الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
مسافروں کی نماز اور قصر کے احکام
The Book of Prayer - Travellers
28. باب مَا رُوِيَ فِيمَنْ نَامَ اللَّيْلَ أَجْمَعَ حَتَّى أَصْبَحَ:
28. باب: نماز تہجد کی ترغیب اگرچہ کم ہی ہو۔
حدیث نمبر: 1819
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا عمرو الناقد ، وزهير بن حرب ، قال عمرو، حدثنا سفيان بن عيينة ، عن ابي الزناد ، عن الاعرج ، عن ابي هريرة ، يبلغ به النبي صلى الله عليه وسلم " يعقد الشيطان على قافية راس احدكم ثلاث عقد، إذا نام بكل عقدة يضرب عليك ليلا طويلا، فإذا استيقظ فذكر الله انحلت عقدة، وإذا توضا انحلت عنه عقدتان، فإذا صلى انحلت العقد، فاصبح نشيطا، طيب النفس، وإلا اصبح خبيث النفس، كسلان ".حَدَّثَنَا عَمْرٌو النَّاقِدُ ، وَزُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ ، قَالَ عَمْرٌو، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ ، عَنْ أَبِي الزِّنَادِ ، عَنِ الأَعْرَجِ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، يَبْلُغُ بِهِ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ " يَعْقِدُ الشَّيْطَانُ عَلَى قَافِيَةِ رَأْسِ أَحَدِكُمْ ثَلَاثَ عُقَدٍ، إِذَا نَامَ بِكُلِّ عُقْدَةٍ يَضْرِبُ عَلَيْكَ لَيْلًا طَوِيلًا، فَإِذَا اسْتَيْقَظَ فَذَكَرَ اللَّهَ انْحَلَّتْ عُقْدَةٌ، وَإِذَا تَوَضَّأَ انْحَلَّتْ عَنْهُ عُقْدَتَانِ، فَإِذَا صَلَّى انْحَلَّتِ الْعُقَدُ، فَأَصْبَحَ نَشِيطًا، طَيِّبَ النَّفْسِ، وَإِلَّا أَصْبَحَ خَبِيثَ النَّفْسِ، كَسْلَانَ ".
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روا یت ہے انھوں نے یہ فرمان نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف منسوب کیا آپ نے فرمایا: "جب تم میں سے کوئی سوجا تا ہے تو شیطان اس کے سر کے پچھلے حصے پر تین گرہیں لگاتا ہے ہر گرہ پر تھپکی دیتا ہے کہ تم پر ایک بہت لمبی رات (کا سونا لا زم) ہے جب انسان بیدار ہو کر اللہ تعا لیٰ کا ذکر کرتا ہے تو ایک گرہ کھل جا تی ہے اور جب وہ وضو کرتا ہے اس سے دو گرہ کھل جا تی ہے پھر جب نماز پڑھتا ہے ساری گرہیں کھل جاتی ہیں اور وہ چاق چوبند ہشاش بشاش پاک طبیعت (کےساتھ) صبح کرتا ہے ورنہ (جاگ کر عبادت نہیں کرتا تو) صبح کو گندے دل کے ساتھ اور سست اٹھتا ہے۔"
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں، کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرما یا: شیطان، جب تم میں سے کو ئی سو جا تا ہے تو اس کی گدی پر تین گرہیں لگاتا ہے، ہر گرہ پر تھپکی دیتا ہے کہ ابھی رات بہت لمبی ہے تو جب انسان بیدار ہو کر اللہ تعا لیٰ کو یاد کرتا ہے، ایک گرہ کھل جا تی ہے اور جب وہ وضو کرتا ہے، اس سے دوسری گرہ کھل جا تی ہے، پھر جب نماز پڑھتا ہے، ساری گرہیں کھل جاتی ہیں اور وہ صبح چاق وچوبند ہشاش بشاش پاک طبیعت کرتا ہے، وگرنہ صبح گندہ دل اور سست اٹھتا ہے۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 776

   صحيح البخاري3269عبد الرحمن بن صخريعقد الشيطان على قافية رأس أحدكم إذا هو نام ثلاث عقد يضرب كل عقدة مكانها عليك ليل طويل فارقد فإن استيقظ فذكر الله انحلت عقدة فإن توضأ انحلت عقدة فإن صلى انحلت عقده كلها فأصبح نشيطا طيب النفس وإلا أصبح خبيث النفس كسلان
   صحيح البخاري1142عبد الرحمن بن صخريعقد الشيطان على قافية رأس أحدكم إذا هو نام ثلاث عقد يضرب كل عقدة عليك ليل طويل فارقد فإن استيقظ فذكر الله انحلت عقدة فإن توضأ انحلت عقدة فإن صلى انحلت عقدة فأصبح نشيطا طيب النفس وإلا أصبح خبيث النفس كسلان
   صحيح مسلم1819عبد الرحمن بن صخريعقد الشيطان على قافية رأس أحدكم ثلاث عقد إذا نام بكل عقدة يضرب عليك ليلا طويلا فإذا استيقظ فذكر الله انحلت عقدة وإذا توضأ انحلت عنه عقدتان فإذا صلى انحلت العقد فأصبح نشيطا طيب النفس وإلا أصبح خبيث النفس كسلان
   سنن أبي داود1306عبد الرحمن بن صخريعقد الشيطان على قافية رأس أحدكم إذا هو نام ثلاث عقد يضرب مكان كل عقدة عليك ليل طويل فارقد فإن استيقظ فذكر الله انحلت عقدة فإن توضأ انحلت عقدة فإن صلى انحلت عقدة فأصبح نشيطا طيب النفس وإلا أصبح خبيث النفس كسلان
   سنن النسائى الصغرى1608عبد الرحمن بن صخرإذا نام أحدكم عقد الشيطان على رأسه ثلاث عقد يضرب على كل عقدة ليلا طويلا أي ارقد فإن استيقظ فذكر الله انحلت عقدة فإن توضأ انحلت عقدة أخرى فإن صلى انحلت العقد كلها فيصبح طيب النفس نشيطا وإلا أصبح خبيث النفس كسلان
   سنن ابن ماجه1329عبد الرحمن بن صخريعقد الشيطان على قافية رأس أحدكم بالليل بحبل فيه ثلاث عقد فإن استيقظ فذكر الله انحلت عقدة فإذا قام فتوضأ انحلت عقدة فإذا قام إلى الصلاة انحلت عقده كلها فيصبح نشيطا طيب النفس قد أصاب خيرا وإن لم يفعل أصبح كسلا خبيث النفس لم يصب خيرا
   موطا امام مالك رواية ابن القاسم105عبد الرحمن بن صخريعقد الشيطان على قافية راس احدكم إذا هو نام ثلاث عقد، يضرب مكان كل عقدة
   مسندالحميدي990عبد الرحمن بن صخريعقد الشيطان على قافية رأس أحدكم ثلاث عقد، يضرب على مكان كل عقدة عليك ليل طويل، فنم، فإن تعار من الليل فذكر الله تعالى، انحلت عقدة، فإن توضأ، انحلت عقدتان، فإن صلى، انحلت العقد كلها، وأصبح طيب النفس نشيطا، وإلا أصبح خبيث النفس كسلان

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  حافظ زبير على زئي رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث موطا امام مالك رواية ابن القاسم 105  
´نماز فجر کی فضیلت`
«. . . 334- وبه: أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: يعقد الشيطان على قافية رأس أحدكم إذا هو نام ثلاث عقد، يضرب مكان كل عقدة: عليك ليل طويل فارقد، فإن استيقظ فذكر الله انحلت عقدة، فإن توضأ انحلت عقدة، فإن صلى انحلت عقدة، فأصبح نشيطا طيب النفس، وإلا أصبح خبيثا كسلان. . . .»
. . . اور اسی سند کے ساتھ (سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے) روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب تم سوتے ہو تو شیطان تمہاری گدی پر تین گرہیں لگاتا ہے، ہر گرہ پر کہتا ہے کہ رات بہت لمبی ہے سو جا۔ پھر جب وہ نیند سے بیدار ہو کر اللہ کا ذکر کرتا ہے تو ایک گرہ کھل جاتی ہے، پھر جب وہ وضو کرتا ہے تو دوسری گرہ کھل جاتی ہے، پھر جب وہ نماز پڑھتا ہے تو تیسری گرہ کھل جاتی ہے اور یہ آدمی اس حال میں صبح کرتا ہے کہ وہ چاق و چوبند اور خوش مزاج ہوتا ہے اور اگر ایسا نہ کرے تو وہ اس حال میں صبح کرتا ہے کہ وہ ڈھیلا سست تھکا ہوا اور بدمزاج ہوتا ہے۔ . . . [موطا امام مالك رواية ابن القاسم/0/0: 105]

تخریج الحدیث:
[وأخرجه البخاري 1142، من حديث مالك به]
تفقه:
➊ رات کو تہجد کے لئے اٹھنا اور تہجد پڑھنا انتہائی فضیلت کا کام ہے۔
➋ شیطان اور اس کی ذریت ہر وقت اسی کوشش میں لگی رہتی ہے کہ لوگوں کو صراط مستقیم سے بھٹکا دیں۔
➌ ہمیشہ صبح کی نماز اول وقت پر باجماعت پڑھنے کا اہتمام کرنا چاہئے۔
➍ اللہ کے ذکر سے شیطان بھاگتا ہے لہٰذا کثرت سے مسنون ذکر کرتے رہنا چاہئے۔
➎ تمام عبادات اور مسنون کام ذکر میں سے ہیں۔
➏ کتاب وسنت میں جن امور غیبیہ کا ذکر کیا گیا ہے، ان پر کسی شک وشبہ کے بغیر ایمان لانا ضروری ہے۔
➐ اہل ایمان خوش اخلاق ہوتے ہیں۔
   موطا امام مالک روایۃ ابن القاسم شرح از زبیر علی زئی، حدیث\صفحہ نمبر: 334   
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث1329  
´تہجد (قیام اللیل) پڑھنے کا بیان۔`
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم میں سے ہر شخص کی گدی پر رات میں شیطان رسی سے تین گرہیں لگا دیتا ہے، اگر وہ بیدار ہوا اور اللہ کو یاد کیا، تو ایک گرہ کھل جاتی ہے، پھر جب اٹھ کر وضو کیا تو ایک گرہ اور کھل جاتی ہے، پھر جب نماز کے لیے کھڑا ہوا تو ساری گرہیں کھل جاتی ہیں، اس طرح وہ چست اور خوش دل ہو کر صبح کرتا ہے، جیسے اس نے بہت ساری بھلائی حاصل کر لی ہو، اور اگر ایسا نہ کیا تو سست اور بری حالت میں صبح کرتا ہے، جیسے اس نے کوئی بھی بھلائی حاصل نہیں کی ۱؎۔ [سنن ابن ماجه/كتاب إقامة الصلاة والسنة/حدیث: 1329]
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
(1)
شیطان ہماری نظر سے اوجھل مخلوق ہے۔
اس کے بارے میں جو کچھ قرآن وحدیث سے ثابت ہو اس پر یقین رکھنا چاہیے۔

(2)
رسی دھاگے یا بالوں میں گرہ لگا کر پھونک مارنا جادوگروں کا طریقہ ہے۔
قرآن مجید میں ارشاد ہے۔
﴿وَمِن شَرِّ النَّفَّاثَاتِ فِي الْعُقَدِ﴾  (الفلق: 4)
 اور (میں)
گرہوں میں پھونک مارنے والیوں کے شر سے (اللہ کی پناہ میں آتا ہوں)
شیطان اس طرح انسان پر نفسیاتی اثر ڈال کر اللہ کی یاد سے غافل کرتا ہے۔
جیسے کہ حدیث میں ہے کہ وہ ہروقت گرہ لگاتے وقت کہتا ہے۔
ابھی بہت لمبی رات پڑی ہے۔
سویا رہ (صحیح البخاري، التهجد، باب عقد الشیطان علی قافية الرأس إذا لم یصل باللیل، حدیث: 1142)

(3)
اللہ کی یاد شیطان کی تدبیروں کا بہترین توڑ ہے۔
جاگ کراللہ کا نام لینا یعنی یہ دعا پڑھنا شیطان کی لگائی ہوئی گرہ کھول دیتا ہے۔ (الحَمْدُ لِلَّهِ الَّذِي أَحْيَانَا بَعْدَ مَا أَمَاتَنَا وَإِلَيْهِ النُّشُورُ)
(صحیح البخاري، الدعوات، باب ما یقول إذا نام، حدیث: 6312)
تعریفیں اس اللہ کی ہیں۔
جس نے ہمیں موت دینے کے بعد (دوبارہ)
زندگی بخشی اور (قیامت کے دن)
اٹھ کر اسی کے پاس جانا ہے۔

(4)
نماز تہجد شیطان کے شر سے محفوظ رکھنے والی ایک اہم چیز ہے۔

(5)
اللہ کی یاد اور نماز کی برکت سے روح کو آسودگی اور دل کو خوشی حاصل ہوتی ہے۔
اور ان چیزوں سے گریز پریشانی پژمردگی اور سستی کاباعث ہوتی ہے۔

(6)
اللہ کی یاد سے دنیا کی بھلائی ہوتی ہے۔
اور اللہ کی رضا بھی نصیب ہوتی ہے۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 1329   
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 1306  
´تہجد (قیام اللیل) کا بیان۔`
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: شیطان تم میں سے ہر ایک کی گدی پر رات کو سوتے وقت تین گرہیں لگا دیتا ہے اور ہر گرہ پر تھپکی دے کر کہتا ہے: ابھی لمبی رات پڑی ہے، سو جاؤ، اب اگر وہ جاگ جائے اور اللہ کا ذکر کرے تو اس کی ایک گرہ کھل جاتی ہے، اور اگر وہ وضو کر لے تو دوسری گرہ کھل جاتی ہے، اور اگر نماز پڑھ لے تو تیسری گرہ بھی کھل جاتی ہے، اب وہ صبح اٹھتا ہے تو چستی اور خوش دلی کے ساتھ اٹھتا ہے ورنہ سستی اور بد دلی کے ساتھ صبح کرتا ہے۔‏‏‏‏ [سنن ابي داود/أبواب قيام الليل /حدیث: 1306]
1306. اردو حاشیہ: فوائد ومسائل:
➊ شیطان کا دم کرنا اور گرہ لگانا امور غیبیہ میں سے ہے، ان کی کیفیت مجہور ہے۔
➋ یہ اور اس قسم کی دیگر احادیث میں جس شیطان کا ذکر آتاہے وہ غالباً قرین ہی ہوتا ہے۔ یعنی جو ہر انسان کے ساتھ رہتا ہے۔
➌ اس حدیث میں نماز تہجد اور بالتبع نماز فجر اول وقت میں باجماعت کی ظاہری برکات کا بیان ہے اور تجربہ اس کا بہترین شاہد ہے کہ دنیا کے قیمتی مقویات بھی یہ فرحت و سرور نہیں دے سکتے جو اس عمل سے حاصل ہوتے ہیں۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 1306   
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 1819  
1
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
رات کو انسان جب سوتا ہے تو شیطان کی خواہش اور کوشش یہ ہوتی ہے کہ انسان رات بھر صبح تک سویا رہے اور وہ نماز فجر میں بھی شریک نہ ہو سکے اس کے لیے وہ ہر مسلمان انسان کی گدی پر تین گرہیں لگاتا ہے اور ان کو مضبوط کرتا ہے تاکہ وہ کھل نہ سکیں،
لیکن اگر انسان ہمت اورعزم سے کام لے کر اٹھ کھڑا ہو اور بیداری کی دعائیں پڑھے تو ایک گرہ کھل جاتی ہے شیطان کی تاثیر کم ہو جاتی ہے اور جب وضو کرتا ہے تو اس سے دوسری گرہ بھی کھل جاتی ہے اور اس کے تسلط وغلبہ کی کوشش مزید کمزور ہو جاتی ہے اور جب انسان کم از کم دوگانہ پڑھ لیتا ہے تو شیطان کا حربہ وچال بالکل ناکام ہو جاتا ہے۔
انسان کی سستی وکاہلی کافور ہو جاتی ہے۔
اور اس کی طبیعت میں خوشگواری اور ہشاشت وبشاشت پیدا ہو جاتی ہے۔
اور وہ مستعد و ہوشیار ہو جاتا ہے بڑے سکون واطمینان سے صبح کی نماز میں شریک ہوتا ہے۔
اس سے معلوم ہوتا ہے شیطان کے تسلط وغلبہ اور اس کے کیدومکرسے آزادی کا پروانہ ذکرالٰہی اور نماز ہے۔
اس کے بغیر انسان شیطان سے اپنے آپ کو بچا نہیں سکتا۔
اگرانسان رات بھر سویا رہے اور صبح کی نماز میں بھی شریک نہ ہو سکے تو انسان کے لیے راہ راست پر چلنا اور دینی زندگی گزارنا مشکل ہو جاتا ہے اچھے اور نیک کاموں کے لیے رغبت اور شوق پیدا نہیں ہوتا۔
ان سے غفلت اور کوتاہی برتتا ہے۔
طبیعت میں اس کے لیے آمادگی نہیں پاتا۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث\صفحہ نمبر: 1819   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.