الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
سنن ابي داود
کتاب: زکوۃ کے احکام و مسائل
Zakat (Kitab Al-Zakat)
46. باب فِي صِلَةِ الرَّحِمِ
46. باب: رشتے داروں سے صلہ رحمی (اچھے برتاؤ) کا بیان۔
Chapter: On Doing Kindness To Near Relatives.
حدیث نمبر: 1694
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
(قدسي) حدثنا مسدد، وابو بكر بن ابي شيبة، قالا: حدثنا سفيان، عن الزهري، عن ابي سلمة، عن عبد الرحمن بن عوف، قال: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم، يقول:" قال الله: انا الرحمن وهي الرحم شققت لها اسما من اسمي، من وصلها وصلته ومن قطعها بتته".
(قدسي) حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، وَأَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، قَالَا: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ الزُّهْرِيِّ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَوْفٍ، قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ:" قَالَ اللَّهُ: أَنَا الرَّحْمَنُ وَهِيَ الرَّحِمُ شَقَقْتُ لَهَا اسْمًا مِنَ اسْمِي، مَنْ وَصَلَهَا وَصَلْتُهُ وَمَنْ قَطَعَهَا بَتَتُّهُ".
عبدالرحمٰن بن عوف رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے سنا: اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے: میں رحمن ہوں اور «رَحِم» (ناتا) ہی ہے جس کا نام میں نے اپنے نام سے مشتق کیا ہے، لہٰذا جو اسے جوڑے گا میں اسے جوڑوں گا اور جو اسے کاٹے گا، میں اسے کاٹ دوں گا۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏سنن الترمذی/البر والصلة 9 (1907)، (تحفة الأشراف:9728)، وقد أخرجہ: مسند احمد (1/191، 194) (صحیح)» ‏‏‏‏

Narrated Abdur Rahman ibn Awf: I heard the Messenger of Allah ﷺ say: Allah the Exalted has said: I am Compassionate, and this has been derived from mercy. I have derived its name from My name. If anyone joins it, I shall join him, and if anyone cuts it off, I shall cut him off.
USC-MSA web (English) Reference: Book 9 , Number 1690


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح
مشكوة المصابيح (4930)
انظر الحديث الآتي (1695) فھو شاھد له

   جامع الترمذي1907عبد الرحمن بن عوفأنا الله وأنا الرحمن خلقت الرحم وشققت لها من اسمي من وصلها وصلته من قطعها بتته
   سنن أبي داود1694عبد الرحمن بن عوفأنا الرحمن وهي الرحم شققت لها اسما من اسمي من وصلها وصلته من قطعها بتته
   مسندالحميدي65عبد الرحمن بن عوفيقول الله أنا الله وأنا الرحمن، خلقت الرحم واشتققت لها اسما من اسمي فمن وصلها وصلته، ومن قطعها بتته

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 1907  
´قطع رحمی (ناتا توڑنے) پر وارد وعید کا بیان۔`
ابوسلمہ کہتے ہیں کہ ابوالرداد لیثی بیمار ہو گئے، عبدالرحمٰن بن عوف رضی الله عنہ ان کی عیادت کو گئے، ابوالرداء نے کہا: میرے علم کے مطابق ابو محمد (عبدالرحمٰن بن عوف) لوگوں میں سب سے اچھے اور صلہ رحمی کرنے والے ہیں، عبدالرحمٰن بن عوف نے کہا: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے سنا: اللہ تبارک وتعالیٰ نے فرمایا: میں اللہ ہوں، میں رحمن ہوں، میں نے «رحم» (یعنی رشتے ناتے) کو پیدا کیا ہے، اور اس کا نام اپنے نام سے (مشتق کر کے) رکھا ہے، اس لیے جو اسے جوڑے گا میں اسے (اپنی رحمت سے) جوڑے رکھوں گا اور جو اسے کاٹے گا میں بھی ا۔۔۔۔ (مکمل حدیث اس نمبر پر پڑھیے۔) [سنن ترمذي/كتاب البر والصلة/حدیث: 1907]
اردو حاشہ:
وضاحت:
1؎:
سند میں ابوالرداد ہے،
اور امام ترمذی کے کلام میں نیچے رداد آیا ہے،
حافظ ابن حجر فرماتے ہیں کہ رداد کو بعض لوگوں نے ابوالرداد کہا ہے،
اور یہ زیادہ صحیح ہے،
(تقریب التہذیب)
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث\صفحہ نمبر: 1907   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.