الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
بلوغ المرام کل احادیث 1359 :حدیث نمبر
بلوغ المرام
نماز کے احکام
नमाज़ के नियम
4. باب ســترة المصــلي
4. نمازی کے سترے کا بیان
४. “ सुतरह ” ( कोई चीज़ नमाज़ी और आगे से गुज़रने वालों के बीच आड़ के लिए रखना )
حدیث نمبر: 181
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب Hindi
وعن عائشة قالت: سئل النبي صلى الله عليه وآله وسلم في غزوة تبوك عن سترة المصلي. فقال: «‏‏‏‏مثل مؤخرة الرحل» .‏‏‏‏ اخرجه مسلموعن عائشة قالت: سئل النبي صلى الله عليه وآله وسلم في غزوة تبوك عن سترة المصلي. فقال: «‏‏‏‏مثل مؤخرة الرحل» .‏‏‏‏ أخرجه مسلم
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ غزوہ تبوک کے موقع پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سترہ کے متعلق پوچھا گیا (کہ اس کی لمبائی کتنی ہونی چاہیئے؟) تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اونٹ کے پالان کے پچھلے حصہ کی اونچائی کے برابر ہونا چاہیئے۔ (مسلم)
हज़रत आयशा रज़ियल्लाहु अन्हा से रिवायत है कि तबूक की लड़ाई के समय पर रसूल अल्लाह सल्लल्लाहु अलैहि वसल्लम से सुतरह के बारे में पूछा गया (कि उस की लंबाई कितनी होनी चाहिए ?) तो आप सल्लल्लाहु अलैहि वसल्लम ने फ़रमाया ’’ ऊंट के पालान के पिछले भाग की ऊंचाई के बराबर होना चाहिए । ‘‘ (मुस्लिम)

تخریج الحدیث: «أخرجه مسلم، الصلاة، باب سترة المصلي والندب إلي الصلاة إلي سترة...، حديث:500.»

Narrated 'Aishah (RA): Allah's Messenger (ﷺ) was asked in the expedition of Tabuk about the Sutra of the person who is offering the prayer; he said , "It is (something) like the back of a saddle." [Reported by Muslim].
USC-MSA web (English) Reference: 0


حكم دارالسلام: صحيح


تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  علامه صفي الرحمن مبارك پوري رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث بلوغ المرام 181  
´نمازی کے سترے کا بیان`
«. . . وعن عائشة قالت: سئل النبي صلى الله عليه وآله وسلم في غزوة تبوك عن سترة المصلي . فقال: مثل مؤخرة الرحل . . .»
. . . سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ غزوہ تبوک کے موقع پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سترہ کے متعلق پوچھا گیا (کہ اس کی لمبائی کتنی ہونی چاہیئے؟) تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اونٹ کے پالان کے پچھلے حصہ کی اونچائی کے برابر ہونا چاہیئے . . . [بلوغ المرام/كتاب الصلاة/باب ســترة المصــلي: 181]

لغوی تشریح:
«فِي غَزْوَةِ تَبُوك» یہ غزوہ رجب 9 ہجری میں رومیوں کے خلاف ہوا مگر لڑائی کی نوبت نہیں آئی۔ تبوک حجاز کے شمال میں فلسطین کے قریب ایک جگہ ہے۔
«مُؤْخَرَةِ» میم پر ضمہ، ہمزہ ساکن اور خا پر فتحہ یا کسرہ دونوں ہو سکتے ہیں۔ اور ہمزہ پر فتحہ اور خا پر تشدید اور فتحہ یا کسرہ دونوں جائز ہیں، نیز میم پر فتحہ اور واؤ پر سکون، ہمزہ کے بغیر اور خا کے نیچے کسرہ بھی درست ہے۔ یہ کجاوے کی وہ لکڑی ہوتی ہے جس کے ساتھ سواری کرنے والا ٹیک لگاتا ہے۔
«الرَّحْل» کجاوہ وغیرہ جو اونٹ کی پشت پر رکھا جاتا ہے۔

فائدہ:
احادیث سے ثابت ہوتا ہے کہ نمازی کے سامنے سترہ ہونا چاہیے۔ سترے کی اونچائی اتنی ہونی چاہیے جتنی اونٹ کے کجاوے کے پچھلے حصے کی لکڑی ہوتی ہے۔
   بلوغ المرام شرح از صفی الرحمن مبارکپوری، حدیث\صفحہ نمبر: 181   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.