الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
سنن ابي داود
کتاب: اعمال حج اور اس کے احکام و مسائل
The Rites of Hajj (Kitab Al-Manasik Wal-Hajj)
25. باب الرَّجُلُ يُهِلُّ بِالْحَجِّ ثُمَّ يَجْعَلُهَا عُمْرَةً
25. باب: آدمی حج کا احرام باندھے پھر اسے عمرہ میں بدل دے اس کے حکم کا بیان۔
Chapter: A Person Entering Ihram For Hajj And Then Changing It To ’Umrah.
حدیث نمبر: 1807
پی ڈی ایف بنائیں اعراب English
(مرفوع) حدثنا هناد يعني ابن السري، عن ابن ابي زائدة، اخبرنا محمد بن إسحاق، عن عبد الرحمن بن الاسود، عن سليم بن الاسود، ان ابا ذر كان يقول فيمن حج ثم فسخها بعمرة:" لم يكن ذلك إلا للركب الذين كانوا مع رسول الله صلى الله عليه وسلم".
(مرفوع) حَدَّثَنَا هَنَّادٌ يَعْنِي ابْنَ السَّرِيِّ، عَنْ ابْنِ أَبِي زَائِدَةَ، أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْأَسْوَدِ، عَنْ سُلَيْمِ بْنِ الْأَسْوَدِ، أَنَّ أَبَا ذَرٍّ كَانَ يَقُولُ فِيمَنْ حَجَّ ثُمَّ فَسَخَهَا بِعُمْرَةٍ:" لَمْ يَكُنْ ذَلِكَ إِلَّا لِلرَّكْبِ الَّذِينَ كَانُوا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ".
سلیم بن اسود سے روایت ہے کہ ابوذر رضی اللہ عنہ ایسے شخص کے بارے میں جو حج کی نیت کرے پھر اسے عمرے سے فسخ کر دے کہا کرتے تھے: یہ صرف اسی قافلہ کے لیے (مخصوص) تھا جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ تھا ۱؎۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: 11920)، وقد أخرجہ: صحیح مسلم/الحج 23 (1224)، سنن النسائی/الحج 77 (2812)، سنن ابن ماجہ/المناسک 42 (2985) (صحیح)» ‏‏‏‏

وضاحت:
۱؎: یہ ابوذر رضی اللہ عنہ کا اپنا خیال تھا نہ کہ واقعہ، جیسا کہ پچھلی حدیثوں سے واضح ہے۔

Abu Dharr used to say about a person who makes the intention of Hajj but he repeal it for the ‘Umrah (that will not be valid). This cancellation of hajj for ‘Umrah was specially meant for the people who accompanied the Messenger of Allah ﷺ.
USC-MSA web (English) Reference: Book 10 , Number 1803


قال الشيخ الألباني: صحيح موقوف شاذ

قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف
إسناده ضعيف
ابن إسحاق عنعن
ولأصل الحديث شواھد عند مسلم (1224) والحميدي (133،134) وغيرهما و فيھا غنية عن ھذا الحديث الضعيف
انوار الصحيفه، صفحه نمبر 71

   سنن أبي داود1807جندب بن عبد اللهلم يكن ذلك إلا للركب الذين كانوا مع رسول الله
   المعجم الصغير للطبراني431جندب بن عبد الله كانت متعة الحج لنا أصحاب محمد صلى الله عليه وسلم خاصة
   المعجم الصغير للطبراني432جندب بن عبد الله

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 1807  
´آدمی حج کا احرام باندھے پھر اسے عمرہ میں بدل دے اس کے حکم کا بیان۔`
سلیم بن اسود سے روایت ہے کہ ابوذر رضی اللہ عنہ ایسے شخص کے بارے میں جو حج کی نیت کرے پھر اسے عمرے سے فسخ کر دے کہا کرتے تھے: یہ صرف اسی قافلہ کے لیے (مخصوص) تھا جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ تھا ۱؎۔ [سنن ابي داود/كتاب المناسك /حدیث: 1807]
1807. اردو حاشیہ: یہ حضرت ابوذر کا خیال تھا ورنہ اس میں کوئی حرج نہیں کہ انسان پہلے حج کی نیت سے احرام باندھے اور پھر اسے عمرے میں تبدیل کر لے۔ صحابہ کی ایک کثیر تعداد اس کی قائل ہے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 1807   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.