الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
سنن ابي داود
کتاب: اعمال حج اور اس کے احکام و مسائل
The Rites of Hajj (Kitab Al-Manasik Wal-Hajj)
32. باب مَا يَلْبَسُ الْمُحْرِمُ
32. باب: محرم کون کون سے کپڑے پہن سکتا ہے؟
Chapter: What The Muhrim Should Wear.
حدیث نمبر: 1828
پی ڈی ایف بنائیں اعراب English
(مرفوع) حدثنا موسى بن إسماعيل، حدثنا حماد، عن ايوب، عن نافع، عن ابن عمر، انه وجد القر، فقال:" الق علي ثوبا يا نافع، فالقيت عليه برنسا، فقال: تلقي علي هذا وقد نهى رسول الله صلى الله عليه وسلم ان يلبسه المحرم".
(مرفوع) حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، حَدَّثَنَا حَمَّادٌ، عَنْ أَيُّوبَ، عَنْ نَافِعٍ، عَنْ ابْنِ عُمَرَ، أَنَّهُ وَجَدَ الْقُرَّ، فَقَالَ:" أَلْقِ عَلَيَّ ثَوْبًا يَا نَافِعُ، فَأَلْقَيْتُ عَلَيْهِ بُرْنُسًا، فَقَالَ: تُلْقِي عَلَيَّ هَذَا وَقَدْ نَهَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ يَلْبَسَهُ الْمُحْرِمُ".
نافع کہتے ہیں کہ ابن عمر رضی اللہ عنہما نے سردی محسوس کی تو انہوں نے کہا: نافع! میرے اوپر کپڑا ڈال دو، میں نے ان پر برنس ڈال دی، تو انہوں نے کہا: تم میرے اوپر یہ ڈال رہے ہو حالانکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے محرم کو اس کے پہننے سے منع فرمایا ہے۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: 7585)، وقد أخرجہ: مسند احمد (2/141، 148) (صحیح)» ‏‏‏‏

Nafi said Ibn Umar felt cold and said Throw a garment over me, Nafi. I threw a hooded cloak over him. Thereupon he said Are you throwing this over me when the Messenger of Allah ﷺ has forbidden those who are in sacred state to wear it?
USC-MSA web (English) Reference: Book 10 , Number 1824


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده صحيح
مشكوة المصابيح (2692)
أخرجه الحميدي (696 وسنده صحيح)

   سنن أبي داود1828عبد الله بن عمرألقيت عليه برنسا فقال تلقي علي هذا وقد نهى رسول الله أن يلبسه المحرم

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 1828  
´محرم کون کون سے کپڑے پہن سکتا ہے؟`
نافع کہتے ہیں کہ ابن عمر رضی اللہ عنہما نے سردی محسوس کی تو انہوں نے کہا: نافع! میرے اوپر کپڑا ڈال دو، میں نے ان پر برنس ڈال دی، تو انہوں نے کہا: تم میرے اوپر یہ ڈال رہے ہو حالانکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے محرم کو اس کے پہننے سے منع فرمایا ہے۔ [سنن ابي داود/كتاب المناسك /حدیث: 1828]
1828. اردو حاشیہ: بزنس باقاعدہ پہننا منع ہے ویسے اوڑھ لینے میں کوئی حرج نہیں مگر حضرت ابن عمر کا تقوی اور جذبہ اتباع رسول ﷺ اس قدر شدید تھا کہ انہوں نے اسے عام صورت میں بھی اوڑھنے سے گزیر کا اظہار فرمایا۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 1828   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.