سنن ترمذي کل احادیث 3964 :حدیث نمبر
کتاب سنن ترمذي تفصیلات

سنن ترمذي
کتاب: مشروبات (پینے والی چیزوں) کے احکام و مسائل
The Book on Drinks
8. باب مَا جَاءَ فِي الْحُبُوبِ الَّتِي يُتَّخَذُ مِنْهَا الْخَمْرُ
8. باب: ان غلوں اور پھلوں کا بیان جن سے شراب بنائی جاتی ہے۔
Chapter: ….
حدیث نمبر: 1874
Save to word اعراب
(مرفوع) حدثنا بذلك احمد بن منيع حدثنا عبد الله بن إدريس، عن ابي حيان التيمي، عن الشعبي، عن ابن عمر، عن عمر بن الخطاب، إن من الحنطة خمرا بهذا وهذا اصح من حديث إبراهيم بن مهاجر، وقال علي بن المديني، قال يحيى بن سعيد لم يكن إبراهيم بن مهاجر بالقوي الحديث وقد روي من غير وجه ايضا عن النعمان بن بشير.(مرفوع) حَدَّثَنَا بِذَلِكَ أَحْمَدُ بْنُ مَنِيعٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ إِدْرِيسَ، عَنْ أَبِي حَيَّانَ التَّيْمِيِّ، عَنْ الشَّعْبِيِّ، عَنْ ابْنِ عُمَرَ، عَنْ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ، إِنَّ مِنَ الْحِنْطَةِ خَمْرًا بِهَذَا وَهَذَا أَصَحُّ مِنْ حَدِيثِ إِبْرَاهِيمَ بْنِ مُهَاجِرٍ، وقَالَ عَلِيُّ بْنُ الْمَدِينِيِّ، قَالَ يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ لَمْ يَكُنْ إِبْرَاهِيمُ بْنُ مُهَاجِرٍ بِالْقَوِيِّ الْحَدِيثِ وَقَدْ رُوِيَ مِنْ غَيْرِ وَجْهٍ أَيْضًا عَنْ النُّعْمَانِ بْنِ بَشِيرٍ.
عمر رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ شراب گیہوں سے بنائی جاتی ہے، پھر انہوں نے پوری حدیث بیان کی۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱- عمر بن خطاب رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ گیہوں سے شراب بنائی جاتی ہے، یہ ابراہیم بن مہاجر کی روایت سے زیادہ صحیح ہے ۱؎،
۲- علی بن مدینی کہتے ہیں: یحییٰ بن سعید نے کہا: ابراہیم بن مہاجر حدیث بیان کرنے میں قوی نہیں ہیں،
۳- یہ حدیث دوسری سندوں سے بھی نعمان بن بشیر سے آئی ہے۔

وضاحت:
۱؎: یعنی سابقہ حدیث نمبر (۱۸۷۲) سے زیادہ صحیح ہے۔

تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/تفسیر سورة المائدة 10 (4619)، والأشربة 2 (5581)، و 5 (5588)، صحیح مسلم/التفسیر 6 (3032)، سنن ابی داود/ الأشربة 1 (3669)، سنن النسائی/الأشربة 20 (5581)، (تحفة الأشراف: 10538) (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: **

سنن ترمذی کی حدیث نمبر 1874 کے فوائد و مسائل
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 1874  
اردو حاشہ:
وضاحت:
1؎:
یعنی سابقہ حدیث نمبر (1872) سے زیادہ صحیح ہے۔
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث/صفحہ نمبر: 1874   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.