر مانگنے کی کراہت کا بیان۔
Chapter: Repugnance Of Begging In The Name Of Allah, The Exalted.
حدیث نمبر: 1671
پی ڈی ایف بنائیں اعراب English
(مرفوع) حدثنا ابو العباس القلوري، حدثنا يعقوب بن إسحاق الحضرمي، عن سليمان بن معاذ التميمي، حدثنا ابن المنكدر، عن جابر، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" لا يسال بوجه الله إلا الجنة".
(مرفوع) حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ الْقِلَّوْرِيُّ، حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِسْحَاقَ الْحَضْرَمِيُّ، عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ مُعَاذٍ التَّمِيمِيِّ، حَدَّثَنَا ابْنُ الْمُنْكَدِرِ، عَنْ جَابِرٍ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" لَا يُسْأَلُ بِوَجْهِ اللَّهِ إِلَّا الْجَنَّةُ".
جابر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ کے نام پر سوائے جنت کے کوئی چیز نہ مانگی جائے۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف:3040) (ضعیف)» ‏‏‏‏ (اس کے راوی سلیمان ضعیف ہیں)

Narrated Jabir ibn Abdullah: The Prophet ﷺ said: Nothing but Paradise must be begged for Allah's sake.
USC-MSA web (English) Reference: Book 9 , Number 1667


قال الشيخ الألباني: ضعيف

قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف
إسناده ضعيف
سليمان بن معاذ: ضعفه الجمهور من جھة حفظه وأخرج له مسلم (ح 2640) متابعة فھو ضعيف
انوار الصحيفه، صفحه نمبر 67

   سنن أبي داود1671جابر بن عبد اللهلا يسأل بوجه الله إلا الجنة

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 1671  
´اللہ کے نام پر مانگنے کی کراہت کا بیان۔`
جابر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ کے نام پر سوائے جنت کے کوئی چیز نہ مانگی جائے۔‏‏‏‏ [سنن ابي داود/كتاب الزكاة /حدیث: 1671]
1671. اردو حاشیہ: اس حدیث کی سند محل نظر ہے۔ تاہم معنی واضح ہیں۔ کہ جنت کے مقابلے میں دنیا اللہ کے ہاں پرکاہ بلکہ مچھر کے پر کے برابر بھی نہیں ہے۔اور اللہ کاچہرہ اور اس کا نام اپنی عظمت اور جلالت شان میں بے مثل وبے مثال ہے تو اسے دنیا جیسی حقیر چیز کے حصول کےلئے واسطہ بنانا مناسب نہیں۔ چاہیے کہ اس کے واسطے عظیم چیز جنت کاہی سوال کیا جائے۔ مابعد آنے والی حدیث اس کے مقابلے میں صحیح ہے۔ اور اس میں رخصت ہے کہ سائل اللہ کے واسطے سے کوئی سوال کرسکتا ہے۔ااوراس حدیث میں (وجه الله) اللہ کی خاص صفت کی بات ہے۔ جس سے مراد اللہ کا چہرہ ہی ہے۔ جیسا کہ اس کی شان کے لائق ہے۔ اس کی تاویل جائز ہے۔ نہ تمثیل وتشبیہ وتعطیل۔(واللہ اعلم) نیز دیکھئے۔تعلیق الشیخ علامہ البانی رحمۃ اللہ علیہ مشکواۃ المصابیع حدیث 1944]
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 1671   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.